قرب الہی کی منزلیں |
ہم نوٹ : |
|
یہاں تک کہ اس کی اصلی ماں آگئی جو کالی بھی تھی اور اس کے کپڑے بھی میلے تھے، جب اس نے گود میں لیا تو بچّہ خاموش ہو گیا اور فوراً سو گیا،کیوں کہ اصلی ماں کے پاس پہنچ گیا تھا، دوسری ماؤں کے پاس اس کی بے چینی دور نہیں ہوئی۔ اے خدا! ہم سب کو اپنی ایسی محبت دے دے کہ آپ کے بغیر ہمارا چین چھن جائے اور آپ کی یاد ہی سے چین ملے کیوں کہ اﷲ کی یاد ہی میں چین ملتا ہے اور بتوں کے عشق میں نیندیں حرام ہوجاتی ہیں۔ ویلیم فائیو کھاؤ گے پھر بھی نیند نہیں آئے گی، دل بے چین رہے گا۔عرقِ بید مشک پیتے رہو گے پھر بھی چین نہ پاؤ گے اور اللہ تعالیٰ نے اپنی یاد میں ہمارے دل کے اطمینان کا وعدہ فرمایا ہے، ہم اللہ کو چھوڑ کر کہاں چین تلاش کر رہے ہیں؟ جیسے وہ بچّہ جب اپنی ماں کو پاگیا تو روتے روتے سو گیا، ایسے ہی جب بندہ تسبیح اٹھاتا ہے، اللہ کا نام لیتا ہے تو اسے نیند آجاتی ہے۔مولا ناگنگوہی رحمۃ اللہ علیہ کو ایک ذاکر نے خط لکھا کہ حضرت جب میں اللہ اللہ کر تا ہو ں تو نیند آجاتی ہے۔ فرمایا: فوراً سر کے نیچے تکیہ رکھ کرسو جاؤ،پھرمولانا گنگوہی رحمۃاللہ علیہ نے حدیث نقل کی: لَیْسَ فِی النَّوْمِ تَفْرِیْطٌ 10؎ نیند میں کمی مت کرنا، جب نیند پوری ہوجائے تو اُٹھ کر ذکر پورا کرلو۔ جب بندہ اللہ اللہ کرتا ہے تو کیسی پُرسکون نیند آتی ہے، اس پر میرا ایک شعر ہے ؎آتی نہیں تھی نیند مجھے اضطراب سے ان کے کرم نے گود میں لے کر سلا دیا بے لذت ذکر سے بھی نسبت عطا ہوجاتی ہے سالکین حضرات کی خدمت میں دو باتیں عرض کرتا ہوں، آپ کو اپنے بزرگوں کی بات سناؤں گا، اختر کوئی چیز نہیں مگر اپنے اکابر کی بات پیش کرتا ہے۔ ایک شخص نے حاجی امداد اللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کو خط لکھا کہ آج کل مجھ کو ذکر میں مزہ نہیں آرہا ہے اور کوئی فائدہ بھی محسوس نہیں ہورہا ہے۔ حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اسے لکھا کہ ظالم! اتنے بڑے مالک کا نام لیتا ہے پھر بھی کہتا ہے کہ کوئی فائدہ نہیں ہوا! کیا یہ کم فائدے کی بات ہے کہ اتنے _____________________________________________ 10؎جامع الترمذی : 43/1، باب ما جاء فی النوم عن الصلٰوۃ، ایج ایم سعید