ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015 |
اكستان |
|
اِسلام کیا ہے ؟ ( حضرت مولانا محمد منظور صاحب نعمانی رحمة اللہ علیہ ) گیارہواں سبق : دین کی خدمت ودعوت بھائیو ! جس طرح ہمارے لیے یہ ضروری ہے کہ اللہ ا ور رسول ۖ پر اِیمان لائیں اور اُن کے بتلائے ہوئے نیکی اور پرہیزگاری کے اُس سیدھے اور روشن راستے پر چلیں جس کا نام ''اِسلام'' ہے اِسی طرح ہم پر یہ بھی فرض ہے کہ اللہ کے جو بندے اِس راستے سے بے خبر ہیں یا اپنی طبیعت کی برائی کی وجہ سے اُس پر نہیں چل رہے ہیں اُن کو بھی اِس سے واقف کرنے کی اور اُس پر چلانے کی کوشش کریں یعنی جس طرح اللہ تعالیٰ نے ہم پر یہ فرض کیا ہے کہ ہم اُس کے اچھے فرمانبردار اور عبادت گزار اور پرہیزگار بندے بنیں اِسی طرح اُس نے یہ بھی فرض کیا ہے کہ اِس مقصد کے لیے ہم اُس کے دُوسرے بندوں میں بھی کوشش کریں اِسی کا نام دین کی خدمت اور دین کی دعوت ہے۔ اللہ تعالیٰ کے نزدیک یہ کام اِتنا بڑا ہے کہ اُس نے ہزاروں پیغمبر اِس دُنیا میں اِس مقصد کے لیے بھیجے اور اُن پیغمبروں نے طرح طرح کی مصیبتیں اُٹھاکے اور دُکھ سہ کے دین کی خدمت و دعوت کا یہ کام اَنجام دیا اور لوگوں کی اِصلاح و ہدایت کے لیے کوششیں کیں (اللہ تعالیٰ اُن پر اور اُن کا ساتھ دینے والوں پر بے حساب رحمتیں نازل فرمائے) ۔ پیغمبری کا یہ سلسلہ خدا کے آخری پیغمبر حضرت محمد ۖ پر ختم ہوگیا اور اللہ تعالیٰ نے اُن ہی کے ذریعہ اپنے اِس خاص فیصلہ کا اِعلان بھی کردیا کہ دین کی تعلیم و دعوت اور لوگوں کی اِصلاح و ہدایت کے لیے آئندہ اب کوئی نیا پیغمبر نہیں بھیجا جائے گا بلکہ اب قیامت تک یہ کام اُن ہی لوگوں کو کرنا ہوگا جو حضرت محمد ۖ کے لائے ہوئے دین ِ حق کو مان چکے ہیں اور اُن کی ہدایت کو قبول کرچکے ہیں۔ اَلغرض نبوت و رسالت ختم ہونے کے بعد دین کی دعوت اورلوگوں کی اِصلاح و ہدایت کی تمام تر