Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015

اكستان

43 - 65
طرف سے۔ اور وہ ہے شروع اللہ کے نام سے جو بے حد مہربان نہایت رحم والا ہے  کہ زور نہ کرو میرے مقابلے میں اور چلے آؤ میرے سامنے حکم بردار ہو کر۔'' 
پھر اُنہیں دیکھتے ہوئے کہنے لگی  : 
(یٰاََیُّھَاالْمَلَائُ اَفْتُوْنِیْ فِیْ اَمْرِیْ مَاکُنْتُ قَاطِعَةً اَمْرًا حَتّٰی تَشْھَدُوْنِ)    ١
''اے درباوالو  !  مشورہ دو مجھ کو میرے کام میں، میں طے نہیں کرتی کوئی کام تمہارے حاضر ہونے تک۔'' 
بلقیس حضرت سلیمان علیہ السلام کی قوت سے واقف تھی،اُسے یقین تھا کہ آپ اپنی دھمکی پر ضرور عمل کریں گے اِسی لیے اُس نے اپنے مشیروں، مددگاروں اور حکماء کو طلب کیا کہ موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کریں اور کوئی مناسب قدم اُٹھائیں۔ وہ لوگ کہنے لگے  : 
(نَحْنُ اُولُوْا قُوَّةٍ وَّاُوْلُوْا بَاْسٍ شَدِیْدٍ وَّالْاَمْرُ اِلَیْکِ فَانْظُرِیْ مَاذَا تَأْمُرِیْنَ)   ٢  
''ہم لوگ زور آور ہیں اور سخت لڑائی والے، اور کام تیرے اِختیار میں ہے سو تو  دیکھ لے جو حکم کرے۔'' 
تو بلقیس نے کہا حاضرین ِ مجلس  !  میرا تجربہ ہے اور میں اچھی طرح جانتی ہوں کہ    ( اِنَّ الْمُلُوْکَ اِذَا دَخَلُوْا قَرْیَةً اَفْسَدُوْھَا وَجَعَلُوْا اَعِزَّةَ اَھْلِھَا اَذِلَّةً)  ٣  
''بادشاہ جب گُھستے ہیں کسی بستی میں اُس کو خراب کردیتے ہیں اور کر ڈالتے ہیں وہاں کے سرداروں کو بے عزت۔ '' 
اور میں نہیں چاہتی کہ میرے قبائل اور بستیاں اِس آزمائش کاشکارہوں،میں سلیمان کی اِرادے کی حقیقت معلوم کرنا چاہتی ہوں۔ 
(اِنِّیْ مُرْسِلَة اِلَیْھِمْ بِھَدِیَّةٍ فَنَاظِرَة بِمَ یَرْجِعُ الْمُرْسَلُوْنَ)(سُورة النمل :  ٣٥)
   ١   سُورة النمل :  ٣٢      ٢   سُورة النمل :  ٣٣      ٣   سُورة النمل :  ٣٤

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 7 1
4 علم کا کمال ،قدرت کا کمال : 8 3
5 کسی بھی نبی کی بے اَدبی کفر ہے : 10 3
6 ''تقدیرات'' دائرہ عقل سے باہر ہیں حل نہیں ہو سکتیں بس اِیمان لانا کافی ہے : 11 3
7 تمام اَنبیاء ِ سابقین نے بھی ایسا ہی بتلایا : 12 3
8 اپنی حالت جانچنے کا طریقہ : 13 3
9 عالمِ برزخ، مثال سے وضاحت : 14 3
10 جسمانی رابطہ : 14 3
11 لافانی تعلق ،مثال سے وضاحت : 14 3
12 ''قبر''کا مطلب : 15 3
13 عذابِ قبر سے بچائو : 15 3
14 گمراہی سے بچائو : 15 3
15 وفیات 16 1
16 ''جمہوریت'' اپنے آئینہ میں اور اِسلامی نظامِ حکومت کا مختصر خاکہ 17 1
17 جمہوریت پر ایک نظر : 18 16
18 کوئی بھی مذہب جمہوریت کو پسند نہیں کرتا : 18 16
19 فریب نظر اور طلسم : 19 16
20 وضع قانون : 22 16
21 دستور ِ اَساسی : 24 16
22 مجلس ِآئین ساز کے بجائے عدالت ِعالیہ : 24 16
23 اِسلامی نظامِ حکومت کا مقصد : 25 16
24 تشکیلِ حکومت اور سربراہ ِ مملکت : 25 16
25 نبی کا دیا ہوا نعرہ : 26 16
26 سائنسی اور ترقیاتی اُمور کے لیے سرمایہ کی فراہمی : 26 16
27 کار خانے اور فیکٹریاں : 27 16
28 خسارہ پورا کرنے والا آمدنی کاایک مَد : 27 16
29 سورۂ محمد کی آخری آیت کا مفہوم یہ ہے : 27 16
30 سورۂ بقرہ میں جنگ وقتال کے متعلق ہدایات دینے کے بعد اِرشاد ہے : 28 16
31 خسارہ بڑھانے والا آمدنی کا ایک مَد : 28 16
32 وہ قرض جس کا بار عوام پر نہ پڑے : 28 16
33 اِسلامی قرض کا مادّی اور رُوحانی فائدہ : 29 16
34 قرض کی شرح : 30 16
35 عالمی سیاست اور مسلمان : 31 16
36 اِسلام کیا ہے ؟ 32 1
37 گیارہواں سبق : دین کی خدمت ودعوت 32 36
38 ایک حدیث شریف میں ہے حضور ۖ نے بڑی تاکید کے ساتھ اور قسم کھا کر فرمایا : 37 36
39 ( چار بیماریوں سے حفاظت ) 38 36
40 قصص القرآن للاطفال 39 1
41 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 39 40
42 ( حضرت سلیمان علیہ السلام اور ملکۂ سبا بلقیس کا قصہ ) 39 40
43 حضرت سلیمان علیہ السلام نے اُس کی بات سن لی اور مسکراتے ہوئے دُعا کی : 40 40
44 ''اُسے (مال وزر سلطنت وسطوت اور حسن و جمال) سب کچھ عطا کیا گیا ہے۔'' 41 40
45 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 48 1
46 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 48 45
47 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 49 45
48 ماہِ رجب میں روزے : 50 45
49 ٢٢ رجب کے کونڈے : 50 45
50 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 51 45
51 ٢٧رجب اور شب ِمعراج : 55 45
52 ٢٧ رجب کے منکرات اور رسمیں : 55 45
53 عالم اِسلام کا ایک بڑا اَلمیہ 60 1
54 غیر مسلم آقاؤں کے حکم پر اِسلام کی بیخ کنی 60 53
55 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter