ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2013 |
اكستان |
|
حضرت اَبو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (ایک دفعہ )رسول اَکرم ۖ نے فرمایا : مجھ سے سوال کرو، صحابہ کرام سوال کرنے سے ڈر گئے حضرت اَبوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ (اِتنے میں) ایک صاحب آئے اور حضور علیہ السلام کے گھٹنوں کے پاس بیٹھ گئے اُنہوں نے عرض کیا یارسول اللہ ۖ (اِسلام کے بارے میں مجھے بتائیںکہ) اِسلام کیا ہے ؟ آپ نے فرمایا (اِسلام یہ ہے کہ) تم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ، نماز پڑھتے رہو، زکوة اَدا کرتے رہو، رمضان کے روزے رکھتے رہو ۔وہ صاحب بولے آپ نے سچ فرمایا، اُنہوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ۖ (اِیمان کے بارے میں بتلائیں کہ) اِیمان کیا ہے ؟ آپ نے فرمایا (اِیمان یہ ہے کہ) تم اِیمان لاؤ اللہ پر، اللہ کے فرشتوں پر، اللہ کی کتابوں پر، قیامت کے دِن پر، اللہ کی ملاقات پر ،اللہ کے پیغمبروں پر اور اِیمان لاؤ دوبارہ زِندہ کیے جانے پراور اِیمان لاؤ ہر طرح کی تقدیر پر۔ وہ صاحب بولے آپ نے سچ فرمایا۔ اُنہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ۖ (اِحسان کے بارے میں بتلائیے کہ) اِحسان کیا ہوتا ہے ؟ آپ نے فرمایا (اِحسان یہ ہے کہ تم اللہ سے ایسے ڈرو (اور ایک روایت میں ہے کہ اللہ کی ایسے عبادت کرو) گویا تم اُسے دیکھ رہے ہو اور اگر تم اُسے نہیں دیکھ رہے تو وہ تو تمہیں دیکھ رہا ہے۔ وہ صاحب بولے آپ نے سچ فرمایا ۔ اُنہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ۖ یہ تو بتلائیے کہ قیامت کب آئے گی ؟ آپ نے فرمایا جس سے قیامت کے بارے میں سوال کیا جا رہا ہے وہ اِس کے متعلق سوال کرنے والے سے زیادہ نہیں جانتا اَلبتہ میں تمہیں قیامت کی نشانیاں بتلائے دیتا ہوں جب تم دیکھو کہ باندی اپنی مالکہ کو جَن رہی ہے تو سمجھ لینا کہ یہ