قرب الہی کی منزلیں |
ہم نوٹ : |
|
اہتمام حج اور عمرے کا ہوتا ہے، جتنا اہتمام فرض نماز کا ہوتا ہے، جتنا اہتمام فرض روزے کا ہوتا ہے اس سے زیادہ اہتمام گناہ چھوڑنے کا کرنا چاہیےکیوں کہ گناہوں کو نہ چھوڑنے کی وجہ سے بہت سے لوگوں کی فرض نمازیں ختم ہوگئیں، ایمان تک چلا گیا اور خاتمہ خراب ہوگیا۔ شیطان دھوکے باز تاجر ہے علامہ ابن القیم جوزی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک نالائق شخص تھا،اس کو پاخانے کے مقام سے بڑی مناسبت تھی، لڑکوں کے عشق میں مبتلا تھا، بدنظری کی وجہ سے ایک لڑکے کا عشق اس کے دل میں گھس گیا۔ اسی لیے سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: لَا تَنْظُرُوْا اِلَی الْمُرْدَانِ فَاِنَّ فِیْھِمْ لَمْعَۃً مِّنَ الْحُوْرِ 4؎جن لڑکوں کی داڑھی مونچھ نہ آئی ہو ان کو مت دیکھو، کیوں کہ ان کے اندر حوروں کی ایک خاص جھلک ہوتی ہے۔جس سے تم فتنے میں مبتلا ہوسکتے ہو۔ اور بقول حکیم الامت مجدّدِ زمانہ کے شیطان زبردست دھوکے باز تاجر ہے۔ اگر کوئی تاجر اچھا مال دکھائے اور بُرا مال بیچ دے توآپ لوگ اس تاجر کو کیا کہتے ہو؟ کیا ایسے تاجر کی دوکان سے کوئی سودا منگواتا ہے؟ حکیم الامت مجدد زمانہ فرماتے ہیں کہ شیطان جس مُلّا اور جس صوفی کو بر باد کرنا چاہتا ہے، جو سالک اللہ کی طرف چل رہا ہے، شیطان نہیں چاہتا ہے کہ یہ ولی اللہ ہو جائے وہ اس کو حسینوں کے گال اور بال دکھا کر ان خبیث حرکتوں میں مبتلا کر کے دنیا میں بھی رسوا کرتا ہے اور آخرت میں بھی۔ اور جس ماحول میں اس کو حضرت حضرت کہا جارہا ہے، اس سے تعویذ لیے جارہے ہیں، اس سے جھاڑ پھونک کروائی جا رہی ہے، اس ماحول میں بھی اسے رسوا کردیتا ہے۔ شیطان عورتوں کو جال بناتا ہے: أَلنِّسَآءُ حَبَائِلُ الشَّیْطَانِ 5؎شیطان کبھی عورتوں کے جال میں صوفیوں کو پھانستا ہے،کبھی بے داڑھی مونچھ کے لڑکوں کو _____________________________________________ 4؎کشف الخفاءومزیل الالباس للعجلونی:424/2 (2997)،مکتبۃالعلم 5؎مصنَّف ابن ابی شیبۃ:169/19(35694)،کلام ابن مسعود من کتاب الزھد،مؤسسۃ علوم القراٰن