ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2015 |
اكستان |
|
پورا کرائے، وہاں حاضری کے موقع پر ہر جگہ بہت زیادہ دُعاؤں میں یاد فرماتے رہنے کی بھی ضرورت ہے ، صلوة وسلام میں جتنی بار بھی یاد آجائے، صلوة وسلام پیش فرماتے رہیں، یہی پیغام عزیزم تنویر اَحمد سلمہ کو بھی دیدیجیے ۔ '' ٢٤ اپریل ١٩٨٣ء اِس سفر میں میرے لیے یہ سعادت بھی میسر آئی کہ ایک مرتبہ ختم قرآن مجید کی تقریب ''ریاض الجنة'' مسجد نبوی شریف (ۖ) میں بھی ہوئی اور حضرت جد اَمجد رحمة اللہ علیہ نے دُعا فرمائی جن سے میں نے قرآنِ مجید بھی حفظ کیا تھا۔ اِس موقع پر میرے ایک ساتھی حافظ محمد اِقبال صاحب صدیقی زید مجدہ کو بھی یہ سعادت مِل گئی کہ اُن کا ختم بھی ہوا۔ جناب اَلحاج ذکر الرحمن صاحب ،جناب اَلحاج محمد کامل صاحب صدیقی اور جناب حکیم لطیف الرحمن صاحب بھی دُعا میں شریک ہوئے۔ مجھے اپنا خط ِ تحریر درست کرنے کا شوق تھا، اِس کے لیے حضرت قاری صاحب حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ (والد محترم حضرت جی) کے ''دینی تعلیم کا رسالہ'' سبقًا سبقًاپڑھاتے اور میں اُسے لکھتا بھی تھا، اِس سے خط صاف ہو گیا۔ بعدمیں اپنے اِس ذوق کی تسکین کے لیے پاکستان کے نامور خطاط محترم حاجی محمد یامین صاحب دہلوی ''مرصع رقم'' سے کتابت سیکھی۔ حضرت نفیس شاہ صاحب سے بھی اِصلاح لی، آپ بہت شفقت سے اِصلاح فرماتے تھے۔ جب لکھنے کا شوق ہو گیا تو کچھ نہ کچھ کہیں اپنی بے ترتیب خطاطی کے جوہر بھی دِکھایا کرتا تھا۔ ایک ایسے ہی موقع پر حضرت جی نے حضرت قاری صاحب کو خط میں تحریر فرمایا : ''آج فہرست مطبوعات موصول ہوئی۔ شاید اِس کی کچھ کتابت عزیزم تنویر اَحمد سلمہ نے بھی کی ہے ؟ '' (١٩ مارچ ١٩٨٦ئ) ایک مرتبہ میں لاہور گیا حضرت جی سے جامعہ مدنیہ کی مسجد میں عشاء کی نماز کے بعد ملاقات ہوئی، آپ شفقت فرماتے ہوئے مہمان خانے لے گئے بہت دیر نشست رہی، حضرت جی نے مجھے ترغیب دی کہ میں درسِ نظامی پڑھوں، آپ کی ترغیب اور نصیحت کی برکت ہے کہ آج سٹی اسٹیشن کراچی