Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015

اكستان

35 - 65
تو پھر عام دُنیا اِسلام ہی کو برا جانے گی اور پھر اُن کو اِسلام کی دعوت اگر دی بھی جائے گی تو اُس کا کوئی اَثر نہ ہوگا۔ پس دُوسروں میں اِسلام کی دعوت کا کام بھی اِسی پر موقوف ہے کہ مسلمان اُمت میں اِسلامی زندگی یعنی اِیمان اور عملِ صالح عام ہو۔ بہرحال اِس لحاظ بھی یہی ضروری ہے کہ پہلے مسلمانوں ہی کی اِصلاح و ہدایت کی فکر کی جائے اور اُن میں دینی زندگی کو عام کرنے کے لیے پوری قوت سے جدو جہد  کی جائے۔ 
قرآن شریف میں اِس کام کو (یعنی دین کی خدمت و دعوت اور لوگوں کی اِصلاح و ہدایت کی کوشش کو) جہاد بھی کیا گیا ہے بلکہ ''جہادِ کبیر'' یعنی بڑا جہاد بتلایا گیا ہے  ١  اور اِس میں کچھ شبہ نہیں کہ  اگر یہ کام خلوص اور نیک نیتی کے ساتھ اور محض اللہ کی رضا مندی کے لیے کیا جائے تو یقینا اللہ کے نزدیک یہ بہت بڑا جہاد ہے۔ 
بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ جہاد صرف اُس جنگ کا نام ہے جو دینی اُصول و اَحکام کے مطابق اللہ کے راستے میں لڑی جائے لیکن صحیح بات یہ ہے کہ دین کی دعوت اور بندگانِ خدا کی اِصلاح و ہدایت کے لیے جس وقت جو کوشش کی جاسکتی ہو وہی اُس وقت خاص جہاد ہے۔ 
رسول اللہ  ۖ  نبوت کے بعد تقریبًا بارہ تیرہ برس مکہ معظمہ میں رہے اِس پوری مدت میں آپ کا اور آپ کے ساتھیوں کا جہاد یہی تھا کہ مخالفتوں اور طرح طرح کی مصیبتوں کے باوجود خود دین پر مضبوطی سے جمے رہے اور دُوسروں کی اِصلاح و ہدایت کی کوشش کرتے رہے اور بندگانِ خدا کو خفیہ وعلانیہ دین کی دعوت دیتے رہے۔ 
اَلغرض اللہ سے غافل اور راستے سے بھٹکے ہوئے بندوں کو اللہ سے مِلانے کی اور صحیح راستے پر چلانے کی کوشش کرنا اور اُس راہ میں اپنا پیسہ خرچ کرنا اور وقت اور چین وآرام قربان کرنا یہ سب اللہ کے نزدیک ''جہاد'' ہی میں شمار ہے بلکہ اُس وقت کا ''خاص جہاد'' یہی ہے۔ 
  ١  سورۂ فرقان کی آیت (وَجَاھِدْ ھُمْ بِہ جِھَادًا کَبِیْرًا) کے متعلق مفسرین کی عام رائے یہی ہے کہ اِس سے تبلیغ ودعوت مراد ہے۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 7 1
4 علم کا کمال ،قدرت کا کمال : 8 3
5 کسی بھی نبی کی بے اَدبی کفر ہے : 10 3
6 ''تقدیرات'' دائرہ عقل سے باہر ہیں حل نہیں ہو سکتیں بس اِیمان لانا کافی ہے : 11 3
7 تمام اَنبیاء ِ سابقین نے بھی ایسا ہی بتلایا : 12 3
8 اپنی حالت جانچنے کا طریقہ : 13 3
9 عالمِ برزخ، مثال سے وضاحت : 14 3
10 جسمانی رابطہ : 14 3
11 لافانی تعلق ،مثال سے وضاحت : 14 3
12 ''قبر''کا مطلب : 15 3
13 عذابِ قبر سے بچائو : 15 3
14 گمراہی سے بچائو : 15 3
15 وفیات 16 1
16 ''جمہوریت'' اپنے آئینہ میں اور اِسلامی نظامِ حکومت کا مختصر خاکہ 17 1
17 جمہوریت پر ایک نظر : 18 16
18 کوئی بھی مذہب جمہوریت کو پسند نہیں کرتا : 18 16
19 فریب نظر اور طلسم : 19 16
20 وضع قانون : 22 16
21 دستور ِ اَساسی : 24 16
22 مجلس ِآئین ساز کے بجائے عدالت ِعالیہ : 24 16
23 اِسلامی نظامِ حکومت کا مقصد : 25 16
24 تشکیلِ حکومت اور سربراہ ِ مملکت : 25 16
25 نبی کا دیا ہوا نعرہ : 26 16
26 سائنسی اور ترقیاتی اُمور کے لیے سرمایہ کی فراہمی : 26 16
27 کار خانے اور فیکٹریاں : 27 16
28 خسارہ پورا کرنے والا آمدنی کاایک مَد : 27 16
29 سورۂ محمد کی آخری آیت کا مفہوم یہ ہے : 27 16
30 سورۂ بقرہ میں جنگ وقتال کے متعلق ہدایات دینے کے بعد اِرشاد ہے : 28 16
31 خسارہ بڑھانے والا آمدنی کا ایک مَد : 28 16
32 وہ قرض جس کا بار عوام پر نہ پڑے : 28 16
33 اِسلامی قرض کا مادّی اور رُوحانی فائدہ : 29 16
34 قرض کی شرح : 30 16
35 عالمی سیاست اور مسلمان : 31 16
36 اِسلام کیا ہے ؟ 32 1
37 گیارہواں سبق : دین کی خدمت ودعوت 32 36
38 ایک حدیث شریف میں ہے حضور ۖ نے بڑی تاکید کے ساتھ اور قسم کھا کر فرمایا : 37 36
39 ( چار بیماریوں سے حفاظت ) 38 36
40 قصص القرآن للاطفال 39 1
41 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 39 40
42 ( حضرت سلیمان علیہ السلام اور ملکۂ سبا بلقیس کا قصہ ) 39 40
43 حضرت سلیمان علیہ السلام نے اُس کی بات سن لی اور مسکراتے ہوئے دُعا کی : 40 40
44 ''اُسے (مال وزر سلطنت وسطوت اور حسن و جمال) سب کچھ عطا کیا گیا ہے۔'' 41 40
45 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 48 1
46 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 48 45
47 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 49 45
48 ماہِ رجب میں روزے : 50 45
49 ٢٢ رجب کے کونڈے : 50 45
50 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 51 45
51 ٢٧رجب اور شب ِمعراج : 55 45
52 ٢٧ رجب کے منکرات اور رسمیں : 55 45
53 عالم اِسلام کا ایک بڑا اَلمیہ 60 1
54 غیر مسلم آقاؤں کے حکم پر اِسلام کی بیخ کنی 60 53
55 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter