Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015

اكستان

40 - 65
( یٰاَیُّھَا النَّمْلُ ادْخُلُوْا مَسٰکِنَکُمْ لَا یَحْطِمَنَّکُمْ سُلَیْمٰنُ وَجُنُوْدُہ وَہُمْ لاَ یَشْعُرُوْنَ )  (سُورة النمل :  ١٨)
''چونٹیو  !  اپنے بِلوں میں گھس جاؤ اور زمین کے اَندر چھپ جاؤ تاکہ سلیمان   علیہ السلام کا لشکر تمہیں بے خبری میں روند نہ ڈالے۔''
 حضرت سلیمان علیہ السلام نے اُس کی بات سن لی اور مسکراتے ہوئے دُعا کی  :  
(رَبِّ اَوْزِعْنِیْ اَنْ اَشْکُرَ نِعْمَتَکَ الَّتِیْ اَنْعَمْتَ عَلَیَّ وَعَلٰی وَالِدَیَّ وَاَنْ اَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضٰہُ وَاَدْخِلْنِیْ بِرَحْمَتِکَ فِیْ عِبَادِکَ الصّٰلِحِیْنَ )  (سُورة النمل :  ١٩)
''اے میرے رب  !  مجھے توفیق دے کہ شکر کروں تیرے اِحسان کا جو تو نے کیا مجھ پر اور میرے ماں باپ پر اور یہ کہ کروں کام نیک جوتو پسند کرے اور مِلالے مجھ کو  اپنی رحمت سے اپنے نیک بندوں میں۔ '' 
پھر آپ نے اپنے لشکر اور فوج کا جائزہ لیا جیسے کہ تمام بادشاہ جائزہ لیتے ہیں تو آپ نے ہدہد  کو غائب پایا۔ 
 ( فَقَالَ مَالِیَ  لَآ اَرَی الْھُدْ ھُدَ اَمْ کَانَ مِنَ الْغَآئِبِیْنَ)  (سُورة النمل :  ٢٠)
''تو کہا، کیا ہے جو میں نہیں دیکھتا ہد ہد کو  یا  ہے وہ غائب۔'' 
وہ میرے علم میں لائے بغیر کہاں چلا گیا اور بدونِ اِجازت کے کیوں غائب ہوگیا  ؟ 
(لاَُعَذِّبَنَّہ عَذَابًا شَدِیْدًا اَوْلَاَذْبَحَنَّہ اَوْلَیَاتِیَنِّیْ بِسُلْطٰنٍ مُّبِیْنٍ)  (سُورة النمل :  ٢١)
''اُس کو سزا دُوں گا سخت سزا یا ذبح کر ڈالوں گا یا لائے میرے پاس کو ئی سند صریح۔''  
حضرت سلیمان علیہ السلام نے اپنے لشکر کے سامنے ہدہد کی سزا کا غصے سے اِعلان کیا، ابھی چند ہی لمحے گزرے کہ ہدہد معذرت بھرے لہجے اور اِنکساری سے آپ کی فرمانبرداری کا اِعلان کرتے ہوئے اور اپنی غیر حاضری کا سبب بیان کرتے ہوئے آپہنچا، اُس نے عرض کیا  :  میں نے دُنیا کا چکر لگایا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 7 1
4 علم کا کمال ،قدرت کا کمال : 8 3
5 کسی بھی نبی کی بے اَدبی کفر ہے : 10 3
6 ''تقدیرات'' دائرہ عقل سے باہر ہیں حل نہیں ہو سکتیں بس اِیمان لانا کافی ہے : 11 3
7 تمام اَنبیاء ِ سابقین نے بھی ایسا ہی بتلایا : 12 3
8 اپنی حالت جانچنے کا طریقہ : 13 3
9 عالمِ برزخ، مثال سے وضاحت : 14 3
10 جسمانی رابطہ : 14 3
11 لافانی تعلق ،مثال سے وضاحت : 14 3
12 ''قبر''کا مطلب : 15 3
13 عذابِ قبر سے بچائو : 15 3
14 گمراہی سے بچائو : 15 3
15 وفیات 16 1
16 ''جمہوریت'' اپنے آئینہ میں اور اِسلامی نظامِ حکومت کا مختصر خاکہ 17 1
17 جمہوریت پر ایک نظر : 18 16
18 کوئی بھی مذہب جمہوریت کو پسند نہیں کرتا : 18 16
19 فریب نظر اور طلسم : 19 16
20 وضع قانون : 22 16
21 دستور ِ اَساسی : 24 16
22 مجلس ِآئین ساز کے بجائے عدالت ِعالیہ : 24 16
23 اِسلامی نظامِ حکومت کا مقصد : 25 16
24 تشکیلِ حکومت اور سربراہ ِ مملکت : 25 16
25 نبی کا دیا ہوا نعرہ : 26 16
26 سائنسی اور ترقیاتی اُمور کے لیے سرمایہ کی فراہمی : 26 16
27 کار خانے اور فیکٹریاں : 27 16
28 خسارہ پورا کرنے والا آمدنی کاایک مَد : 27 16
29 سورۂ محمد کی آخری آیت کا مفہوم یہ ہے : 27 16
30 سورۂ بقرہ میں جنگ وقتال کے متعلق ہدایات دینے کے بعد اِرشاد ہے : 28 16
31 خسارہ بڑھانے والا آمدنی کا ایک مَد : 28 16
32 وہ قرض جس کا بار عوام پر نہ پڑے : 28 16
33 اِسلامی قرض کا مادّی اور رُوحانی فائدہ : 29 16
34 قرض کی شرح : 30 16
35 عالمی سیاست اور مسلمان : 31 16
36 اِسلام کیا ہے ؟ 32 1
37 گیارہواں سبق : دین کی خدمت ودعوت 32 36
38 ایک حدیث شریف میں ہے حضور ۖ نے بڑی تاکید کے ساتھ اور قسم کھا کر فرمایا : 37 36
39 ( چار بیماریوں سے حفاظت ) 38 36
40 قصص القرآن للاطفال 39 1
41 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 39 40
42 ( حضرت سلیمان علیہ السلام اور ملکۂ سبا بلقیس کا قصہ ) 39 40
43 حضرت سلیمان علیہ السلام نے اُس کی بات سن لی اور مسکراتے ہوئے دُعا کی : 40 40
44 ''اُسے (مال وزر سلطنت وسطوت اور حسن و جمال) سب کچھ عطا کیا گیا ہے۔'' 41 40
45 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 48 1
46 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 48 45
47 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 49 45
48 ماہِ رجب میں روزے : 50 45
49 ٢٢ رجب کے کونڈے : 50 45
50 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 51 45
51 ٢٧رجب اور شب ِمعراج : 55 45
52 ٢٧ رجب کے منکرات اور رسمیں : 55 45
53 عالم اِسلام کا ایک بڑا اَلمیہ 60 1
54 غیر مسلم آقاؤں کے حکم پر اِسلام کی بیخ کنی 60 53
55 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter