Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015

اكستان

8 - 65
میں زمانہ تو تھا نہیں ، زمانہ تو یہ ہے ،ہم دیکھتے ہیں سورج نکل رہا ہے غروب ہو رہا ہے، وقت دیکھتے    ہیں وغیرہ وغیرہ یہ سب حادِثْ مخلوق اور نئی پیدا شدہ چیزیں ہیں اَصل حالت جو ہے وہ وہی ہے ''لازمان لامکان ''نہ کوئی زمانہ ،نہ مکان یعنی جگہ، اصل حالت وہ تھی، یہ(تو بس) اَنداز ہے کہ اگر   اِن سالوں سے اور دِنوں سے گناجاتا اور یہ سال اور دِن اُس وقت ہوتے تو یہ ہوتا۔ 
اللہ تعالیٰ کو ہم جانتے ہیں کہ وہ ایک ذات ہے اور حیات ،قدرت، علم ، اِرادہ ،سمع ،بصر ،کلام،  یہ سب ذاتِ باری تعالیٰ کی صفات ہیں اور یہ'' صفاتِ ذاتیہ'' ہیں یہ '' صفاتِ سبعہ'' کہلاتی ہیں سات صفات ہیں باقی جو صفات ہیں جیسے رزق دینا اِن کاتعلق دُوسری چیز سے بھی بنتاہے وہ رازق ہے   دے سکتا ہے لیکن جب اُس نے پیدا کیا کسی چیز کو تو دیا رزق، یہ بدرجۂ کمال جس ذات میں موجود ہیں وہ حق تعالیٰ کی ذاتِ پاک ہے ۔
علم کا کمال ،قدرت کا کمال  :
کمال قدر ت یہ ہے کہ کوئی چیز دائرہ قدرت سے خالی نہ ہو اور علم کا کمال یہ ہے کہ کوئی چیز اُس کے علم سے غائب نہ ہو تو جو کچھ وجود میں آرہا ہے وہ ایک خاکہ کے تحت ہے ہمیں اِس کا کیا پتہ، ہمیں توظاہر نظر آتا ہے ،ہم چاہتے ہیں جاتے ہیں دُکان کھولتے ہیں دفتر جانا چاہتے ہیں چلے جاتے ہیں کوئی اور کام کرنا ہوتا ہے کرتے ہیں، اِرادہ کرتے ہیں دوپہر کو جائیں گے لیٹیں گے سوئیں گے آرام کریں گے وہ کرتے ہیں روز مرہ کے دسیوں کام ایسے ہیں جو اِنسان اِرادہ کرتا ہے اُسی طرح ہوتا ہے۔ اور کوئی کوئی کام ایسا بھی ہوتا ہے کہ ہر چند کوشش کرڈالتا ہے نہیں ہوتا ،کوئی رُکاوٹ پیش آجاتی ہے ، تو اِنسان کے اِرادے اور عمل کا ایسا حال نہیں ہے کہ اُس کے اِختیار میں (ہی ہے) معلوم ہوا کہ اپنے اِختیار میں نہیں ہے اور ایسی چیزیں بھی ہیں جو دِن میں کئی کئی دفعہ وجود میں آجاتی ہیں اور بعض دفعہ کبھی کبھی وجود میں آتی ہیں اور یہ سب دلیل ہیں عاجز ہونے کی اور دلیل ہیں اِس بات کی کہ اللہ تعالیٰ کی ذاتِ پاک جو اِرادہ فرمائے، ہوتا وہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کے ہاں یہ معاملہ ہی نہیں ہے ساری موجودات میں کوئی چیز ایسی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 7 1
4 علم کا کمال ،قدرت کا کمال : 8 3
5 کسی بھی نبی کی بے اَدبی کفر ہے : 10 3
6 ''تقدیرات'' دائرہ عقل سے باہر ہیں حل نہیں ہو سکتیں بس اِیمان لانا کافی ہے : 11 3
7 تمام اَنبیاء ِ سابقین نے بھی ایسا ہی بتلایا : 12 3
8 اپنی حالت جانچنے کا طریقہ : 13 3
9 عالمِ برزخ، مثال سے وضاحت : 14 3
10 جسمانی رابطہ : 14 3
11 لافانی تعلق ،مثال سے وضاحت : 14 3
12 ''قبر''کا مطلب : 15 3
13 عذابِ قبر سے بچائو : 15 3
14 گمراہی سے بچائو : 15 3
15 وفیات 16 1
16 ''جمہوریت'' اپنے آئینہ میں اور اِسلامی نظامِ حکومت کا مختصر خاکہ 17 1
17 جمہوریت پر ایک نظر : 18 16
18 کوئی بھی مذہب جمہوریت کو پسند نہیں کرتا : 18 16
19 فریب نظر اور طلسم : 19 16
20 وضع قانون : 22 16
21 دستور ِ اَساسی : 24 16
22 مجلس ِآئین ساز کے بجائے عدالت ِعالیہ : 24 16
23 اِسلامی نظامِ حکومت کا مقصد : 25 16
24 تشکیلِ حکومت اور سربراہ ِ مملکت : 25 16
25 نبی کا دیا ہوا نعرہ : 26 16
26 سائنسی اور ترقیاتی اُمور کے لیے سرمایہ کی فراہمی : 26 16
27 کار خانے اور فیکٹریاں : 27 16
28 خسارہ پورا کرنے والا آمدنی کاایک مَد : 27 16
29 سورۂ محمد کی آخری آیت کا مفہوم یہ ہے : 27 16
30 سورۂ بقرہ میں جنگ وقتال کے متعلق ہدایات دینے کے بعد اِرشاد ہے : 28 16
31 خسارہ بڑھانے والا آمدنی کا ایک مَد : 28 16
32 وہ قرض جس کا بار عوام پر نہ پڑے : 28 16
33 اِسلامی قرض کا مادّی اور رُوحانی فائدہ : 29 16
34 قرض کی شرح : 30 16
35 عالمی سیاست اور مسلمان : 31 16
36 اِسلام کیا ہے ؟ 32 1
37 گیارہواں سبق : دین کی خدمت ودعوت 32 36
38 ایک حدیث شریف میں ہے حضور ۖ نے بڑی تاکید کے ساتھ اور قسم کھا کر فرمایا : 37 36
39 ( چار بیماریوں سے حفاظت ) 38 36
40 قصص القرآن للاطفال 39 1
41 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 39 40
42 ( حضرت سلیمان علیہ السلام اور ملکۂ سبا بلقیس کا قصہ ) 39 40
43 حضرت سلیمان علیہ السلام نے اُس کی بات سن لی اور مسکراتے ہوئے دُعا کی : 40 40
44 ''اُسے (مال وزر سلطنت وسطوت اور حسن و جمال) سب کچھ عطا کیا گیا ہے۔'' 41 40
45 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 48 1
46 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 48 45
47 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 49 45
48 ماہِ رجب میں روزے : 50 45
49 ٢٢ رجب کے کونڈے : 50 45
50 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 51 45
51 ٢٧رجب اور شب ِمعراج : 55 45
52 ٢٧ رجب کے منکرات اور رسمیں : 55 45
53 عالم اِسلام کا ایک بڑا اَلمیہ 60 1
54 غیر مسلم آقاؤں کے حکم پر اِسلام کی بیخ کنی 60 53
55 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter