Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

73 - 457
]٩٢٤[(١٠)ویجوز بیع العقار قبل القبض عند ابی حنیفة وابی یوسف رحمھما اللہ وقال محمد رحمہ اللہ تعالی لا یجوز ]٩٢٥[(١١) ومن اشتری مکیلا مکایلة او موزونا موازنة فاکتالہ او اتزنہ ثم باعہ مکایلة او موازنة لم یجز للمشتری منہ ان یبیعہ ولا ان یأکلہ حتی یعید الکیل والوزن۔

،نمبر ٣٥٠٣)(٣)حدیث میں ہے کہ مبیع پر قبضہ کرنے سے پہلے مت بیچو  عن ابن عمر ان النبی ۖ قال من ابتاع طعاما فلا یبیعہ حتی لیستوفیہ زاد اسمعیل فلا یبعہ حتی یقبضہ (الف) (بخاری شریف ، بیع الطعام قبل ان یقبض وبیع ما لیس عندک ص ٢٨٦ نمبر ٢١٣٦ مسلم شریف ، باب بطلان بیع المبیع قبل القبض ص ٥ نمبر ١٥٢٥ ابو داؤد شریف،نمبر ٣٤٩٢) اس حدیث میں ہے کہ مبیع پر قبضہ کرنے سے پہلے اس کو مت بیچو، اس لئے منقولی چیز پر قبضہ کرنے سے پہلے بیچنا جائز نہیں۔
]٩٢٤[(١٠) اور جائز ہے زمین کو بیچنا قبضہ کرنے سے پہلے امام ابو حنیفہ اور امام ابو یوسف کے نزدیک اور امام محمد نے فرمایا جائز نہیں۔  
وجہ  زمین منقولی چیز نہیں ہے۔اس لئے اس میں ہلاکت کا خطرہ نہیں ہے اس لئے اس کو قبضہ کرنے سے پہلے بیچ دیا تو جایز ہے (٢)حضرت عبد اللہ بن عباس نے فرمایا کہ قبضہ کرنے کی شرط غلہ وغیرہ میں ہے ۔جس سے اندازہ ہوا کہ زمین وغیرہ پر قبضہ کرنے سے پہلے بیچنا جائز ہے  سمعت ابن عباس یقول اما الذی نھی عنہ النبی فھو الطعام ان یباع حتی یقبض (ب) (بخاری شریف ، باب بیع الطعام قبل ان یقبض و یبیع ما لیس عندک ص ٢٨٦ نمبر ٢١٣٥) اس اثر میں ہے کہ غلے کے بارے میں ہے قبضہ کرنے سے پہلے نہ بیچے۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ زمین وغیرہ کو قبضہ کرنے سے پہلے بیچ سکتا ہے (٢) اثر میں ہے ۔عن ابن سیرین قال لا بأس ان یشتری شیئا لا یکال ولا یوزن بنقدثم یبیعہ قبل ان یقبضہ (ج)  (مصنف عبد الرزاق ،باب الرجل یشتری الشیء مما لا یکال ولا یوزن ھل یبیعہ قبل ان یقبضہ، ج ثامن ،ص ٤٣، نمبر ١٤٢٣٠)امام محمد فرماتے ہیں کہ زمین کو بھی قبضہ کرنے سے پہلے بیچنا جائز نہیں ہے۔  
وجہ  ان کی دلیل پہلی والی حدیث ہے جس میں مطلقا قبضہ کرنے سے پہلے بیچنا جائز نہیں ہے۔
]٩٢٥[(١١)کسی نے کیلی چیز کیل کرکے خریدی یا وزنی چیز وزن کرکے خریدی پھر اس کو کیل کیا یا وزن کیا پھر اس کو کیل سے یا وزن سے بیچا تو مشتری کے لئے جائز نہیں ہے کہ اس کو بیچے اور نہ یہ جائز ہے کہ اس کو کھائے یہاں تک کہ دوبارہ کیل یا وزن کرلے۔  
تشریح  کیلی چیز مثلا گیہوں چاول اور وزنی چیز مثلا درہم اور دنانیر کیل اور وزن سے خریدا۔اور کیل یا وزن کرکے بائع سے لیا۔اب اس کو دو بارہ کیل کرکے یا وزن کرکے بیچنا چاہتا ہے اٹکل سے نہیں تو پہلا کیل کیا ہوا یا وزن کیا ہوا کافی نہیں ہے۔بلکہ اگلے مشتری کے سامنے دوبارہ کیل کرنا ہوگا۔یا وزنی چیز ہے تو وزن کرنا ہوگا ۔

حاشیہ  :  (الف) آپۖ نے فرمایا جس نے غلہ بیچا تو اس کو نہ بیچے یہاں تک کہ اس کو پورا لے لے،راوی اسمعیل نے یہ بھی فرمایا کہ اس کو نہ بیچے جب تک کہ اس پر قبضہ نہ کرلے(ب) بہر حال جس سے حضورۖ نے روکا ہے وہ غلہ جات ہیں کہ قبضہ کرنے سے پہلے بیچا جائے(ج)حضرت ابن سیرین نے فرمایا کوئی حرج نہیں ہے کہ آدمی کوئی ایسی چیز خریدے جو نہ کیل کی جاتی ہو اور نہ وزن کی جاتی ہو نقد کے ذریعہ پھر اس کو قبضہ کرنے سے پہلے بیچے۔

Flag Counter