ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2015 |
اكستان |
|
پیدائش کے وقت بچہ کا رونا : اور فرمایا کہ جب پیدا ہوتا ہے نا اِنسان تو اُس کو شیطان چھوتا ہے اور اُس کے چھونے سے وہ روتا ہے اور اِرشاد فرمایا کہ سوائے مریم علیہا الصلوة والسلام وابنہا یعنی ماں اور بیٹا وہ دو ایسے تھے کہ اُنہیں شیطان نے چھوا ہی نہیں بالکل، اُن کو خدا نے اِس سے بچائے رکھا تو ہر چیز میں مستثنیٰ مِل جائیں گے ۔ حضرت موسٰی علیہ السلام کی خصوصیت : جیسے کہ حضرت موسٰی علیہ السلام کے بارے میں آتا ہے قیامت کے دِن جب میں اُٹھوں گا تو دیکھوں گا کہ موسٰی علیہ السلام عرش تھامے ہوئے ہیں بَاطِش بِالْعَرْشِ اور فرماتے ہیں کہ میں نہیں سمجھ سکتا یا یقینی طور پر ایک بات نہیں کہہ سکتا کہ یہ مجھ سے پہلے ہوش میں آگئے یا جو'' طُور'' پر قصہ پیش آیا تھا اور یہ بے ہوش ہوئے تھے تجلی ٔ باری تعالیٰ سے اُس کی وجہ سے قیامت کے دِن بے ہوش نہیں ہوں گے ۔اور قرآنِ پاک میں تو ہے ( وَنُفِخَ فِی الصُّوْرِ فَصَعِقَ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَمَنْ فِی الْاَرْضِ اِلَّا مَنْ شَآئَ اللّٰہْ ) جب صور پھونکاجائے گا وہ صور جو ختم کرنے کے لیے ہوگا تو پھر سب بیہوش ہوجائیں گے (فَصَعِقَ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ)آسمانوں میں جو مخلوقات ہیں وہ بھی (وَمَنْ فِی الْاَرْضِ ) جو زمین میں ہیں وہ بھی (اِلَّا مَنْ شَآئَ اللّٰہْ )سوائے اُس کے کہ جسے خدا چاہے یعنی کوئی ہیں ایسے جو مستثنیٰ ہیں، اِس (صور) سے بیہوش نہیں ہوں گے لیکن وہ کون ہیں اُن کی صراحت حدیث شریف میں نہیں پائی گئی اور قرآنِ پاک میں بھی اُن کا ذکر نہیں جیسے حضرت مریم علیہا السلام مستثنیٰ ہوگئیں عیسیٰ علیہ الصلٰوة و السلام مستثنیٰ ہوگئے کہ شیطان (پیدائش کے وقت) چھوتا ہے مگر اِن دو کو نہیں چھوا۔ تو اِس میں فطرتِ اِنسانی کا بیان ہے اِیمان کا بیان ہے وسوسوں کا بیان ہے وسوسوں سے نجات اور علاج کا بیان ہے۔ ایک علاج سیدھا سا یہ ہے کہ دُوسرے خیال میں لگ جاؤ۔ دُوسرا یہ کہ اَعوذ باللہ پڑھ لے۔ تیسرا یہ کہ اِیمان کی تجدید کر لے اٰمَنْتُ بِاللّٰہِ وَرُسُلِہ میں اللہ اور اُس کے پیغمبروں پر اِیمان