Deobandi Books

قرب الہی کی منزلیں

ہم نوٹ :

30 - 58
کی نیت، نمازِ حاجت کی نیت اور نمازِ تہجد کی نیت یعنی صلوٰۃ التوبہ، صلوٰۃ الحاجت اور صلوٰۃ التہجد تینوں نیت کر سکتے ہیں، نماز پڑھ کر اللہ سے معافی مانگ لیں یہ صلوٰۃ التوبہ ہوگئی، صلوٰۃ الحاجت یہ کہ اپنی حاجت اﷲ کے سامنے پیش کریں کہ اے اللہ! ہماری سب سے بڑی حاجت یہ ہے کہ آپ ہمیں مل جائیں۔ ہم آپ سے دور ہو کر یتیم بنے ہوئے ہیں اور دعا کر لیجیے کہ اے خدا! میری یہی دو رکعت تہجد بنا دیجیے۔ امدادُ الفتاویٰ میں حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے بحوالہ شامی لکھا ہے کہ جو دو چار یا چھ رکعات جتنی بھی توفیق ہو وتر سے پہلے پڑھ لے گا قیامت کے دن تہجد گزار اُٹھایا جائے گا اور علاّمہ شامی نے فتاویٰ شامی میں اس کی باقاعدہ دلیل دی ہے جو فقہ کی بہت بڑی کتاب ہے۔
تو میں نے ان صاحب سے کہا کہ ہر وقت ذکر کرنے سے آپ کے دماغ میں خشکی بڑھ گئی ہے، لہٰذا کچھ عرصے کے لیے ذکر ملتوی کردیں، بس فرض، واجب اور سنتِ مؤکدہ کا اہتمام کریں اور عشاء کی نماز میں جو شخص چار فرض، دو سنت اور تین وتر پڑھ لے تو وہ بھی پاس ہوجائے گا، کیوں کہ ضروری عبادت یہی ہے ،اور کالج کے بعض لڑکے عشاء کی سترہ رکعات سن کر نماز ہی چھوڑ دیتے ہیں۔ بس آپ وتر سے پہلے صرف دو رکعات تہجد کی نیت سے پڑھ لیں۔ ایک ہفتہ کے بعد کہنے لگے کہ میرا بلڈ پریشر نارمل ہوگیا اور چکر جو آرہے تھے وہ بھی ٹھیک ہو گئے، میں بالکل صحت مندہو گیا ہوں اور قلب پہلے سے زیادہ اللہ کے قریب معلوم ہو            رہا ہے۔ جیسے کوئی باپ اپنے بچے سے اتنی زیادہ خدمت نہیں لیتا کہ بچے کو چکر آجائیں، اس کا بلڈپریشر لو ہوجائے۔ باپ کی رحمت چاہے گی کہ بیٹا میری اتنی خدمت کرے کہ خود بیمار نہ ہو، تو کیااللہ تعالیٰ اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْن ہو کر اپنے بندوں سے اتنی عبادت کروائیں گے کہ بندے بیمار ہو جائیں؟اس لیے زیادہ عبادت سے ان کو بجائے حضوری کے دوری ہو رہی تھی، اسی لیے شیخ کی ضرورت ہے۔ اگر شیخ کا انتقال ہوجائے تو فوراً دوسرا شیخ  کر لو اور خط وکتابت کے ذریعے اسے اپنے حالات بتاتے رہو ۔
اصلاح زندہ شیخ سے ہوتی ہے
ایک صاحب نے کہا کہ میں قبر پر جاتا ہوں اور شیخ  کا سارا فیض مل جاتا ہے۔ میں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک سے تصوف کا ثبوت 7 1
3 حیا کی تعریف 8 1
4 اﷲ تک پہنچنے کا مختصر راستہ 9 1
5 مقصدِ حیات 10 1
6 شیطان دھوکے باز تاجر ہے 11 1
7 روحانی بلڈ پریشر 12 1
8 دل کے سمندر میں طغیانی کب آتی ہے؟ 12 1
9 کلمہ کی بنیاد کیا ہے؟ 14 1
10 عشقِ مجازی دونوں جہاں کی بربادی ہے 14 1
11 جنت میں مسلمان عورتوں کی شانِ حُسن 15 1
12 عطائے مولیٰ کی قدر و قیمت 16 1
13 بیویوں سے حسنِ سلوک 17 1
14 ولی اﷲ بننے کا طریقہ 20 1
15 عشقِ مجازی کی بربادیاں 21 1
16 مجدِّدِ ملّت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا تقویٰ 23 1
17 نفس پر کبھی بھروسہ نہ کریں 23 1
18 خواجہ صاحب کی فنائیت 24 1
19 علامتِ ولایت 25 1
20 خدا کے عاشقوں کا عالم 26 1
21 زندگی ایک ہی دفعہ ملی ہے 27 1
22 اﷲ تعالیٰ سے کیسی محبت کریں؟ 27 1
23 بے لذت ذکر سے بھی نسبت عطا ہوجاتی ہے 28 1
24 ذکر میں اعتدال ضروری ہے 29 1
25 اصلاح زندہ شیخ سے ہوتی ہے 30 1
26 اہل اﷲ کے روحانی مراتب 31 1
27 اللہ کی محبت کا درد کب ملتا ہے؟ 32 1
28 عاشقانہ ذکر کا ثبوت 34 1
29 قرآنِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 35 1
30 محبت انگیز ذکر کا نفع 36 1
31 حدیثِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 37 1
32 تبتل کی حقیقت 38 1
33 قرآنِ پاک سے ذکرِ نفی اثبات کا ثبوت 41 1
34 لَااِلٰہَ اِلَّا اللہْ کی فضیلت 42 1
35 تصوّف کے مسئلۂ توکّل کا ثبوت 42 1
36 نماز میں خشوع کی تعریف 43 1
37 توکّل کا طریقہ 44 1
38 دشمنوں کی ایذا رسانی پر صبر کی تلقین 45 1
39 آیت یَضِیْقُ صَدْرُکَ … پر ایک الہامی علمِ عظیم 46 1
40 سلوک کے آخری اسباق ابتدا میں کیوں نازل کیے گئے؟ 50 1
Flag Counter