ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015 |
اكستان |
|
علمی مضامین سلسلہ نمبر ٢ ''خانقاہِ حامدیہ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے محدث ، فقیہ، مؤرخ، مجاہد فی سبیل اللہ،مؤلف کتب کثیرہ شیخ الحدیث حضرت اَقدس مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم مضامین جو تاحال طبع نہیں ہوسکے اُنہیں سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جبکہ اُن کی نوع بنوع خصوصیات اِس بات کی متقاضی ہیں کہ اِفادۂ عام کی خاطر اُن کو شائع کردیا جائے۔ اِسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اَخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) ''جمہوریت'' اپنے آئینہ میں اور اِسلامی نظامِ حکومت کا مختصر خاکہ ( حضرت اَقدس مولانا سیّد محمدمیاں صاحب رحمة اللہ علیہ ) اِسلامی مملکت میں جملہ اِختیارات ایک ہی کو دیے جاتے ہیں اُس کو'' اِمام ''کہاجاتا ہے جو پوری مملکت کا واحد سربراہ ہوتا ہے، قرآنِ پاک کی تعلیم یہ ہے کہ وہ سر براہ اِقتدار میں سب سے اعلیٰ ہو تو تقویٰ، پرہیز گاری اور خداترسی میں بھی اِس کو سب سے بلندہونا چاہیے ( اِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللّٰہِ اَتْقَاکُمْ ) علماء نے اِمام کے لیے چند شرطیں اِسی لیے قرار دی ہیں کہ حتی الامکان قرآنِ پاک کی تعلیم کو جامۂ عمل پہنایا جا سکے مثلاً عاقل، بالغ، تندرست، صحیح الحواس، صاحب ِ ہمت، صاحب ِ حوصلہ، صاحب الرائے، سیاسی اُمور کا واقف و ماہر، جنگ و صلح کے نشیب و فراز سے باخبر، خلق ِ خدا کا ہمدرد