ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015 |
اكستان |
|
طرف سے۔ اور وہ ہے شروع اللہ کے نام سے جو بے حد مہربان نہایت رحم والا ہے کہ زور نہ کرو میرے مقابلے میں اور چلے آؤ میرے سامنے حکم بردار ہو کر۔'' پھر اُنہیں دیکھتے ہوئے کہنے لگی : (یٰاََیُّھَاالْمَلَائُ اَفْتُوْنِیْ فِیْ اَمْرِیْ مَاکُنْتُ قَاطِعَةً اَمْرًا حَتّٰی تَشْھَدُوْنِ) ١ ''اے درباوالو ! مشورہ دو مجھ کو میرے کام میں، میں طے نہیں کرتی کوئی کام تمہارے حاضر ہونے تک۔'' بلقیس حضرت سلیمان علیہ السلام کی قوت سے واقف تھی،اُسے یقین تھا کہ آپ اپنی دھمکی پر ضرور عمل کریں گے اِسی لیے اُس نے اپنے مشیروں، مددگاروں اور حکماء کو طلب کیا کہ موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کریں اور کوئی مناسب قدم اُٹھائیں۔ وہ لوگ کہنے لگے : (نَحْنُ اُولُوْا قُوَّةٍ وَّاُوْلُوْا بَاْسٍ شَدِیْدٍ وَّالْاَمْرُ اِلَیْکِ فَانْظُرِیْ مَاذَا تَأْمُرِیْنَ) ٢ ''ہم لوگ زور آور ہیں اور سخت لڑائی والے، اور کام تیرے اِختیار میں ہے سو تو دیکھ لے جو حکم کرے۔'' تو بلقیس نے کہا حاضرین ِ مجلس ! میرا تجربہ ہے اور میں اچھی طرح جانتی ہوں کہ ( اِنَّ الْمُلُوْکَ اِذَا دَخَلُوْا قَرْیَةً اَفْسَدُوْھَا وَجَعَلُوْا اَعِزَّةَ اَھْلِھَا اَذِلَّةً) ٣ ''بادشاہ جب گُھستے ہیں کسی بستی میں اُس کو خراب کردیتے ہیں اور کر ڈالتے ہیں وہاں کے سرداروں کو بے عزت۔ '' اور میں نہیں چاہتی کہ میرے قبائل اور بستیاں اِس آزمائش کاشکارہوں،میں سلیمان کی اِرادے کی حقیقت معلوم کرنا چاہتی ہوں۔ (اِنِّیْ مُرْسِلَة اِلَیْھِمْ بِھَدِیَّةٍ فَنَاظِرَة بِمَ یَرْجِعُ الْمُرْسَلُوْنَ)(سُورة النمل : ٣٥) ١ سُورة النمل : ٣٢ ٢ سُورة النمل : ٣٣ ٣ سُورة النمل : ٣٤