قرب الہی کی منزلیں |
ہم نوٹ : |
|
ہوئے ہیں، مرنے والوں کے عشق میں جو مبتلا ہے اس کے قلب میں کیا بہار آئے گی؟ اس ظالم کو اللہ تعالیٰ کے تعلق کی دولت کا کیا احساس ہوگا؟ وہ شخص اللہ کی محبت کی بریانیاں اور شامی کباب کیا کھائے گا جس نے اپنے دل میں مردوں کو بٹھایاہوا ہو ؎نکالو یاد حسینوں کی دل سے اے مجذوبؔ خدا کا گھر پئے عشقِ بتاں نہیں ہوتا یہ شعر لَا اِلٰہَ کی تفسیر ہے، اس کو معمولی مت سمجھو ۔ میں لَا اِلٰہَ کی تکمیل عرض کر رہا ہوں۔ میں نے عشقِ مجازی کے ہاتھوں زندگیوں کی بربادی دیکھی ہے، اس لیے درد بھرے دل سے وہ بات کہتا ہوں جو حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے ایک شعر میں فرمائی ؎سنیں یہ بات میری گوشِ دل سے جو میں کہتا ہوں میں ان پر مر مٹا تب گلشنِ دل میں بہار آئی جو اپنی بُری خواہشات کو نہیں مٹائے گا اللہ کو نہیں پا سکتا، چاہے غصّہ ہو، چاہے شہوت ہو، غصّے کو بھی پینا پڑے گا، علماء کے سامنے اپنے غصّے کو اہمیت مت دو، علماء سے پوچھ کر کام کرو۔ اگر اپنے غصّےیا اپنے مال و دولت کے نشے میں کوئی عمل کیا، تو سمجھ لو کہ ابھی تمہارا نفس زندہ ہے، اس کے اندھیرے تمہارے دل کو برباد کر دیں گے۔ اﷲتعالیٰ کے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت،تبتل کا ثبوت کہ غیر اﷲ سے کٹ کر اﷲ سے جڑ جائے رَبُّ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ فَاتَّخِذْہُ وَکِیْلًا اس آیت میں اﷲ کو اپنا وکیل بنانا اور اسی پر توکل کرناسکھایا۔تو توکل، تبتل، ذکرِ اسمِ ذات اورذکرِ نفی اثبات اس آیت میں سب مسائل تصوف کے آگئے ۔ دشمنوں کی ایذا رسانی پر صبر کی تلقین آگے ایک مسئلہ اور فرمایا کہ کچھ دشمن بھی ہوں گے جو تمہاری بُرائی کریں گے، لیکن گھبراؤمت وَکَذٰلِکَ جَعَلۡنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُوًّا 14؎ ہم نے ہر نبی کے لیے دشمن بنایا۔ تو _____________________________________________ 14؎الفرقان :31