Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2015

اكستان

12 - 65
پیدائش کے وقت بچہ کا رونا  :
اور فرمایا کہ جب پیدا ہوتا ہے نا اِنسان تو اُس کو شیطان چھوتا ہے اور اُس کے چھونے سے وہ روتا ہے اور اِرشاد فرمایا کہ سوائے  مریم علیہا الصلوة والسلام وابنہا  یعنی ماں اور بیٹا وہ دو ایسے تھے کہ اُنہیں شیطان نے چھوا ہی نہیں بالکل، اُن کو خدا نے اِس سے بچائے رکھا تو ہر چیز میں مستثنیٰ مِل جائیں گے ۔
حضرت موسٰی علیہ السلام کی خصوصیت  :
جیسے کہ حضرت موسٰی علیہ السلام کے بارے میں آتا ہے قیامت کے دِن جب میں اُٹھوں گا تو دیکھوں گا کہ موسٰی علیہ السلام عرش تھامے ہوئے ہیں  بَاطِش بِالْعَرْشِ  اور فرماتے ہیں کہ میں نہیں سمجھ سکتا یا یقینی طور پر ایک بات نہیں کہہ سکتا کہ یہ مجھ سے پہلے ہوش میں آگئے یا جو'' طُور'' پر قصہ پیش آیا تھا اور یہ بے ہوش ہوئے تھے تجلی ٔ باری تعالیٰ سے اُس کی وجہ سے قیامت کے دِن بے ہوش نہیں ہوں گے ۔اور قرآنِ پاک میں تو ہے ( وَنُفِخَ فِی الصُّوْرِ فَصَعِقَ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَمَنْ فِی الْاَرْضِ اِلَّا مَنْ شَآئَ اللّٰہْ ) جب صور پھونکاجائے گا وہ صور جو ختم کرنے کے لیے ہوگا تو پھر سب بیہوش ہوجائیں گے  (فَصَعِقَ  مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ)آسمانوں میں جو مخلوقات ہیں وہ بھی (وَمَنْ فِی الْاَرْضِ ) جو زمین میں ہیں وہ بھی    (اِلَّا مَنْ شَآئَ اللّٰہْ )سوائے اُس کے کہ جسے خدا چاہے یعنی کوئی ہیں ایسے جو مستثنیٰ ہیں، اِس (صور) سے بیہوش نہیں ہوں گے لیکن وہ کون ہیں اُن کی صراحت حدیث شریف میں نہیں پائی گئی اور قرآنِ پاک میں بھی اُن کا ذکر نہیں جیسے حضرت مریم علیہا السلام مستثنیٰ ہوگئیں عیسیٰ علیہ الصلٰوة و السلام مستثنیٰ ہوگئے کہ شیطان (پیدائش کے وقت) چھوتا ہے مگر اِن دو کو نہیں چھوا۔ تو اِس میں فطرتِ اِنسانی کا بیان ہے اِیمان کا بیان ہے وسوسوں کا بیان ہے وسوسوں سے نجات اور علاج کا بیان ہے۔
 ایک علاج سیدھا سا یہ ہے کہ دُوسرے خیال میں لگ جاؤ۔
 دُوسرا یہ کہ اَعوذ باللہ پڑھ لے۔
 تیسرا یہ کہ اِیمان کی تجدید کر لے اٰمَنْتُ بِاللّٰہِ وَرُسُلِہ  میں اللہ اور اُس کے پیغمبروں پر اِیمان
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درس حدیث 9 1
5 اہلِ معرفت کی خصو صیت : 11 4
6 وسوسہ کی دُعا : 11 4
7 پیدائش کے وقت بچہ کا رونا : 12 4
8 حضرت موسٰی علیہ السلام کی خصوصیت : 12 4
9 وفیات 13 1
10 اِسلام کیا ہے ؟ 14 1
11 نواں سبق : اچھے اَخلاق اور عمدہ صفات 14 10
12 اَچھے اَخلاق کی فضیلت اور اہمیت : 14 10
13 برے اَخلاق کی نحوست : 15 10
14 چند اہم اور ضروری اَخلاق کا بیان : 15 10
15 اَمانت داری : 17 10
16 عدل و اِنصاف : 18 10
17 رحم کھانا اور قصوروار کو معاف کرنا : 20 10
18 نرم مزاجی : 21 10
19 تحمل اور برد باری : 21 10
20 خوش کلامی اور شیریں زبانی : 22 10
21 صبرو شجاعت : 24 10
22 اِخلاص اور تصحیح ِ نیت : 25 10
23 قصص القرآن للاطفال 28 1
24 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 28 23
25 ( طالوت علیہ السلام اور جالوت کاقصہ ) 28 23
26 جناب اَثر جونپوری 32 1
27 اِسلامی معاشرت 33 1
28 میاں بیوی میںناچاقی ہو تو کیا کریں ؟ 33 27
29 مصالحتی چارٹ : 34 27
30 ''طلاق'' کا حکم اور اُس کا مقصد : 35 27
31 طلاق کا اِستعمال کب ؟ 36 27
32 طلاق دینے کا شرعی طریقہ : 37 27
33 کچھ غلط فہمیاں : 38 27
34 آخری بات : 39 27
36 حاصلِ مطالعہ 40 1
37 حِمص کے فقراء میں گورنر کا نام : 40 36
39 میرے ''حضرت جی '' 43 1
40 بزرگوں کی مجلس نصیب ہوئی تھی۔ او کمال قال ! '' 44 39
41 مکتوب نمبر ١ 50 39
42 مکتوب نمبر ٢ 51 39
43 مکتوب نمبر ٤ 52 39
44 قرآن سیمینار ٢٥-٢٧ نومبر٢٠١٤ئ 54 1
45 اِثباتِ الف یا حذفِ الف ؟ : 55 44
46 دُوسرا مقالہ : 56 44
47 سفارشات : 58 44
48 اَخبار الجامعہ 64 1
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter