ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2015 |
اكستان |
|
جنت میں پہنچانے والی اور اللہ ورسول کا محب ومحبوب بنانے والی ہے اور جھوٹ سے مکمل پرہیز کریں جس کا اَنجام تباہی و بربادی اورخدا ورسول کی لعنت اور ناراض مندی اور جو منافقوں کی نشانی ہے۔ عہدکی پابندی : یہ دراَصل سچائی ہی کی ایک خاص قسم ہے کہ جس کسی سے جو عہدکیا جائے اُس کو پوراکیا جائے، قرآن و حدیث میں خصوصیت سے اِس کی ہدایت اور تاکید فرمائی گئی ہے ، اللہ تعالیٰ کااِرشاد ہے : ( وَاَوْفُوْا بِالْعَھْدِ اِنَّ الْعَھْدَ کَانَ مَسْئُوْلًا ) ( سُورۂ بنی اِسرائیل : ٣٤ ) ''اور اپنا عہد پورا کرو یقینًا تم سے قیامت میں ہر عہد کی بابت پوچھا جائے گا۔'' قرآن شریف ہی میں ایک دُوسری جگہ نیکیوں اور نیکوں کے ذکر میں فرمایا گیا ہے : ( وََا لْمُوْفُوْنَ بِعَھْدِہِمْ اِذَا عَاھَدُوْا ) ( سُورة البقرة : ١٧٧ ) ''اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک نیک وہ لوگ بھی ہیں جواپنے عہدکو پورا کریں جب عہد کریں۔ '' حدیث میں ہے حضور ۖ اپنے اَکثر خطبوں میں فرمایا کرتے تھے : ''جو اپنے عہدکا پابند نہیں اُس کا دین میں حصہ نہیں۔'' ایک اور حدیث میں ہے حضور ۖ نے فرمایا : ''عہد کا پورا نہ کرنا منافقوں کی خاص نشانیوں میں سے ہے۔'' گویا حضور ۖ کے اِشاد کے مطابق عہد شکنی اور وعدہ خلافی اِیمان کے ساتھ جمع نہیں ہوسکتی، اللہ تعالیٰ اِن بری عادتوں سے ہم سب کوبچائے۔ اَمانت داری : اَمانت داری بھی در اَصل سچائی اور راست بازی ہی کی ایک خاص قسم ہے،اِسلام میںاِس کی تاکید بھی خصوصیت سے فرمائی گئی ہے، قرآن شریف میں ہے :