Deobandi Books

قرب الہی کی منزلیں

ہم نوٹ :

9 - 58
تکبر خاک میں مل گیا، میں نے اﷲ تعالیٰ سے مدد نہیں مانگی اور دعوائے تکبر کیا تو آج جنگلی سور مجھے کھا رہا ہے، لہٰذا جن کو اپنے تقدس پر ناز ہوتا ہے وہ اﷲ تعالیٰ کی رحمت سے دور ہوتا ہے اور اس پر شیطان کا غلبہ ہوجاتاہے، پھر وہ اس کی پرواز کے پروں میں کسی معشوق یا معشوقہ، دنیاوی محبت، مجازی محبت،عشقِ مجازی کا گوند چپکا دیتا ہے،جس سے اس کی پرواز ختم ہوجاتی ہے اور نفس کا جنگلی سور اس کو چباتا رہتاہے اور وہ ظالم اﷲ تعالیٰ سے دور ہوجاتا ہے۔
اﷲ تک پہنچنے کا مختصر راستہ
اس لیے دوستو!یہ عرض کرتا ہوں کہ اﷲ تعالیٰ کا راستہ بہت مختصر ہے، بہت آسان ہے۔ بس صرف ایک کام کرلو کہ گنا ہ کے کام چھوڑ دو، کیوں صاحب! کام کرنا مشکل ہے یا کام نہ کرنا مشکل ہے؟ لہٰذا کام نہ کرو، مثلاً جھوٹ نہ بولو، غیبت نہ کرو، بدنظری نہ کرو، حسینوں کو دیکھ کر دل کو مت للچاؤ، تڑپاؤ، کلپاؤ کہ ہائے یہ کیسا حسین ہے یا یہ کیسی حسینہ ہے! اگر کوئی حسین لڑکی نظر آجائے  تو نظر ہٹا کر کہو کہ اس کا حسن اس کے شوہر کو مبارک ہو۔ اے نفس تو کیوں حرام کاری میں مبتلا ہوتا ہے۔ جب تمہارے پاس لیلیٰ نہیں ہے تو مولیٰ ہی کافی ہے یعنی جو مسکین ہے، ابھی اس کی شادی نہیں ہوئی ہے ، اس کی لیلیٰ اس کے پاس نہیں ہے، اس کے لیے مولیٰ کافی ہے۔ اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں:
اَلَیۡسَ اللہُ  بِکَافٍ عَبۡدَہٗ3؎
کیا اﷲ اپنے بندے کے لیے کافی نہیں ہے؟ جو لیلاؤں کو نمک دیتا ہے ان کے نام، ان کی یاد، ان کے قرب کی لذت میں سارے عالم کی لیلاؤں کے نمکیات موجود ہیں، کیوں کہ اﷲ تعالیٰ خالقِ نمکیاتِ لیلائے کائنات ہیں اور سارے عالم کے پاگلوں اور مجانین کے عشق کی لذتیں بھی ان کی عاشقی میں موجود ہیں، اس لذت کو مجنوں کیا جانے؎
قیس  بے  چارا  رُموزِ عشق  سے  تھا  بے  خبر
ورنہ  اُن   کی راہ   میں ناقہ  نہیں محمل  نہیں
_____________________________________________
3؎   الزمر:36
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 قرآنِ پاک سے تصوف کا ثبوت 7 1
3 حیا کی تعریف 8 1
4 اﷲ تک پہنچنے کا مختصر راستہ 9 1
5 مقصدِ حیات 10 1
6 شیطان دھوکے باز تاجر ہے 11 1
7 روحانی بلڈ پریشر 12 1
8 دل کے سمندر میں طغیانی کب آتی ہے؟ 12 1
9 کلمہ کی بنیاد کیا ہے؟ 14 1
10 عشقِ مجازی دونوں جہاں کی بربادی ہے 14 1
11 جنت میں مسلمان عورتوں کی شانِ حُسن 15 1
12 عطائے مولیٰ کی قدر و قیمت 16 1
13 بیویوں سے حسنِ سلوک 17 1
14 ولی اﷲ بننے کا طریقہ 20 1
15 عشقِ مجازی کی بربادیاں 21 1
16 مجدِّدِ ملّت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا تقویٰ 23 1
17 نفس پر کبھی بھروسہ نہ کریں 23 1
18 خواجہ صاحب کی فنائیت 24 1
19 علامتِ ولایت 25 1
20 خدا کے عاشقوں کا عالم 26 1
21 زندگی ایک ہی دفعہ ملی ہے 27 1
22 اﷲ تعالیٰ سے کیسی محبت کریں؟ 27 1
23 بے لذت ذکر سے بھی نسبت عطا ہوجاتی ہے 28 1
24 ذکر میں اعتدال ضروری ہے 29 1
25 اصلاح زندہ شیخ سے ہوتی ہے 30 1
26 اہل اﷲ کے روحانی مراتب 31 1
27 اللہ کی محبت کا درد کب ملتا ہے؟ 32 1
28 عاشقانہ ذکر کا ثبوت 34 1
29 قرآنِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 35 1
30 محبت انگیز ذکر کا نفع 36 1
31 حدیثِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 37 1
32 تبتل کی حقیقت 38 1
33 قرآنِ پاک سے ذکرِ نفی اثبات کا ثبوت 41 1
34 لَااِلٰہَ اِلَّا اللہْ کی فضیلت 42 1
35 تصوّف کے مسئلۂ توکّل کا ثبوت 42 1
36 نماز میں خشوع کی تعریف 43 1
37 توکّل کا طریقہ 44 1
38 دشمنوں کی ایذا رسانی پر صبر کی تلقین 45 1
39 آیت یَضِیْقُ صَدْرُکَ … پر ایک الہامی علمِ عظیم 46 1
40 سلوک کے آخری اسباق ابتدا میں کیوں نازل کیے گئے؟ 50 1
Flag Counter