Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015

اكستان

13 - 65
 نوح علیہ السلام پر کی ہے قرآنِ پاک میں ہے دُوسری جو آیت پڑھی وہ بھی قرآنِ پاک کی ہے تو نبوت کے وصف میں سب اَنبیائے کرام ایک ہیں،تعلیم عقائدکی سب اَنبیائے کرام نے ایک ہی دی اور سب کا اِیمان ایک ہی چیز پر تھا۔ ہاں اُمتی لوگ جو ہیں وہ مکلف کس چیز کے ہیں  ؟  وہ اِیمان بالغیب کے مکلف ہیں اور غیب کی باتوں کا یقین آجائے تو معجزات بھی صادِر ہوئے اَنبیائے کرام علیہم السلام سے تاکہ یقین آنے میں مدد ملے، یہ خدا کی طرف سے ایک مدد تھی جو اِنسان کی اللہ نے اپنی رحمت سے کی کہ اُسے ہدایت پر قائم رہنے میں مدد مِل جائے سہارا لگ جائے ۔ تویہ مسائل تقدیر کے ہیں اور اِس میں جنابِ رسول اللہ  ۖ نے اِیمان بالقدر واجب قرار دیا ہے اور اِس میں ہی آدمی زیادہ پریشان ہوتا ہے کافی وسوسے آتے ہیں مگر اُن وسوسوں کا تو خیال ہی نہ کرو کیونکہ اِس میں تو بتایا یہ گیاہے کہ تم   علم ِ باری پر پورا یقین رکھو۔
اپنی حالت جانچنے کا طریقہ  :
 تم کیاہو کیا نہیں ہو وہ علامتوں سے پہچان لواگر تمہارے لیے آسانیاں نیکی میں ہو رہی ہیں تواُس پر خو ش ہوتے رہو اور اگرنیکی میں دُشواریاں اور برائی کی طرف آسانیاں نظر آرہی ہیں تو ڈرو اوراُس سے رُکو کیونکہ دونوں چیزیں بتادیں یہ بھی راستہ واضح ہے کیا کیا چیز بری ہے اور کیا چیز اچھی ہے وہ معلوم ہے تو جب نیکی کرو تو شکرکرو اور برائی ہوتو اِستغفار کرو اور خداسے پناہ مانگو کہ آئندہ اللہ تعالیٰ مجھے اِس سے بچائے رکھے۔ تم ظاہرکے مکلف ہو صرف اور تمہارا حساب کتاب جو آخرت میں ہوگا وہ کون سے پیمانے سے ہوگا تقدیر کے یا اِس(اچھے برے اَعمال کی بنیاد) سے  ؟  تو وہ اِس پیمانے سے ہوگا کیونکہ تمہیں کافی حد تک اِختیار دیا بھی گیا ہے اور اِختیار ........... 
 .............چلتی آرہی ایک شاخ اِس قسم کی وہ یہ'' نیچری'' کہلاتے ہیں جن میں سے'' سر سیّد '' بھی تھے اور اَب یہ ''پرویز'' گزرا ہے ابھی اور اِسی اَنداز ِ فکر کے اور لوگ بھی ہیں وہ لوگ اِس کے قائل نہیں ہیں لیکن قائل نہ ہونا بِلا وجہ ہے ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 7 1
4 علم کا کمال ،قدرت کا کمال : 8 3
5 کسی بھی نبی کی بے اَدبی کفر ہے : 10 3
6 ''تقدیرات'' دائرہ عقل سے باہر ہیں حل نہیں ہو سکتیں بس اِیمان لانا کافی ہے : 11 3
7 تمام اَنبیاء ِ سابقین نے بھی ایسا ہی بتلایا : 12 3
8 اپنی حالت جانچنے کا طریقہ : 13 3
9 عالمِ برزخ، مثال سے وضاحت : 14 3
10 جسمانی رابطہ : 14 3
11 لافانی تعلق ،مثال سے وضاحت : 14 3
12 ''قبر''کا مطلب : 15 3
13 عذابِ قبر سے بچائو : 15 3
14 گمراہی سے بچائو : 15 3
15 وفیات 16 1
16 ''جمہوریت'' اپنے آئینہ میں اور اِسلامی نظامِ حکومت کا مختصر خاکہ 17 1
17 جمہوریت پر ایک نظر : 18 16
18 کوئی بھی مذہب جمہوریت کو پسند نہیں کرتا : 18 16
19 فریب نظر اور طلسم : 19 16
20 وضع قانون : 22 16
21 دستور ِ اَساسی : 24 16
22 مجلس ِآئین ساز کے بجائے عدالت ِعالیہ : 24 16
23 اِسلامی نظامِ حکومت کا مقصد : 25 16
24 تشکیلِ حکومت اور سربراہ ِ مملکت : 25 16
25 نبی کا دیا ہوا نعرہ : 26 16
26 سائنسی اور ترقیاتی اُمور کے لیے سرمایہ کی فراہمی : 26 16
27 کار خانے اور فیکٹریاں : 27 16
28 خسارہ پورا کرنے والا آمدنی کاایک مَد : 27 16
29 سورۂ محمد کی آخری آیت کا مفہوم یہ ہے : 27 16
30 سورۂ بقرہ میں جنگ وقتال کے متعلق ہدایات دینے کے بعد اِرشاد ہے : 28 16
31 خسارہ بڑھانے والا آمدنی کا ایک مَد : 28 16
32 وہ قرض جس کا بار عوام پر نہ پڑے : 28 16
33 اِسلامی قرض کا مادّی اور رُوحانی فائدہ : 29 16
34 قرض کی شرح : 30 16
35 عالمی سیاست اور مسلمان : 31 16
36 اِسلام کیا ہے ؟ 32 1
37 گیارہواں سبق : دین کی خدمت ودعوت 32 36
38 ایک حدیث شریف میں ہے حضور ۖ نے بڑی تاکید کے ساتھ اور قسم کھا کر فرمایا : 37 36
39 ( چار بیماریوں سے حفاظت ) 38 36
40 قصص القرآن للاطفال 39 1
41 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 39 40
42 ( حضرت سلیمان علیہ السلام اور ملکۂ سبا بلقیس کا قصہ ) 39 40
43 حضرت سلیمان علیہ السلام نے اُس کی بات سن لی اور مسکراتے ہوئے دُعا کی : 40 40
44 ''اُسے (مال وزر سلطنت وسطوت اور حسن و جمال) سب کچھ عطا کیا گیا ہے۔'' 41 40
45 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 48 1
46 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 48 45
47 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 49 45
48 ماہِ رجب میں روزے : 50 45
49 ٢٢ رجب کے کونڈے : 50 45
50 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 51 45
51 ٢٧رجب اور شب ِمعراج : 55 45
52 ٢٧ رجب کے منکرات اور رسمیں : 55 45
53 عالم اِسلام کا ایک بڑا اَلمیہ 60 1
54 غیر مسلم آقاؤں کے حکم پر اِسلام کی بیخ کنی 60 53
55 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter