قرب الہی کی منزلیں |
ہم نوٹ : |
|
کی عورتیں مجنوں کو حلوہ بھیجیں، تو بتاؤ مجنوں کیا پسند کرے گا؟ اگر مجنوں اصلی مجنوں ہے، حلوہ والا مجنوں نہیں ہےتو وہ لیلیٰ ہی کے ہاتھ کی روٹی پسند کرے گا، اُس کی دی ہوئی سوکھی روٹی ہی کھائے گا بلکہ اس عطا پر وجد کرے گا، اپنی خوش قسمتی پر رقص کرے گا اور دنیا کی عورتوں کے حلوے کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھے گاکہ یہ سوکھی روٹی میری لیلیٰ نے مجھے بھیجی ہے۔ بس سمجھ لو کہ ہماری بیویاں جو ہیں یہ عطائے مولیٰ ہیں، مولیٰ کے دستِ مبارک کی عطا ہیں، لہٰذا مجنوں کی لیلیٰ سے افضل ہیں۔ میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ ایک دن کھانا کھا رہے تھے، ارہڑ کی دال تھی اور حضرت ہر لقمے پر مست ہو رہے تھے۔ فرمایاحکیم اختر! الحمد للہ! اس دال روٹی میں بریانی کا مزہ آرہا ہے۔ میں نے عرض کیا کہ کیوں حضرت؟ فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اپنے ہاتھوں سے کھلا رہے ہیں، میرا مولیٰ مجھے اپنے ہاتھوں سے کھلا رہا ہے۔یہ رزق ایسے ہی تھوڑی مل جاتا ہے، آسمان سے اُترتا ہے: وَ فِی السَّمَآءِ رِزۡقُکُمۡ وَ مَا تُوۡعَدُوۡنَ 8؎اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: تمہارا رزق آسمانوں سے اُتر تا ہے جو میرا مولیٰ مجھے کھلا رہا ہے۔ میں نے کہا کہ حضرت آپ تو اپنے ہاتھ سے کھا رہے ہیں، اللہ میاں کہاں کھلا رہے ہیں؟ تو فرمایا میرے ہاتھ میں ان کا ہاتھ چُھپا ہوا ہے، اگر ہاتھ پر فالج گر جائے تو یہ ہاتھ منہ تک نہیں جاسکتا، ان کی طاقت ہاتھ کے اندر کار فرما ہے جس کی بر کت سے یہ ہاتھ منہ تک آرہا ہے۔ بیویوں سے حسنِ سلوک تو اپنی بیویوں کو بھی اﷲ کی عطا کردہ لیلیٰ سمجھو، بلکہ ان کا گھریلو نام بھی پوشیدہ طور پر لیلیٰ رکھ دو، سب کو بتاتے مت پھرو۔ ری یونین میں میرا ایک مرید ہے، اس نے بتایا کہ میری بیوی کا نام لیلیٰ ہے، میں نے کہا تم نے اپنی بیوی کا نام مجھے کیوں بتایا؟ تو اس نے کہا چوں کہ آپ اکثر مثنوی مولانا روم میں مجنوں لیلیٰ پیش کرتے رہتے ہیں،عشقِ لیلیٰ سے عشقِ مولیٰ سمجھاتے _____________________________________________ 8؎الذّٰریٰت: 22