Deobandi Books

قرب الہی کی منزلیں

ہم نوٹ :

17 - 58
کی عورتیں مجنوں کو حلوہ بھیجیں، تو بتاؤ مجنوں کیا پسند کرے گا؟ اگر مجنوں اصلی مجنوں ہے، حلوہ والا مجنوں نہیں ہےتو وہ لیلیٰ ہی کے ہاتھ کی روٹی پسند کرے گا، اُس کی دی ہوئی سوکھی روٹی ہی کھائے گا بلکہ اس عطا پر وجد کرے گا، اپنی خوش قسمتی پر رقص کرے گا اور دنیا کی عورتوں کے حلوے کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھے گاکہ یہ سوکھی روٹی میری لیلیٰ نے مجھے بھیجی ہے۔ بس سمجھ لو کہ ہماری بیویاں جو ہیں یہ عطائے مولیٰ ہیں، مولیٰ کے دستِ مبارک کی عطا ہیں، لہٰذا مجنوں کی لیلیٰ سے افضل ہیں۔
میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ ایک دن کھانا کھا رہے تھے، ارہڑ کی دال تھی اور حضرت ہر لقمے پر مست ہو رہے تھے۔ فرمایاحکیم اختر! الحمد للہ! اس دال روٹی میں بریانی کا مزہ آرہا ہے۔ میں نے عرض کیا کہ کیوں حضرت؟ فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اپنے ہاتھوں سے کھلا رہے ہیں، میرا مولیٰ مجھے اپنے ہاتھوں سے کھلا رہا ہے۔یہ رزق ایسے ہی تھوڑی مل جاتا ہے، آسمان سے اُترتا ہے:
وَ فِی السَّمَآءِ  رِزۡقُکُمۡ  وَ مَا تُوۡعَدُوۡنَ 8؎
 اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: تمہارا رزق آسمانوں سے اُتر تا ہے جو میرا مولیٰ مجھے کھلا رہا ہے۔ میں نے کہا کہ حضرت آپ تو اپنے ہاتھ سے کھا رہے ہیں، اللہ میاں کہاں کھلا رہے ہیں؟ تو فرمایا میرے ہاتھ میں ان کا ہاتھ چُھپا ہوا ہے، اگر ہاتھ پر فالج گر جائے تو یہ ہاتھ منہ تک نہیں جاسکتا، ان کی طاقت ہاتھ کے اندر کار فرما ہے جس کی بر کت سے یہ ہاتھ منہ تک آرہا ہے۔
بیویوں سے حسنِ سلوک
تو اپنی بیویوں کو بھی اﷲ کی عطا کردہ لیلیٰ سمجھو، بلکہ ان کا گھریلو نام بھی پوشیدہ طور پر لیلیٰ رکھ دو، سب کو بتاتے مت پھرو۔ ری یونین میں میرا ایک مرید ہے، اس نے بتایا کہ میری بیوی کا نام لیلیٰ ہے، میں نے کہا تم نے اپنی بیوی کا نام مجھے کیوں بتایا؟ تو اس نے کہا چوں کہ آپ اکثر مثنوی مولانا روم میں مجنوں لیلیٰ پیش کرتے رہتے ہیں،عشقِ لیلیٰ سے عشقِ مولیٰ سمجھاتے
_____________________________________________
8؎   الذّٰریٰت: 22
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک سے تصوف کا ثبوت 7 1
3 حیا کی تعریف 8 1
4 اﷲ تک پہنچنے کا مختصر راستہ 9 1
5 مقصدِ حیات 10 1
6 شیطان دھوکے باز تاجر ہے 11 1
7 روحانی بلڈ پریشر 12 1
8 دل کے سمندر میں طغیانی کب آتی ہے؟ 12 1
9 کلمہ کی بنیاد کیا ہے؟ 14 1
10 عشقِ مجازی دونوں جہاں کی بربادی ہے 14 1
11 جنت میں مسلمان عورتوں کی شانِ حُسن 15 1
12 عطائے مولیٰ کی قدر و قیمت 16 1
13 بیویوں سے حسنِ سلوک 17 1
14 ولی اﷲ بننے کا طریقہ 20 1
15 عشقِ مجازی کی بربادیاں 21 1
16 مجدِّدِ ملّت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا تقویٰ 23 1
17 نفس پر کبھی بھروسہ نہ کریں 23 1
18 خواجہ صاحب کی فنائیت 24 1
19 علامتِ ولایت 25 1
20 خدا کے عاشقوں کا عالم 26 1
21 زندگی ایک ہی دفعہ ملی ہے 27 1
22 اﷲ تعالیٰ سے کیسی محبت کریں؟ 27 1
23 بے لذت ذکر سے بھی نسبت عطا ہوجاتی ہے 28 1
24 ذکر میں اعتدال ضروری ہے 29 1
25 اصلاح زندہ شیخ سے ہوتی ہے 30 1
26 اہل اﷲ کے روحانی مراتب 31 1
27 اللہ کی محبت کا درد کب ملتا ہے؟ 32 1
28 عاشقانہ ذکر کا ثبوت 34 1
29 قرآنِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 35 1
30 محبت انگیز ذکر کا نفع 36 1
31 حدیثِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 37 1
32 تبتل کی حقیقت 38 1
33 قرآنِ پاک سے ذکرِ نفی اثبات کا ثبوت 41 1
34 لَااِلٰہَ اِلَّا اللہْ کی فضیلت 42 1
35 تصوّف کے مسئلۂ توکّل کا ثبوت 42 1
36 نماز میں خشوع کی تعریف 43 1
37 توکّل کا طریقہ 44 1
38 دشمنوں کی ایذا رسانی پر صبر کی تلقین 45 1
39 آیت یَضِیْقُ صَدْرُکَ … پر ایک الہامی علمِ عظیم 46 1
40 سلوک کے آخری اسباق ابتدا میں کیوں نازل کیے گئے؟ 50 1
Flag Counter