ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015 |
اكستان |
|
وہ لوگ چلے جائیں اَلگ اَلگ ریڈیو لے کر لیکن لگا تو رہے گا لاہور ہی ،بالکل اِسی طرح سارے جسم کے جو اَجزاء ہیں اِن سب کا تعلق رُوح کے ساتھ ایسا ہی ہے اور جب حق تعالیٰ کا حکم ہوگا تو یہ رُوح اپنے اَجزاء کو کھینچ لے گی، وہ تعلق ریڈیائی کہہ لیں ریڈیائی تو مثال کے طور پر ہے ریڈیائی جو چیز ہے وہ مادّی ہے اور یہ مادّی سے اُوپر کی بات ہے، مادّی چیزوں کو فنا آتی رہتی ہے خرابیاں اُن میں آتی رہتی ہیں اور رُوحانی چیزوں میں دوام ہے اُن میں خلل وغیرہ نہیں آتا تخلف نہیں ہے ۔ تو(جب)سوال یا عمل دُنیا میں جسم سمیت ہے تو قبر میں بھی سوال جسم سمیت ہے ۔ ''قبر''کا مطلب : اور'' قبر'' کا مطلب قبر نہیں ہے بلکہ ''برزخ'' ہے اللہ تعالیٰ نے قرآنِ پاک میں اِرشاد فرمایا ہے (مِنْ وَّرَآئِ ھِمْ بَرْزَخ اِلٰی یَوْمِ یُبْعَثُوْنَ) جب اِنتقال ہوجائے اُس وقت سے لے کر اُٹھنے کے وقت تک یہ عالمِ برزخ ہے، عالمِ برزخ میں برزخی طور پر سوال ہوگا برزخ درمیان کو بھی کہتے ہیں یہ درمیانی کیفیات ہیں درمیانی حالت اور اِس میں سوال جو ہے وہ بھی مرکب ہیں جسم اور رُوح سے مِلا کر ہے سوال اور جواب۔ آقائے نامدار ۖ نے اِس بارے میں پوری رہبری فرمائی اور یہ کہ یہ چیز پیش آنے والی ہے اور پیش نظر رکھنی ہے کہ جانا ہے اور کسی کو پتہ نہیں کب اُس کا جانا ہوجائے، ہر ایک کے لیے یہی ہے۔ عذابِ قبر سے بچائو : ویسے رسول اللہ ۖ نے علاج بھی بتلایا ہے مثلاً سورۂ مُلک ایک دفعہ پڑھتے رہنا ،کوئی دیر بھی نہیں لگتی دو ڈھائی منٹ لگتے ہوں گے یہ عذابِ قبر سے نجات دِلاتا ہے سوالِ قبر سے نجات دِلاتا ہے یہ سورت مانع بن جائے گی عذاب سے تو ایک دفعہ روزانہ پڑھتے رہنا چاہیے ۔ گمراہی سے بچائو : عقائد کے بارے میں مجھے یہ خیال آتا ہے کہ سورۂ کہف کی پہلی دس آیتیں بہت تھوڑی سی بنتی