Deobandi Books

قرب الہی کی منزلیں

ہم نوٹ :

34 - 58
بادشاہوں کو اس لذت کی خبر نہیں۔ حافظ شیرازی رحمۃ اللہ علیہ فر ماتے ہیں جب میں اللہ کا نام لے کر مست ہوتا ہوں تو ایران کی سلطنت ’’ کاؤس‘‘ اور ’’کے‘‘ کو ایک جو کے بدلے خریدنے کے لیے تیار نہیں ہوتا۔
عاشقانہ ذکر کا ثبوت
بیان کے شروع میں جو آیتیں میں نے تلاوت کی تھیں ان کا ترجمہ کرتا ہوں،      اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں میرا نام لووَاذْکُرِا سْمَ رَبِّکَ مگر میں تمہارا رب ہوں، میرا نام محبت سے لینا،جیسے ماں باپ کو پالنے کی وجہ سے ان کا نام محبت سے لیتے ہو تو اصلی پالنے والا تو میں ہوں، اگر میں ماں باپ کو روٹی نہ دوں تو تم کو کاٹ کر کھا جائیں۔ کلکتہ میں جب قحط پڑا تھا تو ماں باپ بچوں کو کاٹ کر کھا گئے تھے۔
حکیم الامت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ وَ اذْکُرِ اسْمَ رَبِّکَ میں رَبّْ   کا لفظ نازل فر ما کر اللہ نے اپنے ذکر کو عاشقانہ ذکر سے تعبیر فرما دیا کہ ہمارا نام لینا مگر مست ہو کر۔ اپنے پالنے والے ربّ العالمین کا تصور کرنا کہ اس اللہ کا نام لے رہا ہوں جو میرا پالنے والا ہے، جس نے سورج چاند بنائے ہیں، وہ اﷲ کھیتوں میں غلّہ اُگاتا ہے تب ہمیں غلّہ ملتا ہے، غلّہ نوٹوں سے نہیں ملتا۔ اگر اللہ غلّہ پیدا نہ کرے تو نوٹ کیا کرے گا؟ وَتَبَتَّلْ اِلَیْہِ تَبْتِیْلًا خداکی طرف بالکل رجوع ہو جاؤ، دل کے اعتبار سے غیر اللہ سے کٹ کر اللہ سے جڑ جاؤ، جسم شہر میں رہے، کاروبار میں رہے، مگر دل میں یار رہے۔ تَبَتُّلْ کہتے ہیں کہ خدا کے تعلق کو اپنے اوپر غالب کردو، غیر اللہ کے تعلق کو مغلوب کردو، جس دن خدا کا تعلق ہم پر غالب ہوگیا تو سارے زمانے پر ہم غالب ہو جائیں گے۔ جگر مراد آبادی شاعر صاحبِ نسبت بزرگ ہو کر دنیا سے گئے، حکیم الامت کے ہاتھوں پر توبہ کی، شراب چھوڑ دی اور ایک مٹھی داڑھی بھی رکھی، جب داڑھی ایک مٹھی رکھ لی تب اس ظا لم نے کیا پیارا شعر کہا؎
چلو  دیکھ  آئیں  تماشا  جگر   کا
سنا  ہے  وہ  کافر  مسلمان   ہوگا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک سے تصوف کا ثبوت 7 1
3 حیا کی تعریف 8 1
4 اﷲ تک پہنچنے کا مختصر راستہ 9 1
5 مقصدِ حیات 10 1
6 شیطان دھوکے باز تاجر ہے 11 1
7 روحانی بلڈ پریشر 12 1
8 دل کے سمندر میں طغیانی کب آتی ہے؟ 12 1
9 کلمہ کی بنیاد کیا ہے؟ 14 1
10 عشقِ مجازی دونوں جہاں کی بربادی ہے 14 1
11 جنت میں مسلمان عورتوں کی شانِ حُسن 15 1
12 عطائے مولیٰ کی قدر و قیمت 16 1
13 بیویوں سے حسنِ سلوک 17 1
14 ولی اﷲ بننے کا طریقہ 20 1
15 عشقِ مجازی کی بربادیاں 21 1
16 مجدِّدِ ملّت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا تقویٰ 23 1
17 نفس پر کبھی بھروسہ نہ کریں 23 1
18 خواجہ صاحب کی فنائیت 24 1
19 علامتِ ولایت 25 1
20 خدا کے عاشقوں کا عالم 26 1
21 زندگی ایک ہی دفعہ ملی ہے 27 1
22 اﷲ تعالیٰ سے کیسی محبت کریں؟ 27 1
23 بے لذت ذکر سے بھی نسبت عطا ہوجاتی ہے 28 1
24 ذکر میں اعتدال ضروری ہے 29 1
25 اصلاح زندہ شیخ سے ہوتی ہے 30 1
26 اہل اﷲ کے روحانی مراتب 31 1
27 اللہ کی محبت کا درد کب ملتا ہے؟ 32 1
28 عاشقانہ ذکر کا ثبوت 34 1
29 قرآنِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 35 1
30 محبت انگیز ذکر کا نفع 36 1
31 حدیثِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 37 1
32 تبتل کی حقیقت 38 1
33 قرآنِ پاک سے ذکرِ نفی اثبات کا ثبوت 41 1
34 لَااِلٰہَ اِلَّا اللہْ کی فضیلت 42 1
35 تصوّف کے مسئلۂ توکّل کا ثبوت 42 1
36 نماز میں خشوع کی تعریف 43 1
37 توکّل کا طریقہ 44 1
38 دشمنوں کی ایذا رسانی پر صبر کی تلقین 45 1
39 آیت یَضِیْقُ صَدْرُکَ … پر ایک الہامی علمِ عظیم 46 1
40 سلوک کے آخری اسباق ابتدا میں کیوں نازل کیے گئے؟ 50 1
Flag Counter