قرب الہی کی منزلیں |
ہم نوٹ : |
|
اے اﷲ!آپ کا نام کتنا میٹھا ہے، میری جان تو دو دھ چینی ہو گئی، بندہ اور خواجہ دونوں دودھ چینی ہوگئے، دودھ او ر شکر دونوں مل جاتے ہیں تو مزہ بڑھ جاتا ہے۔ آہ! بندے کی بندگی کی لذت اور خواجہ کی خواجگی کی لذت دونوں مل کر کچھ اور ہی مزہ دیتی ہیں ؎نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں مے مرشد کو مے حق میں ملا لینے دو شیخ کی محبت اور اﷲ تعالیٰ کی محبت جب مل جاتی ہے تب نشہ تیز ہوجاتا ہے۔ حکیم الامت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ نے فرمایا کہ جب اﷲ کا نام لو عاشقانہ لو کہ وہ میرا پالنے والا ہے، مجھے وجود بخشا ہے، مسلمان گھر میں پیدا کیا ہے، سلامتیٔ اعضا کے ساتھ پیدا کیا ہے، لنگڑا، لولا اور اندھا پیدا نہیں کیا، اسلام اور ایمان عطا فرمایا، اپنا نام لینے کی توفیق دی۔ ایک وقت میں ایک بندہ اﷲ اﷲ کررہا ہے، اسی وقت میں کتنے زِنا اور شراب میں مبتلا ہیں اورسور کا گوشت کھا رہے ہیں۔ کیا یہ ہماری خوش نصیبی نہیں ہے کہ ہم ان کا نام لیں؟ بس اس آیت سے اسمِ ذات کا ثبوت مل گیا یا نہیں؟ اور یہ تقاضائے عشق بھی ہے کہ جس سے محبت ہوتی ہے آدمی بار بار اس کا نام لیتاہے۔ حدیثِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت اب میں حدیث سے ذکرِ اسمِ ذات کو ثابت کرتا ہوں: مَنْ اَحَبَّ شَیْئًا اَکْثَرَ ذِکْرَہٗ 11؎جس کو جس چیز سے محبت ہوتی ہے تو بار بار اس کانام لیتا ہے، تو اﷲ سے جس کو محبت ہوتی ہے وہ بار بار اﷲ کانام لیتا ہے۔یہ ذکر ِاسمِ ذات کی دلیلِ عاشقی ہے، دلیلِ محبت ہے۔ تھانہ بھون میں ایک بچہ عاشقِ لڈو تھا۔ اس سے کسی نے کہاکہ تیرا نام کیاہے؟ تو اس نے کہا عبد الرحمٰن لڈو، پوچھا کہ تیرے باپ کانام کیا ہے؟ تو کہا عبد اﷲ لڈو۔ پوچھا کتنے بھائی ہیں؟کہا تین بھائی ہیں لڈو۔ غرض لڈوچھوڑتا ہی نہ تھا۔ آپ نے وَ اذۡکُرِ اسۡمَ رَبِّکَ وَ تَبَتَّلۡ اِلَیۡہِ تَبۡتِیۡلًا کی تفسیر سمجھ لی کہ اللہ کا نام عاشقانہ لو۔ ظاہری علم رکھنے والے خشک قسم کے لوگ کہتے ہیں کہ اﷲ کا نام لینے کا ثبوت کہاں _____________________________________________ 11؎شعب الایمان للبیھقی:388/1(501)،فصل فی معانی المحبۃ، دارالکتب العلمیۃ