ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015 |
اكستان |
|
قصص القرآن للاطفال پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے ( الشیخ مصطفٰی وہبہ،مترجم مفتی سیّد عبدالعظیم صاحب ترمذی ) ( حضرت سلیمان علیہ السلام اور ملکۂ سبا بلقیس کا قصہ ) حضرت سلیمان علیہ السلام نبی ہونے کے ساتھ ساتھ دُنیا کے اُن بڑے بادشاہوں میں سے تھے جنہیں اللہ تعالیٰ نے حکومت و سلطنت عطا فرمائی تھی اورآپ کی حکومت بنی نوع اِنسانیت تک ہی محدود نہ تھی بلکہ آپ عالمِ جنات کے بھی بادشاہ تھے نیز حق تعالیٰ نے آپ کے لیے ہواؤں کو بھی مسخر فرمادیا تھا اِسی طرح زمین پر حرکت کرنے والے تمام حیوانات اور آسمان کی وسعتوں میں محوِ پرواز پرندوں پر بھی آپ کا حکم چلتا تھا، حضرت سلیمان علیہ السلام کو بخوبی علم تھا کہ اِن تمام چیزوں پر حکومت کی حکمت آپ کی آزمائش اور اِمتحان ہے چنانچہ آپ نے کہا : (ھٰذَا مِنْ فَضْلِ رَبِّیْ لِیَبْلُوَنِیْ ئَ اَشْکُرُ اَمْ اَکْفُرُ وَمَنْ شَکَرَ فَاِنَّمَا یَشْکُرُ لِنَفْسِہ وَمَنْ کَفَرَ فَاِنَّ رَبِّیْ غَنِیّ کَرِیْم ) (سُورة النمل : ٤٠) ''یہ میر ے رب کا فضل ہے میری آزمائش کے لیے کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری اور جو کوئی شکر کرے سو شکرکرے اپنے واسطے اور جو کوئی ناشکری کرے، سو میرا رب بے پرواہ ہے کرم والا۔'' ایک دِن حضرت سلیمان علیہ السلام اپنے لشکر اور خدام کو لے کر ایک زبردست مجمع کے جلو میں زیب و زینت کے ساتھ نکلے، آپ کا لشکر ہر طرف پھیلا ہوا تھا پہاڑیوں پر وادیوں میں ،جب آپ کا لشکر وادیٔ نمل کے قریب پہنچا تو ایک چیونٹی نے اپنی ہم جنسوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا :