ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015 |
اكستان |
|
ماہِ رجب میں روزے : گزشتہ تفصیل سے معلوم ہو گیا کہ رجب کا مہینہ عظمت وشرافت والے مہینوں میں سے ہے جن کو عربی میں حرمت والے مہینے کہا جاتا ہے اور اِن مہینوں میںعبادت واِطاعت کی خاص فضیلت اِسلام میں اَب بھی باقی ہے، اور روزہ بھی عبادت واِطاعت میں داخل ہے۔ اِس نقطۂ نظر سے اِس مہینہ میں روزہ رکھنا بھی باعث ِفضیلت ہے اور حرمت والے مہینوں میں روزے رکھنے کا بطورِ خاص بعض اَحادیث میں ذکر بھی ملتا ہے نیز بعض محدثین وفقہائِ کرام کی تصریحات سے بھی حرمت والے مہینوں میں روزے رکھنے کا مستحب ومندوب ہونا ثابت ہے۔ ''حضرت عطائ سے مروی ہے کہ حضرت عروہ نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ کیا رسول اللہ ۖ رجب کے مہینے میں روزہ رکھتے تھے ؟ حضرت اِبن عمر رضی اللہ عنہ نے جواب میں اِرشاد فرمایا کہ بے شک (رکھتے تھے )اور اِس مہینے کو عظمت والا شمار کرتے تھے۔'' ١ فتاوٰی عالگیری میں ہے : ''اور مستحب روزے کئی قسم کے ہیں : اَوّل محرم کے روزے ،دُوسرے رجب کے روزے اور تیسرے شعبان اور عاشوراء کے دِن کا روزہ۔'' ٢ ٢٢ رجب کے کونڈے : آج کل رجب کے مہینے میں ٢٢تاریخ کوبڑی دُھوم دَھام کے ساتھ جو رسم اَنجام دی جاتی ہے وہ کونڈوں کی رسم ہے۔اور اِس کی نسبت حضرت جعفر صادق رحمة اللہ علیہ کی طرف کی جاتی ہے اور کونڈوں کے متعلق مختلف گھڑی ہوئی داستانیں اور واقعات بھی چھاپ کر لوگوں میں عام کیے جاتے ہیں اور کہا جاتا ہے کہ حضرت جعفر صادق رحمة اللہ علیہ نے کونڈوں کی اِس رسم کو اَنجام دینے کا حکم فرمایا تھا ١ کنزالعُمال ج٨ ص٦٥٧ رقم ٢٤٦٠١ ٢ فتاوٰی ھِندیہ ج١ ص٢٠٢ کتاب الصوم