ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015 |
اكستان |
|
( یٰاَیُّھَا النَّمْلُ ادْخُلُوْا مَسٰکِنَکُمْ لَا یَحْطِمَنَّکُمْ سُلَیْمٰنُ وَجُنُوْدُہ وَہُمْ لاَ یَشْعُرُوْنَ ) (سُورة النمل : ١٨) ''چونٹیو ! اپنے بِلوں میں گھس جاؤ اور زمین کے اَندر چھپ جاؤ تاکہ سلیمان علیہ السلام کا لشکر تمہیں بے خبری میں روند نہ ڈالے۔'' حضرت سلیمان علیہ السلام نے اُس کی بات سن لی اور مسکراتے ہوئے دُعا کی : (رَبِّ اَوْزِعْنِیْ اَنْ اَشْکُرَ نِعْمَتَکَ الَّتِیْ اَنْعَمْتَ عَلَیَّ وَعَلٰی وَالِدَیَّ وَاَنْ اَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضٰہُ وَاَدْخِلْنِیْ بِرَحْمَتِکَ فِیْ عِبَادِکَ الصّٰلِحِیْنَ ) (سُورة النمل : ١٩) ''اے میرے رب ! مجھے توفیق دے کہ شکر کروں تیرے اِحسان کا جو تو نے کیا مجھ پر اور میرے ماں باپ پر اور یہ کہ کروں کام نیک جوتو پسند کرے اور مِلالے مجھ کو اپنی رحمت سے اپنے نیک بندوں میں۔ '' پھر آپ نے اپنے لشکر اور فوج کا جائزہ لیا جیسے کہ تمام بادشاہ جائزہ لیتے ہیں تو آپ نے ہدہد کو غائب پایا۔ ( فَقَالَ مَالِیَ لَآ اَرَی الْھُدْ ھُدَ اَمْ کَانَ مِنَ الْغَآئِبِیْنَ) (سُورة النمل : ٢٠) ''تو کہا، کیا ہے جو میں نہیں دیکھتا ہد ہد کو یا ہے وہ غائب۔'' وہ میرے علم میں لائے بغیر کہاں چلا گیا اور بدونِ اِجازت کے کیوں غائب ہوگیا ؟ (لاَُعَذِّبَنَّہ عَذَابًا شَدِیْدًا اَوْلَاَذْبَحَنَّہ اَوْلَیَاتِیَنِّیْ بِسُلْطٰنٍ مُّبِیْنٍ) (سُورة النمل : ٢١) ''اُس کو سزا دُوں گا سخت سزا یا ذبح کر ڈالوں گا یا لائے میرے پاس کو ئی سند صریح۔'' حضرت سلیمان علیہ السلام نے اپنے لشکر کے سامنے ہدہد کی سزا کا غصے سے اِعلان کیا، ابھی چند ہی لمحے گزرے کہ ہدہد معذرت بھرے لہجے اور اِنکساری سے آپ کی فرمانبرداری کا اِعلان کرتے ہوئے اور اپنی غیر حاضری کا سبب بیان کرتے ہوئے آپہنچا، اُس نے عرض کیا : میں نے دُنیا کا چکر لگایا