Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015

اكستان

34 - 65
مومن و مسلم ہوں، نیکیاں کرتے ہوں اور برائیوں سے بچتے ہوں۔ ایسی حالت میں ہمارا سب سے مقدم فرض یہ ہے کہ دین کی دعوت اور اِصلاح و ہدایت کا کام پہلے اِس اُمت ہی کے اُن طبقوں میں کیا جائے جو دین و اِیمان اور نیکی و پرہیزگاری کے راستے سے دُور ہوگئے ہیں۔ 
اِس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ جو لوگ اپنے کو مسلمان کہتے اور کہلاتے ہیں خواہ اُن کی عملی حالت کیسی ہی ہو وہ بہرحال اِیمان واِسلام کا اِقرار کر کے خدا ورسول اور اُن کے دین کے ساتھ ایک قسم کا رشتہ اور ایک طرح کی خصوصیت پیدا کر چکے ہیں اور اِسلامی سوسائٹی اور برادری کے ایک فرد بن چکے ہیں،اِس واسطے ہمارے لیے اُن کی اِصلاح و تربیت کی فکر بہرحال مقدم ہے جس طرح کہ قدرتی طور سے ہر شخص پر اُس کی اَولاد اور اُس کے قریبی رشتہ داروں کی خبر گیری اور دیکھ بھال کی ذمہ داری بہ نسبت دُوسرے لوگوں کے زیادہ ہوتی ہے۔ 
اور ایک دُوسری وجہ یہ بھی ہے کہ دُنیا کے عام لوگ مسلمانوں کی موجودہ حالت کو دیکھتے ہوئے اِسلام کی خوبی اور بہتری کو کبھی نہیں سمجھ سکتے بلکہ اُلٹے اُس سے متنفر اور بیزار ہوتے ہیں، ہمیشہ سے عام لوگوں کا یہی طریقہ رہا ہے اور اب بھی یہی طریقہ ہے کسی دین کے ماننے والوں کی حالت اور اُن کے اَعمال واَخلاق دیکھ کر ہی اُس دین کے متعلق اچھی یا بری رائے قائم کی جاتی ہے، جس زمانہ تک مسلمان عام طور سے سچے مسلمان ہوتے تھے اور پوری طرح اِسلام کے اَحکام پر چلتے تھے، دُنیا کے لوگ صرف اُن کو دیکھ دیکھ کے اِسلام کے گرویدہ ہوتے تھے او رعلاقے کے علاقے اور قومیں کی قومیں اِسلام میں داخل ہوتی تھیں لیکن جب سے مسلمانوں میں زیادہ تعداد ایسے لوگوں کی ہوگئی جو اپنے کو مسلمان تو کہتے ہیں مگر اُن کے اَعمال اور اَخلاق اِسلامی نہیں ہیں اور اُن کے دِل اِیمان اور تقویٰ کے نور سے خالی ہیں اُس وقت سے دُنیا اِسلام ہی سے بد ظن ہوگئی ہے۔ 
بہرحال ہمیںاِس حقیقت کو اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے کہ مسلمان اُمت کا طرزِ زندگی اور مسلمان قوم کی عملی حالت ہی اِسلام کے حق میں سب سے بڑی شہادت اور گواہی ہے اور اگر اچھی ہوگی  تو دین اِسلام کے متعلق اچھی رائے قائم کرے گی اور خود بخود اُس کی طرف آئے گی اور اگر وہ بری ہوگی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 7 1
4 علم کا کمال ،قدرت کا کمال : 8 3
5 کسی بھی نبی کی بے اَدبی کفر ہے : 10 3
6 ''تقدیرات'' دائرہ عقل سے باہر ہیں حل نہیں ہو سکتیں بس اِیمان لانا کافی ہے : 11 3
7 تمام اَنبیاء ِ سابقین نے بھی ایسا ہی بتلایا : 12 3
8 اپنی حالت جانچنے کا طریقہ : 13 3
9 عالمِ برزخ، مثال سے وضاحت : 14 3
10 جسمانی رابطہ : 14 3
11 لافانی تعلق ،مثال سے وضاحت : 14 3
12 ''قبر''کا مطلب : 15 3
13 عذابِ قبر سے بچائو : 15 3
14 گمراہی سے بچائو : 15 3
15 وفیات 16 1
16 ''جمہوریت'' اپنے آئینہ میں اور اِسلامی نظامِ حکومت کا مختصر خاکہ 17 1
17 جمہوریت پر ایک نظر : 18 16
18 کوئی بھی مذہب جمہوریت کو پسند نہیں کرتا : 18 16
19 فریب نظر اور طلسم : 19 16
20 وضع قانون : 22 16
21 دستور ِ اَساسی : 24 16
22 مجلس ِآئین ساز کے بجائے عدالت ِعالیہ : 24 16
23 اِسلامی نظامِ حکومت کا مقصد : 25 16
24 تشکیلِ حکومت اور سربراہ ِ مملکت : 25 16
25 نبی کا دیا ہوا نعرہ : 26 16
26 سائنسی اور ترقیاتی اُمور کے لیے سرمایہ کی فراہمی : 26 16
27 کار خانے اور فیکٹریاں : 27 16
28 خسارہ پورا کرنے والا آمدنی کاایک مَد : 27 16
29 سورۂ محمد کی آخری آیت کا مفہوم یہ ہے : 27 16
30 سورۂ بقرہ میں جنگ وقتال کے متعلق ہدایات دینے کے بعد اِرشاد ہے : 28 16
31 خسارہ بڑھانے والا آمدنی کا ایک مَد : 28 16
32 وہ قرض جس کا بار عوام پر نہ پڑے : 28 16
33 اِسلامی قرض کا مادّی اور رُوحانی فائدہ : 29 16
34 قرض کی شرح : 30 16
35 عالمی سیاست اور مسلمان : 31 16
36 اِسلام کیا ہے ؟ 32 1
37 گیارہواں سبق : دین کی خدمت ودعوت 32 36
38 ایک حدیث شریف میں ہے حضور ۖ نے بڑی تاکید کے ساتھ اور قسم کھا کر فرمایا : 37 36
39 ( چار بیماریوں سے حفاظت ) 38 36
40 قصص القرآن للاطفال 39 1
41 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 39 40
42 ( حضرت سلیمان علیہ السلام اور ملکۂ سبا بلقیس کا قصہ ) 39 40
43 حضرت سلیمان علیہ السلام نے اُس کی بات سن لی اور مسکراتے ہوئے دُعا کی : 40 40
44 ''اُسے (مال وزر سلطنت وسطوت اور حسن و جمال) سب کچھ عطا کیا گیا ہے۔'' 41 40
45 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 48 1
46 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 48 45
47 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 49 45
48 ماہِ رجب میں روزے : 50 45
49 ٢٢ رجب کے کونڈے : 50 45
50 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 51 45
51 ٢٧رجب اور شب ِمعراج : 55 45
52 ٢٧ رجب کے منکرات اور رسمیں : 55 45
53 عالم اِسلام کا ایک بڑا اَلمیہ 60 1
54 غیر مسلم آقاؤں کے حکم پر اِسلام کی بیخ کنی 60 53
55 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter