Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015

اكستان

45 - 65
حضرت سلیمان علیہ السلام نے سوچا کہ آپ بلقیس، اُس کے مشیروں اور اُس کے حکماء پر دلیل سے یہ ثابت کردیں کہ اُنہیں جو قوت (مستمرہ) اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے حاصل ہے، وہ اُن کی ظاہری قوت اور جھوٹی طاقت سے بہت زیادہ ہے چنانچہ آپ نے اپنے وزراء سے فرمایا  : 
(یٰاَیُّھَاالْمَلَائُ اَیُّکُمْ یَاْتِیْنِیْ بِعَرْشِھَا قَبْلَ اَنْ یَّاْتُوْنِیْ مُسْلِمِیْن)( النمل :  ٣٨)
''اے درباوالو  !  تم میں کوئی ہے کہ لے آوے میرے پاس اُس کا تخت اُس سے پہلے کہ وہ آئیں میرے پاس حکم بردار ہو کر۔'' 
حضرت سلیمان علیہ السلام نے اُس کا تخت اِس لیے منگوایا کیونکہ تخت ہی سلطنت، مملکت اور حکم صادر کرنے کی بنیاد ہوتا ہے۔ 
( قَالَ عِفْرِیْت مِّنَ الْجِنِّ اَنَا اٰتِیْکَ بِہ قَبْلَ اَنْ تَقُوْمَ مِنْ مَّقَامِکَ وَاِنِّیْ عَلَیْہِ لَقَوِیّ اَمِیْن) (سُورة النمل :  ٣٩)
''بولا ایک دیو جنوں میں سے، میں لائے دیتا ہوں وہ تجھ کو اِس سے پہلے کہ تو اُٹھے اپنی جگہ سے اور میں اِس پر زور آور اوراَمانت دار ہوں۔'' 
لیکن حضرت سلیمان علیہ السلام اِس سے بھی زیادہ جلدی تخت ِشاہی منگوانا چاہتے تھے آپ نے ناپسندیدگی سے اِس عفریت سے چہرہ پھیرلیا چنانچہ ایک اور جس کے پاس وسیع علم اور بڑی طاقت تھی کھڑا ہوا، اُس نے عرض کیا  : 
(اَنَا اٰتِیْکَ بِہ قَبْلَ اَنْ یَّرْتَدَّ اِلَیْکَ طَرْفُکَ)(سُورة النمل :  ٤٠)
''میں لائے دیتا ہوں تیرے پاس اُس کو پہلے اِس سے کہ لوٹ آئے تیری طرف تیری نظر۔'' 
اور واقعتا حضرت سلیمان علیہ السلام کے پلک جھپکنے سے قبل بلقیس کا عرش آپ کے سامنے موجود تھا، آپ نے (اُسے دیکھ کر) عاجزی اور خشوع سے عرض کیا۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 7 1
4 علم کا کمال ،قدرت کا کمال : 8 3
5 کسی بھی نبی کی بے اَدبی کفر ہے : 10 3
6 ''تقدیرات'' دائرہ عقل سے باہر ہیں حل نہیں ہو سکتیں بس اِیمان لانا کافی ہے : 11 3
7 تمام اَنبیاء ِ سابقین نے بھی ایسا ہی بتلایا : 12 3
8 اپنی حالت جانچنے کا طریقہ : 13 3
9 عالمِ برزخ، مثال سے وضاحت : 14 3
10 جسمانی رابطہ : 14 3
11 لافانی تعلق ،مثال سے وضاحت : 14 3
12 ''قبر''کا مطلب : 15 3
13 عذابِ قبر سے بچائو : 15 3
14 گمراہی سے بچائو : 15 3
15 وفیات 16 1
16 ''جمہوریت'' اپنے آئینہ میں اور اِسلامی نظامِ حکومت کا مختصر خاکہ 17 1
17 جمہوریت پر ایک نظر : 18 16
18 کوئی بھی مذہب جمہوریت کو پسند نہیں کرتا : 18 16
19 فریب نظر اور طلسم : 19 16
20 وضع قانون : 22 16
21 دستور ِ اَساسی : 24 16
22 مجلس ِآئین ساز کے بجائے عدالت ِعالیہ : 24 16
23 اِسلامی نظامِ حکومت کا مقصد : 25 16
24 تشکیلِ حکومت اور سربراہ ِ مملکت : 25 16
25 نبی کا دیا ہوا نعرہ : 26 16
26 سائنسی اور ترقیاتی اُمور کے لیے سرمایہ کی فراہمی : 26 16
27 کار خانے اور فیکٹریاں : 27 16
28 خسارہ پورا کرنے والا آمدنی کاایک مَد : 27 16
29 سورۂ محمد کی آخری آیت کا مفہوم یہ ہے : 27 16
30 سورۂ بقرہ میں جنگ وقتال کے متعلق ہدایات دینے کے بعد اِرشاد ہے : 28 16
31 خسارہ بڑھانے والا آمدنی کا ایک مَد : 28 16
32 وہ قرض جس کا بار عوام پر نہ پڑے : 28 16
33 اِسلامی قرض کا مادّی اور رُوحانی فائدہ : 29 16
34 قرض کی شرح : 30 16
35 عالمی سیاست اور مسلمان : 31 16
36 اِسلام کیا ہے ؟ 32 1
37 گیارہواں سبق : دین کی خدمت ودعوت 32 36
38 ایک حدیث شریف میں ہے حضور ۖ نے بڑی تاکید کے ساتھ اور قسم کھا کر فرمایا : 37 36
39 ( چار بیماریوں سے حفاظت ) 38 36
40 قصص القرآن للاطفال 39 1
41 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 39 40
42 ( حضرت سلیمان علیہ السلام اور ملکۂ سبا بلقیس کا قصہ ) 39 40
43 حضرت سلیمان علیہ السلام نے اُس کی بات سن لی اور مسکراتے ہوئے دُعا کی : 40 40
44 ''اُسے (مال وزر سلطنت وسطوت اور حسن و جمال) سب کچھ عطا کیا گیا ہے۔'' 41 40
45 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 48 1
46 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 48 45
47 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 49 45
48 ماہِ رجب میں روزے : 50 45
49 ٢٢ رجب کے کونڈے : 50 45
50 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 51 45
51 ٢٧رجب اور شب ِمعراج : 55 45
52 ٢٧ رجب کے منکرات اور رسمیں : 55 45
53 عالم اِسلام کا ایک بڑا اَلمیہ 60 1
54 غیر مسلم آقاؤں کے حکم پر اِسلام کی بیخ کنی 60 53
55 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter