ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015 |
اكستان |
|
اور اِس رسم کو اَنجام دینے والے کی منت پوری کرنے کی ذمہ داری قبول کی تھی حالانکہ یہ بے پر کی باتیں سراسر جھوٹ ہیں اور حضرت جعفر صادق رحمة اللہ علیہ پر سخت تہمت ہے کہ اُنہوںنے اپنی زندگی ہی میں اپنی فاتحہ دِلا کر منت پوری کرنے کی یوں ذمہ داری لی ہو۔ آپ کادامن ایسی لغو باتوں سے پاک ہے اور دینی علوم کی بصیرت میںاُن کا بلند مقام ہے۔ کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : اب کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت بزرگانِ دین کی تحقیق کی روشنی میں ملاحظہ فرمائیں حضرت مولانا مفتی محمود حسن صاحب گنگوہی رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں : ''کونڈوں کی مروجہ رسم مذہب اہلِ سنت والجماعت میں محض بے اصل ، خلافِ شرع اور بدعت ِممنوعہ ہے کیونکہ بائیسویں رجب نہ حضرت اِمام جعفر صادق رحمة اللہ علیہ کی تاریخ پیدائش ہے اور نہ تاریخ وفات، حضر ت اِمام جعفر صادق رحمة اللہ علیہ کی وِلادت ٨رمضان ٨٠ ھ یا ٨٣ھ میں ہوئی اور وفات شوال ١٤٨ھ میں ہوئی پھر بائیسویں رجب کی تخصیص کیا ہے اور اِس تاریخ کو حضرت اِمام جعفر صادق رحمة اللہ علیہ سے کیا خاص مناسبت ہے ؟ ہاں بائیسویں رجب حضرت معاویہ کی تاریخ ِوفات ہے ۔ (دیکھو تاریخ طبرانی ذکرِ وفاتِ معاویہ ) اِس سے ظاہر ہوتاہے کہ اِس رسم کومحض پردہ پوشی کے لیے حضرت اِمام جعفر صادق کی طرف منسوب کیاگیاور نہ دَرحقیقت یہ تقریب حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی وفات کی خوشی میں منائی جاتی ہے، جس وقت یہ رسم اِیجاد ہوئی اہلِ سنت والجماعت کا غلبہ تھا اِس لیے یہ اہتمام کیا گیا کہ شیرینی بطورِحصہ اِعلانیہ نہ تقسیم کی جائے تاکہ راز فاش نہ ہو بلکہ دُشمنانِ حضرت معاویہ خاموشی کے ساتھ ایک دُوسرے کے