Deobandi Books

قرب الہی کی منزلیں

ہم نوٹ :

32 - 58
اللہ کے ساتھ ہیں۔ حاجی امداداللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے حکیم الامت سے فرمایا: مولانا اشرف علی صاحب سن لو! جب امداد اﷲ کسی سے بات بھی کر رہا ہو تو بھی آپ یہ سمجھیے کے میرے قلب سے آپ کے قلب میں نور داخل ہورہا ہے کیوں کہ امداد اللہ اگر چہ مخلوق کے ساتھ بات کرتا ہے مگر میرا دل اپنے خالق کے ساتھ وابستہ رہتا ہے،میرا دل خدا سے دور نہیں ہوتا۔ اس لیے عرض کرتا ہوں کہ اگر آپ حضرات اللہ کے ولی بننا چاہتے ہیں تو بغیر گناہ چھوڑے ولایت نہیں مل سکتی، ولایت اور گناہ جمع نہیں ہو سکتے، لیکن معصیت سے اجتناب کا یہ مطلب نہیں کہ اس سے گناہ ہی نہ ہو، کبھی کوئی گناہ ہو جائے تو اﷲ سے توبہ کر کے رو لو، لیکن یہ نہیں کہ گناہ کو غذا ہی بنالو، اپنا اوڑھنا بچھونا بنالو، خاص طور پر بد نظری بہت خطر ناک مرض ہے،یہ اتنا شدید مرض ہے کہ میں نہیں کہہ سکتا کہ اس سے دل کا کتنا ستیا ناس ہو تا ہے۔ جب سڑک پر چلو ارادہ کر لو کہ ہمیں کسی حسین پر نظر نہیں ڈالنی ہے۔ آپ جب تک نظر بچانے کا ارادہ نہیں کریں گے نظر نہیں بچ سکتی، بعض لوگ عدمِ قصدِ نظر کرتے ہیں قصدِ عدمِ نظر نہیں کرتے۔ عدمِ قصدِ نظر کے معنیٰ ہیں کہ دیکھنے کا ارادہ ان کے دل میں نہیں ہے مگر قصدِ عدمِ نظر یہ ہے کہ ارادہ کرو کہ کسی کو نہیں دیکھنا ہے۔جب موٹر پر بیٹھیے، سڑکوں پر جائیے ارادہ کر لیجیے کہ اے اللہ! کسی حسین کو نہیں دیکھنا ہے، شیطان اور نفس جیسے دشمنوں کی وجہ سے میں آپ کا غضب نہیں خرید سکتا۔ اصغر گونڈوی رحمۃ اللہ علیہ نے کتنا عمدہ شعر فرمایا کہ خدا کب ملتا ہے؟ جب دنیا کے چاندوں کو چھوڑو گے تو اللہ کا چاند مل جائے گا۔ کتنا پیارا شعر ہے؎
میں نے لیا ہے داغِ دل کھو کے بہارِ زندگی
ایک گلِ تر کے واسطے میں نے چمن  لُٹا دیا 
اللہ کی محبت کا درد کب ملتا ہے؟
اللہ کی محبت کا درد کب ملتا ہے؟ جب دنیا کی فانی بہاروں کو چھوڑ دو، خاص کر جو ناجائز بہار ہے۔ گلِ تر سے مراد اﷲ کی ذات ہے، آسمان کی طرف نظر ہے؎
توڑ  ڈالے  مہ و خورشید  ہزاروں ہم نے
تب کہیں  جاکے دِکھایا  رُخِ  زیبا  تو نے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک سے تصوف کا ثبوت 7 1
3 حیا کی تعریف 8 1
4 اﷲ تک پہنچنے کا مختصر راستہ 9 1
5 مقصدِ حیات 10 1
6 شیطان دھوکے باز تاجر ہے 11 1
7 روحانی بلڈ پریشر 12 1
8 دل کے سمندر میں طغیانی کب آتی ہے؟ 12 1
9 کلمہ کی بنیاد کیا ہے؟ 14 1
10 عشقِ مجازی دونوں جہاں کی بربادی ہے 14 1
11 جنت میں مسلمان عورتوں کی شانِ حُسن 15 1
12 عطائے مولیٰ کی قدر و قیمت 16 1
13 بیویوں سے حسنِ سلوک 17 1
14 ولی اﷲ بننے کا طریقہ 20 1
15 عشقِ مجازی کی بربادیاں 21 1
16 مجدِّدِ ملّت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا تقویٰ 23 1
17 نفس پر کبھی بھروسہ نہ کریں 23 1
18 خواجہ صاحب کی فنائیت 24 1
19 علامتِ ولایت 25 1
20 خدا کے عاشقوں کا عالم 26 1
21 زندگی ایک ہی دفعہ ملی ہے 27 1
22 اﷲ تعالیٰ سے کیسی محبت کریں؟ 27 1
23 بے لذت ذکر سے بھی نسبت عطا ہوجاتی ہے 28 1
24 ذکر میں اعتدال ضروری ہے 29 1
25 اصلاح زندہ شیخ سے ہوتی ہے 30 1
26 اہل اﷲ کے روحانی مراتب 31 1
27 اللہ کی محبت کا درد کب ملتا ہے؟ 32 1
28 عاشقانہ ذکر کا ثبوت 34 1
29 قرآنِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 35 1
30 محبت انگیز ذکر کا نفع 36 1
31 حدیثِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 37 1
32 تبتل کی حقیقت 38 1
33 قرآنِ پاک سے ذکرِ نفی اثبات کا ثبوت 41 1
34 لَااِلٰہَ اِلَّا اللہْ کی فضیلت 42 1
35 تصوّف کے مسئلۂ توکّل کا ثبوت 42 1
36 نماز میں خشوع کی تعریف 43 1
37 توکّل کا طریقہ 44 1
38 دشمنوں کی ایذا رسانی پر صبر کی تلقین 45 1
39 آیت یَضِیْقُ صَدْرُکَ … پر ایک الہامی علمِ عظیم 46 1
40 سلوک کے آخری اسباق ابتدا میں کیوں نازل کیے گئے؟ 50 1
Flag Counter