Deobandi Books

قرب الہی کی منزلیں

ہم نوٹ :

45 - 58
ہوئے ہیں، مرنے والوں کے عشق میں جو مبتلا ہے اس کے قلب میں کیا بہار آئے گی؟ اس ظالم کو   اللہ تعالیٰ کے تعلق کی دولت کا کیا احساس ہوگا؟ وہ شخص اللہ کی محبت کی بریانیاں اور شامی کباب کیا کھائے گا جس نے اپنے دل میں مردوں کو بٹھایاہوا ہو؎
نکالو یاد  حسینوں کی دل سے اے مجذوبؔ
خدا  کا  گھر  پئے  عشقِ  بتاں  نہیں  ہوتا 
یہ شعر لَا اِلٰہَ کی تفسیر ہے، اس کو معمولی مت سمجھو ۔ میں لَا اِلٰہَ کی تکمیل عرض کر رہا ہوں۔ میں نے عشقِ مجازی کے ہاتھوں زندگیوں کی بربادی دیکھی ہے، اس لیے درد بھرے دل سے وہ بات کہتا ہوں جو حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے ایک شعر میں فرمائی؎
سنیں یہ بات  میری گوشِ دل سے جو میں کہتا  ہوں 
میں  ان  پر  مر  مٹا  تب  گلشنِ  دل میں  بہار  آئی
جو اپنی بُری خواہشات کو نہیں مٹائے گا اللہ کو نہیں پا سکتا، چاہے غصّہ ہو، چاہے شہوت ہو، غصّے کو بھی پینا پڑے گا، علماء کے سامنے اپنے غصّے کو اہمیت مت دو، علماء سے پوچھ کر کام کرو۔ اگر اپنے غصّےیا اپنے مال و دولت کے نشے میں کوئی عمل کیا، تو سمجھ لو کہ ابھی تمہارا نفس زندہ ہے، اس کے اندھیرے تمہارے دل کو برباد کر دیں گے۔
 اﷲتعالیٰ کے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت،تبتل کا ثبوت کہ غیر اﷲ سے کٹ کر اﷲ سے جڑ جائے رَبُّ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ فَاتَّخِذْہُ وَکِیْلًا اس آیت میں اﷲ کو اپنا وکیل بنانا اور اسی پر توکل کرناسکھایا۔تو  توکل، تبتل، ذکرِ اسمِ ذات اورذکرِ نفی اثبات اس آیت میں سب مسائل تصوف کے آگئے ۔
دشمنوں کی ایذا رسانی پر صبر کی تلقین
آگے ایک مسئلہ اور فرمایا کہ کچھ دشمن بھی ہوں گے جو تمہاری بُرائی  کریں گے، لیکن گھبراؤمت وَکَذٰلِکَ جَعَلۡنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُوًّا14؎  ہم نے ہر نبی کے لیے دشمن بنایا۔ تو
_____________________________________________
14؎    الفرقان :31
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک سے تصوف کا ثبوت 7 1
3 حیا کی تعریف 8 1
4 اﷲ تک پہنچنے کا مختصر راستہ 9 1
5 مقصدِ حیات 10 1
6 شیطان دھوکے باز تاجر ہے 11 1
7 روحانی بلڈ پریشر 12 1
8 دل کے سمندر میں طغیانی کب آتی ہے؟ 12 1
9 کلمہ کی بنیاد کیا ہے؟ 14 1
10 عشقِ مجازی دونوں جہاں کی بربادی ہے 14 1
11 جنت میں مسلمان عورتوں کی شانِ حُسن 15 1
12 عطائے مولیٰ کی قدر و قیمت 16 1
13 بیویوں سے حسنِ سلوک 17 1
14 ولی اﷲ بننے کا طریقہ 20 1
15 عشقِ مجازی کی بربادیاں 21 1
16 مجدِّدِ ملّت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا تقویٰ 23 1
17 نفس پر کبھی بھروسہ نہ کریں 23 1
18 خواجہ صاحب کی فنائیت 24 1
19 علامتِ ولایت 25 1
20 خدا کے عاشقوں کا عالم 26 1
21 زندگی ایک ہی دفعہ ملی ہے 27 1
22 اﷲ تعالیٰ سے کیسی محبت کریں؟ 27 1
23 بے لذت ذکر سے بھی نسبت عطا ہوجاتی ہے 28 1
24 ذکر میں اعتدال ضروری ہے 29 1
25 اصلاح زندہ شیخ سے ہوتی ہے 30 1
26 اہل اﷲ کے روحانی مراتب 31 1
27 اللہ کی محبت کا درد کب ملتا ہے؟ 32 1
28 عاشقانہ ذکر کا ثبوت 34 1
29 قرآنِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 35 1
30 محبت انگیز ذکر کا نفع 36 1
31 حدیثِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 37 1
32 تبتل کی حقیقت 38 1
33 قرآنِ پاک سے ذکرِ نفی اثبات کا ثبوت 41 1
34 لَااِلٰہَ اِلَّا اللہْ کی فضیلت 42 1
35 تصوّف کے مسئلۂ توکّل کا ثبوت 42 1
36 نماز میں خشوع کی تعریف 43 1
37 توکّل کا طریقہ 44 1
38 دشمنوں کی ایذا رسانی پر صبر کی تلقین 45 1
39 آیت یَضِیْقُ صَدْرُکَ … پر ایک الہامی علمِ عظیم 46 1
40 سلوک کے آخری اسباق ابتدا میں کیوں نازل کیے گئے؟ 50 1
Flag Counter