Deobandi Books

قرب الہی کی منزلیں

ہم نوٹ :

20 - 58
آج جس کو دیکھو بیویوں سے بُرا سلوک کررہا ہے، بظاہر صوفی بنا ہوا ہے، لمبی داڑھی، ہاتھ میں تسبیح، لیکن بیویاں بے چاری مظلوم ہیں۔ کہتی ہیں کہ گھر آتے ہی ڈانٹ ڈپٹ شروع کردیتے ہیں، کوئی وظیفہ بتائیے۔ چلو وظیفہ بھی بتا دیتا ہوں، لگے ہاتھوں یہ کام بھی ہوجائے، آپ اپنی بیویوں کو سکھا دیجیے کہ تم یہ وظیفہ پڑھا کرو، میں تم پر نرم رہوں گا اور خود بھی پڑھا کریں کہ اﷲ اس کی برکت سے مجھے بیوی کی محبت نصیب فرمادے۔ اگر کوئی مسجد کا امام ہے اور کمیٹی والے اسے ستاتے ہیں یا افسر ہے اور ماتحت مخالفت کرتے ہیں یا کسی مرید کا شیخ ناراض ہو گیا ہو یا کوئی شاگرد ہو اس کا استاد ناراض ہو گیا ہو یا بیٹا ہو اور باپ ناراض ہوگیا ہو یا بیوی بچے قابو میں نہیں آرہے ہوں، سب کے لیےیہ وظیفہ بتاتا ہوں، اس کی برکت سے ان شاء اللہ سب مہربان ہوجائیں گے۔ ہر نماز کے بعد سات مرتبہ یہ وظیفہ پڑھ لیجیےیَا سُبُّوْحُ یَاقُدُّوْسُ یَاغَفُوْرُ یَاوَدُوْدُ اور اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ یا اللہ! اپنے ان چار ناموں کی برکت سے میری بیوی کو، میرے بچوں کو، میرے نوکروں کو، میرے استاد و شیخ کو مجھ پر مہربان کردے۔ اور اگر آپ کے مزاج میں غصّہ ہو تو اﷲ کے ان چار ناموں کو سات مرتبہ پانی پر دم کر کے پی لو اور بیوی بچوں کو بھی پلادو، ان شاء اللہ سارا گھر جنت کا نمونہ بن جائے گا، لڑائی جھگڑے غصّہ کی بیماری سب ختم ہوجائے گی۔ میں اپنے شیخ شاہ ابرارالحق صاحب دامت برکاتہم کو جب خط لکھتا ہوں  تو تین مرتبہ یہ وظیفہ پڑھ کر خط پر دم کرتا ہوں کہ میرے ہرلفظ سے حضرت کو محبت معلوم ہو، کسی لفظ، کسی غلطی سے تکّدر نہ ہو اور حضرت کے سامنے بھی دل دل میں پڑھتا رہتا ہوں،تاکہ شیخ مجھ پر مہربان ہو۔ اللہ والوں کی محبت لینا معمولی بات ہے؟ بعض لوگ اس پر بہت ہنستے ہیں کہ اچھا! حضرت کا بتایا ہوا وظیفہ آپ حضرت ہی پر استعمال کر رہے ہیں؟ میں نے کہا: کیا میں کوئی گناہ کررہا ہوں؟ اپنے شیخ  کو اپنے اوپر مہربان کرنے کا وظیفہ پڑھ رہا ہوں۔ بتاؤ! یہ عبادت ہے یا نہیں ؟
ولی اﷲ بننے کا طریقہ
تو میں کہہ رہا تھا کہ حکیم الامت رحمۃاللہ علیہ نے فرمایا کہ شیطان صوفیوں کو ہمیشہ نظر کی بیماری میں مبتلا کرکے برباد کرتا ہے،حسین لڑکوں سے یا حسین لڑکیوں سے، ان دو چیزوں نے بہت سے لوگوں کو خدا تک پہنچنے کے راستے ہی میں برباد کر دیا،چوں کہ یہ مجمع
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک سے تصوف کا ثبوت 7 1
3 حیا کی تعریف 8 1
4 اﷲ تک پہنچنے کا مختصر راستہ 9 1
5 مقصدِ حیات 10 1
6 شیطان دھوکے باز تاجر ہے 11 1
7 روحانی بلڈ پریشر 12 1
8 دل کے سمندر میں طغیانی کب آتی ہے؟ 12 1
9 کلمہ کی بنیاد کیا ہے؟ 14 1
10 عشقِ مجازی دونوں جہاں کی بربادی ہے 14 1
11 جنت میں مسلمان عورتوں کی شانِ حُسن 15 1
12 عطائے مولیٰ کی قدر و قیمت 16 1
13 بیویوں سے حسنِ سلوک 17 1
14 ولی اﷲ بننے کا طریقہ 20 1
15 عشقِ مجازی کی بربادیاں 21 1
16 مجدِّدِ ملّت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا تقویٰ 23 1
17 نفس پر کبھی بھروسہ نہ کریں 23 1
18 خواجہ صاحب کی فنائیت 24 1
19 علامتِ ولایت 25 1
20 خدا کے عاشقوں کا عالم 26 1
21 زندگی ایک ہی دفعہ ملی ہے 27 1
22 اﷲ تعالیٰ سے کیسی محبت کریں؟ 27 1
23 بے لذت ذکر سے بھی نسبت عطا ہوجاتی ہے 28 1
24 ذکر میں اعتدال ضروری ہے 29 1
25 اصلاح زندہ شیخ سے ہوتی ہے 30 1
26 اہل اﷲ کے روحانی مراتب 31 1
27 اللہ کی محبت کا درد کب ملتا ہے؟ 32 1
28 عاشقانہ ذکر کا ثبوت 34 1
29 قرآنِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 35 1
30 محبت انگیز ذکر کا نفع 36 1
31 حدیثِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 37 1
32 تبتل کی حقیقت 38 1
33 قرآنِ پاک سے ذکرِ نفی اثبات کا ثبوت 41 1
34 لَااِلٰہَ اِلَّا اللہْ کی فضیلت 42 1
35 تصوّف کے مسئلۂ توکّل کا ثبوت 42 1
36 نماز میں خشوع کی تعریف 43 1
37 توکّل کا طریقہ 44 1
38 دشمنوں کی ایذا رسانی پر صبر کی تلقین 45 1
39 آیت یَضِیْقُ صَدْرُکَ … پر ایک الہامی علمِ عظیم 46 1
40 سلوک کے آخری اسباق ابتدا میں کیوں نازل کیے گئے؟ 50 1
Flag Counter