ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015 |
اكستان |
|
۔ تو اِنسان کو ہی عقل بھی دی گئی اور یا جنوں کو عقل دی گئی تو اِنہیں عقل کی وجہ سے مکلف فرما دیا گیا۔ ایک روایت میں آتا ہے کہ عقل سے حق تعالیٰ نے اِرشاد فرمایا بِکَ آخُذُ وَبِکَ اُعْطِیْ ١ اور تیرے ہی ذریعہ سے مواخذہ کروں گا اور تیرے ہی ذریعہ دُوں گا ۔ اوکمال قال علیہ السلام ۔ تو عقل کہتے ہیں عربی میں ''باندھنے ''کو تو عقل ہی ایسی چیز ہے جو اِنسان کو برائیوں سے روکے رکھتی ہے باندھے رکھتی ہے ،یہ مناسب ہے یہ نامناسب ہے ،فلاں وقت فلاں چیز مناسب فلاں وقت فلاں چیز مناسب حتی کہ گفتگو تک میں کون سا جملہ یہاں فِٹ بیٹھتا ہے کون سا نہیں ،کون سا موقع کے مناسب ہے کون سا نہیں، بہت باریکیوں تک گیا ہوا ہے دماغ اِنسان کا تو عقل خدا نے بخشی تو مکلف بنادیا بھلائی برائی دونوں کی تمیز دی (ھَدَیْنٰہُ النَّجْدَیْنِ) ہم نے دِکھا دیے دونوں راستے ۔ تو اِس طرح سے اِس اِیمان بالغیب کا مکلف یہی (جن واِنس )ہیں باقی جتنی چیزیں ہیں اُن میں نہ عقل ہے نہ وہ مکلف ہیں، جن میں عقل نہیں ہے جانور ہیں مکلف نہیں ہیں اور جانوروں میں کافر بھی نہیں وہ سب ایک ہی طرح ہیں اور پھر اِن کے علاوہ اور مخلوقات ہیں اُوپر کی معلوم نہیں کس کس طرح کی وہ مخلوقات ہیں فرشتے ہیں فرشتوں جیسی ہیں اور بھی ہوں گی جو ہمیں پتہ نہیں (مَا یَعْلَمُ جُنُوْدَ رَبِّکَ اِلَّا ھُوَ) اپنی مخلوقات اور اُن کے لشکروں کو اور جھنڈوں کو اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا تو اللہ تعالیٰ نے بعض مخلوقات جو بنائی ہیں اُن کا اِیمان بالغیب ہے ہی نہیں اُنہیں تو نظر آتی ہیں وہ(غیبی) چیزیں جیسے اَنبیائے کرام کا جو اِیمان تھا وہ بھی اِیمان بالغیب نہیں رہا اُن کو بھی نظر آتی تھیں وہ چیزیں ،فرشتہ نظر آتا تھا وحی آتی تھی تمام چیزیں نظر آتی تھیں تو سب نبی اِیمان میں ایک جیسے ہیں۔ کسی بھی نبی کی بے اَدبی کفر ہے : سب نبی نبوت کے وصف میں ایک جیسے ہیں اِس لیے کسی بھی نبی کے بارے میں کوئی جملہ اگر معاذ اللہ زبان سے نکل جائے تو کفر ہو جائے گا اور رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ سب اَنبیائے کرام بھائی بھائی ہیں جیسے کہ مائیں مختلف ہوں باپ ایک ہو تو سب بھائی بھائی ہیں تو جب وہ ایک درجے کے ١ مشکوة شریف کتاب الاداب رقم الحدیث ٥٠٦٤