Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015

اكستان

41 - 65
اور دُور دُور کے ملکوں پر پرواز کی اور ایک ایسی بات میری علم میں آئی جس سے آپ ناواقف ہیں اور  میرا خیال ہے کہ اُسے آپ اہمیت دیں گے، میں آپ کے پاس مُلک ِسبا سے ایک یقینی خبر لے کر حاضر ہوا ہوں۔ 
جیسا کہ ہمیں معلوم ہے کہ سبا مُلک یمن میں واقع تھا ملک یمن اور بیت المقدس (حضرت سلیمان علیہ السلام کی مملکت) کے درمیان ایک لمبی مسافت اور طویل سفرہے۔ 
پیارے بچو  !  کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ وہ یقینی خبر کیا تھی جو ہد ہد مُلک ِسبا سے لایا تھا  ؟  ہدہد نے عرض کیا کہ میں نے سبا میں ایک عجیب بات دیکھی۔ 
( اِنِّیْ وَجَدْتُّ امْرَاَةً تَمْلِکُھُمْ)  (سُورة النمل :  ٢٣)
''میں نے پایا ایک عورت کو جواُن پر بادشاہت کرتی ہے۔''  
(اُوْتِیَتْ مِنْ کُلِّ شَیْیٍٔ )  (سُورة النمل :  ٢٣)
''اُسے (مال وزر سلطنت وسطوت اور حسن و جمال) سب کچھ عطا کیا گیا ہے۔'' 
لیکن سب سے عجیب چیز جو اللہ نے اُسے عطا کی ہے، تخت ِ شاہی ہے جہاں وہ بیٹھتی ہے اور جلوہ اَفروز ہوتی ہے۔ میں نے دُنیا کے کسی بادشاہ کے پاس اُس جیسا بڑا تخت نہیں دیکھا۔ ہد ہد نے مزید کہا کہ ملکہ سبا اور وہاں کے لوگوں کی سب سے عجیب بات یہ ہے کہ اُنہوں نے گمراہی کو ہدایت پر ترجیح دی ہوئی ہے اور وہ لوگ شیطانی راہ پر چلتے ہیں اور حق کے راستے سے اُن کی آنکھیں بند ہیں، وہ اللہ وحدہ لاشریک کوجو کہ حقیقی بادشاہ ہے، چھوڑ کر سورج کی پرستش کرتے ہیں اور اپنی جبینِ نیاز اُس کے سامنے خم کرتے ہیں اور جہالت کی تاریکیوں میں گھرے ہوئے ہیں اور اُسی پر ڈَٹے ہوئے ہیں حالانکہ اُنہیں چاہیے تھا کہ وہ معبود ِحقیقی کے سامنے سجدہ ریز ہوتے جو اُن کے ظاہر وباطن سے واقف ہے اور اُنہیں ہر قسم کا رزق اور ہر نوع کی نعمتیں عطا کرتا ہے، اُس کے سوا کوئی معبود نہیں اور وہی عرش عظیم کا مالک ہے۔ حضرت سلیمان علیہ السلام نے بڑی توجہ سے ہدہد کے غائب ہونے کی وجہ سنی اور فرمایا  : 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 7 1
4 علم کا کمال ،قدرت کا کمال : 8 3
5 کسی بھی نبی کی بے اَدبی کفر ہے : 10 3
6 ''تقدیرات'' دائرہ عقل سے باہر ہیں حل نہیں ہو سکتیں بس اِیمان لانا کافی ہے : 11 3
7 تمام اَنبیاء ِ سابقین نے بھی ایسا ہی بتلایا : 12 3
8 اپنی حالت جانچنے کا طریقہ : 13 3
9 عالمِ برزخ، مثال سے وضاحت : 14 3
10 جسمانی رابطہ : 14 3
11 لافانی تعلق ،مثال سے وضاحت : 14 3
12 ''قبر''کا مطلب : 15 3
13 عذابِ قبر سے بچائو : 15 3
14 گمراہی سے بچائو : 15 3
15 وفیات 16 1
16 ''جمہوریت'' اپنے آئینہ میں اور اِسلامی نظامِ حکومت کا مختصر خاکہ 17 1
17 جمہوریت پر ایک نظر : 18 16
18 کوئی بھی مذہب جمہوریت کو پسند نہیں کرتا : 18 16
19 فریب نظر اور طلسم : 19 16
20 وضع قانون : 22 16
21 دستور ِ اَساسی : 24 16
22 مجلس ِآئین ساز کے بجائے عدالت ِعالیہ : 24 16
23 اِسلامی نظامِ حکومت کا مقصد : 25 16
24 تشکیلِ حکومت اور سربراہ ِ مملکت : 25 16
25 نبی کا دیا ہوا نعرہ : 26 16
26 سائنسی اور ترقیاتی اُمور کے لیے سرمایہ کی فراہمی : 26 16
27 کار خانے اور فیکٹریاں : 27 16
28 خسارہ پورا کرنے والا آمدنی کاایک مَد : 27 16
29 سورۂ محمد کی آخری آیت کا مفہوم یہ ہے : 27 16
30 سورۂ بقرہ میں جنگ وقتال کے متعلق ہدایات دینے کے بعد اِرشاد ہے : 28 16
31 خسارہ بڑھانے والا آمدنی کا ایک مَد : 28 16
32 وہ قرض جس کا بار عوام پر نہ پڑے : 28 16
33 اِسلامی قرض کا مادّی اور رُوحانی فائدہ : 29 16
34 قرض کی شرح : 30 16
35 عالمی سیاست اور مسلمان : 31 16
36 اِسلام کیا ہے ؟ 32 1
37 گیارہواں سبق : دین کی خدمت ودعوت 32 36
38 ایک حدیث شریف میں ہے حضور ۖ نے بڑی تاکید کے ساتھ اور قسم کھا کر فرمایا : 37 36
39 ( چار بیماریوں سے حفاظت ) 38 36
40 قصص القرآن للاطفال 39 1
41 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 39 40
42 ( حضرت سلیمان علیہ السلام اور ملکۂ سبا بلقیس کا قصہ ) 39 40
43 حضرت سلیمان علیہ السلام نے اُس کی بات سن لی اور مسکراتے ہوئے دُعا کی : 40 40
44 ''اُسے (مال وزر سلطنت وسطوت اور حسن و جمال) سب کچھ عطا کیا گیا ہے۔'' 41 40
45 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 48 1
46 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 48 45
47 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 49 45
48 ماہِ رجب میں روزے : 50 45
49 ٢٢ رجب کے کونڈے : 50 45
50 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 51 45
51 ٢٧رجب اور شب ِمعراج : 55 45
52 ٢٧ رجب کے منکرات اور رسمیں : 55 45
53 عالم اِسلام کا ایک بڑا اَلمیہ 60 1
54 غیر مسلم آقاؤں کے حکم پر اِسلام کی بیخ کنی 60 53
55 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter