Deobandi Books

قرب الہی کی منزلیں

ہم نوٹ :

14 - 58
ارےیہ کیا ظلم کر رہا ہے  کہ مرنے والوں پہ مر رہا  ہے
جو  دم حسینوں کا  بھر رہا ہے  بلند ذوقِ  نظر  نہیں  ہے
اسی لیے خواجہ صاحب فرماتے ہیں؎
نکالو یاد حسینوں کی دل سے اے مجذوبؔ
خدا  کا  گھر  پئے  عشقِ  بتاں  نہیں   ہوتا
کلمہ کی بنیاد کیا ہے؟
دل میں یا تو اللہ ہوگا یا حسین ہوں گے۔ دونوں چیزیں جمع نہیں ہوسکتیں۔ اس لیے          اﷲ تعالیٰ کا احسانِ عظیم ہے کہ کلمہ کی بنیاد ہی میں حسینوں سے دوری کو فرض کر دیا۔ لَا اِلٰہ کے کیامعنیٰ ہیں؟باطل خداؤں کو دل سے نکالو، پتھر کا بت بھی نکالو اور یہ جو چلتے پھرتے بت ہیں ان کو بھی نکالو،پتھر کے بت اتنے خطرناک نہیں ہیں جتنا چلتے پھرتے بت ہیں، کوئی مسلمان پتھر کے بت کے سامنے سر نہیں جھکا سکتا، لیکن چلتے پھرتے یہ جو حسین بت ہیں ان کے لیے بڑی بڑی داڑھی والوں کی آبرولٹتے ہوئے دیکھی ہے۔آہ نکل جاتی ہے جب رسوائی کے یہ منظر دیکھتا ہوں۔       اس لیے کہتا ہوں کہ اگر لَا الٰہَ  کا حق ادا کر دو گے تو  اِلَّا اللہْ پوری کائنات میں ملے گا، ہر ذرّہ میں اِلَّا اللہْ ملے گا، ہر ذرّۂ کائنات خدائے تعالیٰ کے وجود کی نشانی اور ثبوت ہے بشرطیکہ لَا اِلٰہَ  کا حق ادا کرو، باطل خداؤں کو دل سے نکال دو، اگر خود سے نہ نکلے تو کسی اﷲ والے سے رابطہ کرو، جہاں آپ کو مناسبت ہو ان کو اپنے حال کی اطلاع دو اور اُس خانقاہ میں چالیس دن لگالو، چالیس دن کسی اللہ والے کے پاس رہ لو، مگر اللہ کے لیے رہو، وہاں بھی گندی حرکتیں نہ کرتے رہو۔ اگر کوئی شیخ کے پاس جائے اور وہاں بھی لڑکوں کو تلاش کرتا رہے اور ان کے خیالات میں گم رہےتو اسے کیا فائدہ ہوگا؟ ڈاکٹر کے پاس رہے اور بد پرہیزی نہ چھوڑے تو صحت مند کیسے ہوگا؟ چالیس دن کسی اﷲ والے کے پاس تقویٰ سے رہ لو، ان شاء اللہ نسبت مع اللہ حاصل ہو جائے گی۔
عشقِ مجازی دونوں جہاں کی بربادی ہے
حکیم الامت مجددِ زمانہ حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں کہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک سے تصوف کا ثبوت 7 1
3 حیا کی تعریف 8 1
4 اﷲ تک پہنچنے کا مختصر راستہ 9 1
5 مقصدِ حیات 10 1
6 شیطان دھوکے باز تاجر ہے 11 1
7 روحانی بلڈ پریشر 12 1
8 دل کے سمندر میں طغیانی کب آتی ہے؟ 12 1
9 کلمہ کی بنیاد کیا ہے؟ 14 1
10 عشقِ مجازی دونوں جہاں کی بربادی ہے 14 1
11 جنت میں مسلمان عورتوں کی شانِ حُسن 15 1
12 عطائے مولیٰ کی قدر و قیمت 16 1
13 بیویوں سے حسنِ سلوک 17 1
14 ولی اﷲ بننے کا طریقہ 20 1
15 عشقِ مجازی کی بربادیاں 21 1
16 مجدِّدِ ملّت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا تقویٰ 23 1
17 نفس پر کبھی بھروسہ نہ کریں 23 1
18 خواجہ صاحب کی فنائیت 24 1
19 علامتِ ولایت 25 1
20 خدا کے عاشقوں کا عالم 26 1
21 زندگی ایک ہی دفعہ ملی ہے 27 1
22 اﷲ تعالیٰ سے کیسی محبت کریں؟ 27 1
23 بے لذت ذکر سے بھی نسبت عطا ہوجاتی ہے 28 1
24 ذکر میں اعتدال ضروری ہے 29 1
25 اصلاح زندہ شیخ سے ہوتی ہے 30 1
26 اہل اﷲ کے روحانی مراتب 31 1
27 اللہ کی محبت کا درد کب ملتا ہے؟ 32 1
28 عاشقانہ ذکر کا ثبوت 34 1
29 قرآنِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 35 1
30 محبت انگیز ذکر کا نفع 36 1
31 حدیثِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 37 1
32 تبتل کی حقیقت 38 1
33 قرآنِ پاک سے ذکرِ نفی اثبات کا ثبوت 41 1
34 لَااِلٰہَ اِلَّا اللہْ کی فضیلت 42 1
35 تصوّف کے مسئلۂ توکّل کا ثبوت 42 1
36 نماز میں خشوع کی تعریف 43 1
37 توکّل کا طریقہ 44 1
38 دشمنوں کی ایذا رسانی پر صبر کی تلقین 45 1
39 آیت یَضِیْقُ صَدْرُکَ … پر ایک الہامی علمِ عظیم 46 1
40 سلوک کے آخری اسباق ابتدا میں کیوں نازل کیے گئے؟ 50 1
Flag Counter