Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015

اكستان

28 - 65
بخل کرتے ہیں تو اپنے ( مفاد) سے بخل کر رہے ہیں، اللہ کو ضرورت نہیں وہ بے نیاز ہے۔(اعلیٰ تعلیم، ترقی پذیر تربیت، سائنسی اِیجادات وترقیات یہ تمہاری ضرورتیں ہیں ) تم ہی ضرورت مندہو (خود تمہاری باعزت بقا ء کے لیے اِن کی ضرورت ہے) اگر تم منہ موڑتے ہو تو تم ختم ہوجاؤ گے اللہ تمہارے بدلہ میں کسی دُوسری قوم کو کھڑا کرے گا جو تم جیسی تن آسان، فرض شناس اور مفاد پرست نہیں ہوگی۔ ''
سورۂ بقرہ میں جنگ وقتال کے متعلق ہدایات دینے کے بعد اِرشاد ہے  : 
''خرچ کرو اللہ کے راستہ میں اور نہ ڈلوا اپنے آپ کو اپنے ہاتھوں بربادی اور ہلاکت میں۔'' (سورۂ بقرہ  آیت ١٩٥) 
قرآنِ حکیم میں اِس ''اِنفاق فی سبیل اللہ'' کو ''قرض ِحسن'' سے تعبیر کیا گیا ہے۔ یہ گویا قومی   یا ملی فرض ہوتا ہے ۔
خسارہ بڑھانے والا آمدنی کا ایک مَد  :
ہماری حکومتیں بھی قومی یا جنگی قرض لیتی ہیں جن کا سود بھی اَدا کرتی ہیں مگر اِس سود کے نتیجہ میں اِس قومی اور جنگی قرضوں کا حاصل یہ ہوتا ہے کہ دولت مند جو قرض دینے والے ہیں اُن کی دولت بڑھ جاتی ہے اور اُس تمام قرض کا بار ملک کے تمام غریب ٹیکس دینے والوں پر پڑتاہے۔ دولتمند یہ قرض دے کر بظاہر قوم کی خدمت کر رہاہے لیکن فی الحقیقت قوم کا خون چوس رہا ہے اور اپنی اَمیری بڑھا رہا ہے۔ 
وہ قرض جس کا بار عوام پر نہ پڑے  :
قرآنِ حکیم جس قرض کا مطالبہ کر تا ہے اُس کا کوئی بار غریب اور محنت کش طبقہ پر نہیں پڑتا، صرف دولتمند پر اِس کا بار پڑتا ہے، اُسی کی گرہ میں سے اُس کی خالص پونجی خرچ ہوتی ہے اگرچہ یہ  وعدہ بھی ہے کہ ''تم کو پورا پورا اَدا کیاجائے گااور تم پر ظلم نہیں ہوگا۔'' (سورہ اَنفال  آیت ٦٠) 
اِس پورا پورااَدا کرنے کی شکل یہ ہے کہ ترقیات کے مفادات سے یہ دولتمند بھی بہرہ اَندوز
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 7 1
4 علم کا کمال ،قدرت کا کمال : 8 3
5 کسی بھی نبی کی بے اَدبی کفر ہے : 10 3
6 ''تقدیرات'' دائرہ عقل سے باہر ہیں حل نہیں ہو سکتیں بس اِیمان لانا کافی ہے : 11 3
7 تمام اَنبیاء ِ سابقین نے بھی ایسا ہی بتلایا : 12 3
8 اپنی حالت جانچنے کا طریقہ : 13 3
9 عالمِ برزخ، مثال سے وضاحت : 14 3
10 جسمانی رابطہ : 14 3
11 لافانی تعلق ،مثال سے وضاحت : 14 3
12 ''قبر''کا مطلب : 15 3
13 عذابِ قبر سے بچائو : 15 3
14 گمراہی سے بچائو : 15 3
15 وفیات 16 1
16 ''جمہوریت'' اپنے آئینہ میں اور اِسلامی نظامِ حکومت کا مختصر خاکہ 17 1
17 جمہوریت پر ایک نظر : 18 16
18 کوئی بھی مذہب جمہوریت کو پسند نہیں کرتا : 18 16
19 فریب نظر اور طلسم : 19 16
20 وضع قانون : 22 16
21 دستور ِ اَساسی : 24 16
22 مجلس ِآئین ساز کے بجائے عدالت ِعالیہ : 24 16
23 اِسلامی نظامِ حکومت کا مقصد : 25 16
24 تشکیلِ حکومت اور سربراہ ِ مملکت : 25 16
25 نبی کا دیا ہوا نعرہ : 26 16
26 سائنسی اور ترقیاتی اُمور کے لیے سرمایہ کی فراہمی : 26 16
27 کار خانے اور فیکٹریاں : 27 16
28 خسارہ پورا کرنے والا آمدنی کاایک مَد : 27 16
29 سورۂ محمد کی آخری آیت کا مفہوم یہ ہے : 27 16
30 سورۂ بقرہ میں جنگ وقتال کے متعلق ہدایات دینے کے بعد اِرشاد ہے : 28 16
31 خسارہ بڑھانے والا آمدنی کا ایک مَد : 28 16
32 وہ قرض جس کا بار عوام پر نہ پڑے : 28 16
33 اِسلامی قرض کا مادّی اور رُوحانی فائدہ : 29 16
34 قرض کی شرح : 30 16
35 عالمی سیاست اور مسلمان : 31 16
36 اِسلام کیا ہے ؟ 32 1
37 گیارہواں سبق : دین کی خدمت ودعوت 32 36
38 ایک حدیث شریف میں ہے حضور ۖ نے بڑی تاکید کے ساتھ اور قسم کھا کر فرمایا : 37 36
39 ( چار بیماریوں سے حفاظت ) 38 36
40 قصص القرآن للاطفال 39 1
41 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 39 40
42 ( حضرت سلیمان علیہ السلام اور ملکۂ سبا بلقیس کا قصہ ) 39 40
43 حضرت سلیمان علیہ السلام نے اُس کی بات سن لی اور مسکراتے ہوئے دُعا کی : 40 40
44 ''اُسے (مال وزر سلطنت وسطوت اور حسن و جمال) سب کچھ عطا کیا گیا ہے۔'' 41 40
45 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 48 1
46 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 48 45
47 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 49 45
48 ماہِ رجب میں روزے : 50 45
49 ٢٢ رجب کے کونڈے : 50 45
50 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 51 45
51 ٢٧رجب اور شب ِمعراج : 55 45
52 ٢٧ رجب کے منکرات اور رسمیں : 55 45
53 عالم اِسلام کا ایک بڑا اَلمیہ 60 1
54 غیر مسلم آقاؤں کے حکم پر اِسلام کی بیخ کنی 60 53
55 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter