ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015 |
اكستان |
|
اور برے کاموں سے بچا لے تو باقی سال کے مہینوں میں اُس کو برائیوں سے بچنا آسان ہو جاتاہے اِس لیے اِن مہینوں سے فائدہ نہ اُٹھانا ایک عظیم نقصان ہے ۔(معارف القرآن ج ٤ ص ٣٧١ تا ٣٧٣) جب نبی کریم ۖ رجب کے مہینے کا چاند دیکھتے تو یہ دُعا فرمایا کرتے تھے : اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْ رَجَبَ وَشَعْبَانَ وَبَلِّغْنَا رَمَضَانَ۔ ١ '' اے اللہ !ہمارے لیے رجب اورشعبان کے مہینوں میں برکت عطا فرمائیے اور ہمیں رمضان کے مہینے تک پہنچا دیجیے۔'' یعنی اِن مہینوں میں ہماری طاعت وعبادت میں برکت عطا فرما اورہماری عمر لمبی کرکے رمضان تک پہنچا تاکہ رمضان کے اَعمال روزہ اورتراویح وغیرہ کی سعادت حاصل کریں، اِس حدیث سے معلوم ہوا کہ حضور ۖ نے رجب اور شعبان کے مہینوں میں برکت ہونے کی دُعا فرمائی ہے تو حضور ۖ کے اِس اِرشاد سے رجب اورشعبان کے مہینے کا برکت والا ہونا ظاہر ہوا ۔ رجب کی پہلی رات کی فضیلت : اورکیونکہ یہ مبارک مہینہ ہے اورحضور ۖ اِس مہینہ کا چاند دیکھ کر برکت کی دُعا بھی فرماتے تھے، اِسی وجہ سے اِس بابرکت مہینہ کی اِبتدائی رات کو خاص فضیلت عطا ہوئی اور اِس میںدُعا کی قبولیت کی زیادہ فضیلت بیان کی گئی ہے تاکہ اِس بابرکت مہینہ کا آغاز ہی دُعائوں کے ساتھ ہو اور پھر پورے مہینے اِس دُعا کی برکت قائم رہے۔ '' حضرت اِبن ِعمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا پانچ راتیں ایسی ہیں جن میں دُعا رَد نہیںکی جاتی اور وہ جمعہ کی رات ، رجب کی پہلی رات ، نصف شعبان کی رات اور عیدین کی دونوں راتیں ہیں۔'' ٢ ١ مشکٰوة شریف کتاب الصلٰوة باب الجُمعة رقم الحدیث ١٣٦٩ ٢ عبدالرزاق ج ٤ ص ٣١٧ ۔ بیہقی فی شعب الایمان ج٢ ص١٣ ۔ فضائلُ الاوقات ص ٣١٢