قرب الہی کی منزلیں |
ہم نوٹ : |
|
تکبر خاک میں مل گیا، میں نے اﷲ تعالیٰ سے مدد نہیں مانگی اور دعوائے تکبر کیا تو آج جنگلی سور مجھے کھا رہا ہے، لہٰذا جن کو اپنے تقدس پر ناز ہوتا ہے وہ اﷲ تعالیٰ کی رحمت سے دور ہوتا ہے اور اس پر شیطان کا غلبہ ہوجاتاہے، پھر وہ اس کی پرواز کے پروں میں کسی معشوق یا معشوقہ، دنیاوی محبت، مجازی محبت،عشقِ مجازی کا گوند چپکا دیتا ہے،جس سے اس کی پرواز ختم ہوجاتی ہے اور نفس کا جنگلی سور اس کو چباتا رہتاہے اور وہ ظالم اﷲ تعالیٰ سے دور ہوجاتا ہے۔ اﷲ تک پہنچنے کا مختصر راستہ اس لیے دوستو!یہ عرض کرتا ہوں کہ اﷲ تعالیٰ کا راستہ بہت مختصر ہے، بہت آسان ہے۔ بس صرف ایک کام کرلو کہ گنا ہ کے کام چھوڑ دو، کیوں صاحب! کام کرنا مشکل ہے یا کام نہ کرنا مشکل ہے؟ لہٰذا کام نہ کرو، مثلاً جھوٹ نہ بولو، غیبت نہ کرو، بدنظری نہ کرو، حسینوں کو دیکھ کر دل کو مت للچاؤ، تڑپاؤ، کلپاؤ کہ ہائے یہ کیسا حسین ہے یا یہ کیسی حسینہ ہے! اگر کوئی حسین لڑکی نظر آجائے تو نظر ہٹا کر کہو کہ اس کا حسن اس کے شوہر کو مبارک ہو۔ اے نفس تو کیوں حرام کاری میں مبتلا ہوتا ہے۔ جب تمہارے پاس لیلیٰ نہیں ہے تو مولیٰ ہی کافی ہے یعنی جو مسکین ہے، ابھی اس کی شادی نہیں ہوئی ہے ، اس کی لیلیٰ اس کے پاس نہیں ہے، اس کے لیے مولیٰ کافی ہے۔ اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: اَلَیۡسَ اللہُ بِکَافٍ عَبۡدَہٗ 3؎کیا اﷲ اپنے بندے کے لیے کافی نہیں ہے؟ جو لیلاؤں کو نمک دیتا ہے ان کے نام، ان کی یاد، ان کے قرب کی لذت میں سارے عالم کی لیلاؤں کے نمکیات موجود ہیں، کیوں کہ اﷲ تعالیٰ خالقِ نمکیاتِ لیلائے کائنات ہیں اور سارے عالم کے پاگلوں اور مجانین کے عشق کی لذتیں بھی ان کی عاشقی میں موجود ہیں، اس لذت کو مجنوں کیا جانے ؎قیس بے چارا رُموزِ عشق سے تھا بے خبر ورنہ اُن کی راہ میں ناقہ نہیں محمل نہیں _____________________________________________ 3؎الزمر:36