ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2015 |
اكستان |
|
قصص القرآن للاطفال پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے ( الشیخ مصطفٰی وہبہ،مترجم مفتی سیّد عبدالعظیم صاحب ترمذی ) ض ض ض ( طالوت علیہ السلام اور جالوت کاقصہ ) حضرت سیّدنا موسٰی علیہ السلام کی وفات کے بعد اللہ تعالیٰ نے بنی اِسرائیل کی طرف بہت سے نبی بھیجے لیکن بنی اِسرائیل کے اکثر لوگ اللہ کے اَحکام کی مخالفت کرتے تھے اور اپنی طرف بھیجے گئے اَنبیاء علیہم السلام کی اِطاعت نہیں کرتے تھے اور نہ اُن کی نصیحتو ں پر عمل کرتے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے اُن سے سخت اِنتقام لیا او وہ چالیس سال تک جنگلوں میں بھٹکتے رہے، اِس دوران اُنہیں بھوک پیاس کا بھی سامنا کرنا پڑا نیز اللہ تعالیٰ نے اُن کے دِلوں میں ایک دُوسرے کی نفرت ڈال دی اور اُن پر اُن کی دُشمن قوم'' عمالقہ'' کو مسلط کردیا جو فلسطین میں تھے۔ جب بنی اِسرائیل لڑائی پر مجبور ہوئے تو قوم چوہوں کی طرح میدانِ کار زار سے بھاگنے لگی حتی کہ اُن کامتبرک تابوت بھی جس کے ذریعے وہ مددطلب کرتے تھے اور جس میں حضرت موسٰی علیہ السلام کا عصاء مبارک اور تورات کی بعض آسمانی تختیاں تھیں، عمالقہ نے چھین لیا۔ عمالقہ کا سپہ سالار جالوت تھا جس نے بنی اِسرائیل کو ذلیل کیا اور اُنہیں بدترین عذاب میں مبتلا کیا، جب اُن کی ذلت اِنتہا کو پہنچ گئی تو اُنہوں نے اپنے نبی سے عرض کیا : ( اِبْعَثْ لَنَا مَلِکًا نُّقَاتِلْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ ) (سُورة البقرہ : ٢٤٦) ''مقرر کردو ہمارے لیے ایک بادشاہ تاکہ ہم لڑیں اللہ کی راہ میں۔'' نبی علیہ السلام نے فرمایا :