ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2015 |
اكستان |
|
''گرامی نامہ بدست عزیزم تنویر اَحمد سلمہ موصول ہوا۔ اِنہیں دیکھ کر دِل خوش ہوا اِنہوں نے بھی مسعود میاں سلمہ ١ کی طرح ایک دم قد کھینچا ہے۔ اللہ تعالیٰ صحت سے بھی رکھے اور آپ کے لیے قرة العین بنائے اور صدقہ جاریہ ................... عزیزم تنویر اَحمد پرسوں رات کو عشاء کے وقت آئیں گے، آپ اُن کی ختمِ قرآنِ پاک کی مبارک باد قبول فرمائیں۔'' ١٣ مارچ ١٩٨٣ئ حضرت جی نے ١٥ مارچ ١٩٨٣ء کو عشاء کے بعد کا وقت مرحمت فرمایا۔ عشاء کے بعد حاضرِ خدمت ہوئے والد محترم مدظلہ نے اِس موقع پر پچیس تیس اَحباب کو بھی جمع کیا تھا اور شیرینی تقسیم کی تھی جو حضرات اُس موقع پر تھے اُن میں جناب اَلحاج اَختر عالم صاحب ،جناب اَلحاج مبین اَحمد صاحب مدظلہم، جناب حکیم برکات اَحمد صاحب، مولانا اِکرام قادری صاحب کے نام مجھے اَب تک یاد ہیں۔ حضرت جی نے مہمان خانے میں سورۂ مرسلات پڑھا کر ختم کرایا اور دُعا فرمائی، مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ حضرت جی نے اِس موقع پر دو سو روپے بھی عنایت فرمائے تھے۔ میرے ختم ِقرآن کے موقع پر جد اَمجد حضرت قاری صاحب رحمة اللہ علیہ نے بطورِ شکریہ عمرے کا اِرادہ فرمایا اور مجھے بھی ساتھ لے گئے۔ اِس کی اِطلاع جب حضرت جی کو دی تو آپ نے جواباً تحریر فرمایا : ''آپ کے اِس گرامی نامہ میں یہ خوشخبری ہے کہ آپ (حضرت قاری صاحب) اور عزیزم تنویر اَحمد سلمہم عمرے کے لیے ٣٠ اپریل کو روانہ ہورہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ مبارک و مسعود فرمائے، قبول فرمائے اور وہاں کی حاضریاں بار بار نصیب فرماتا رہے،موسم گرم ہوتا جا رہا ہے اللہ تعالیٰ سفر میں خیریت سے رکھے اور بہ عافیت سفر ١ حضرت جی رحمة اللہ علیہ کے چوتھے نمبر کے صاحبزادے حضرت مولانا سیّد مسعود میاں صاحب مدظلہ اُستاذ جامعہ مدنیہ کریم پارک لاہور