ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2013 |
اكستان |
|
آنحضرت ۖ نے تین چیزوں کی حقیقت بتلا کر چوتھی چیز کے بارے میں فرمایا کہ یہ اُن پانچ چیزوں میں سے ہے جن کا علم اللہ کے سوا کسی کو نہیں ،وہ پانچ چیزیں یہ ہیں : (١) قیامت کا علم کہ وہ کب آئے (٢) بارش کا علم کہ وہ کب اور کہاں برسے گی (٣) ماؤں کے پیٹ میں کیا ہے لڑکا ہے یا لڑکی (٤) اِنسان کل کیا کرے گا (٥) اِنسان کو کہاں موت آئے گی۔ تذکرة الاولیاء میں اِمامِ اعظم حضرت اِمام اَبو حنیفہ رحمہ اللہ کا ایک واقعہ ذکر کیا گیا ہے، جی چاہتا ہے کہ اِس موقع پر درج کردیا جائے کیونکہ ایک تو یہ واقعہ حدیث ِ پاک سے مناسبت رکھتا ہے دُوسرے اِس سے اِمام عالی مقام کی علمی شان بھی واضح ہوتی ہے، شیخ فرید الدین عطار رحمة اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں۔ ''وگویند خلیفۂ عہد بخواب دید ملک الموت را اَزو پر سید کہ عمرِ من چند ماندہ است، ملک الموت پنج اَنگشت بداشت وبداں اشارت کرد،تعبیرِ ایںخواب اَز بسیار کس پرسید معلوم نمی شد،اَبو حنیفہ را پرسید،گفت اِشارت پنچ اَنگشت بہ پنچ علم اَست،یعنی آں پنچ علم کس نہ داند وایں پنچ علم دریں آیہ است کہ حق تعالیٰ می فرماید اِنَّ اللّٰہَ عِنْدَہ عِلْمُ السَّاعَةِ وَیُنَزِّلُ الْغَیْثَ وَیَعْلَمُ مَافِی الْاَرْحَامِ وَمَاتَدْرِیْ نَفْسمَّاذَا تَکْسِبُ غَدًا وَّمَا تَدْرِیْ نَفْس بِایِّ اَرْضٍ تَمُوْتُ(تذکرة الاولیاء ج ١ ص ١٩٠) کہتے ہیں کہ خلیفۂ وقت نے خواب میں ملک الموت کو دیکھاتو اُن سے دریافت کیا کہ میری عمر کس قدر باقی رہ گئی ہے؟ ملک الموت نے پانچوں اُنگلیاں اُٹھا کر اُن سے اِشارہ کردیا ۔بادشاہ نے اِس خواب کی تعبیر بہت لوگوں سے معلوم کی لیکن پتہ نہیں چل سکا ،آخراِمام اَبوحنیفہ رحمة اللہ علیہ سے دریافت کی ،آپ نے فرمایا : پانچ اُنگلیوں سے اِشارہ اُن پانچ چیزوں کے علم کی طرف ہے جن کا علم اللہ نے کسی کو نہیں دیا ،اُن پانچ چیزوں کے علم کا تذکرہ اِس آیت میں ہے ( اِنَّ اللّٰہَ عِنْدَہ عِلْمُ السَّاعَةِ وَیُنَزِّلُ الْغَیْثَ وَیَعْلَمُ مَافِی الْاَرْحَامِ وَمَاتَدْرِیْ نَفْسمَّاذَا تَکْسِبُ غَدًا