Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

430 - 457
( کتاب احیاء الموات )
]١٦٦٢[(١)الموات مالا ینتفع بہ من الارض لانقطاع الماء عنہ او لغلبة الماء علیہ او ما اشبہ ذلک مما یمنع الزراعة]١٦٦٣[(٢) فما کان منھا عادیا لا مالک لہ او کان مملوکا فی الاسلام لا یعرف لہ مالک بعینہ وھو بعید من القریة بحیث اذا وقف انسان 

(  کتاب احیاء الموات  )
ضروری نوٹ  جو زمین ویسے ہی پڑی ہوئی ہو اور کوئی آدمی کاشت نہ کر رہا ہو اس کو مردہ زمین کہتے ہیں۔اس زمین کو آباد کرنے کو احیاء الموات کہتے ہیں۔ اس کا ثبوت اس حدیث میں ہے۔عن عائشة عن النبی ۖ قال من اعمر ارضا لیست لاحد فھو احق قال عروة قضی بہ عمر فی خلافتہ وقال عمر من احیا ارضا میتة فھی لہ (الف) (بخاری شریف ، باب من احیا ارضا میتة ص ٣١٤ نمبر ٢٣٣٥ ترمذی شریف ، باب ذکر فی احیاء ارض الموات ص نمبر ١٣٧٨) اس حدیث میں ہے کہ کوئی مردہ زمین آباد کرلے تو وہ اس کی ہو جائے گی۔
]١٦٦٢[(١) موات وہ زمین ہے جس سے فائدہ نہ اٹھایا جا سکتا ہو۔اس سے پانی منقطع ہونے کی وجہ سے یا اس پر پانی کے غلبہ کی وجہ سے یا کسی اور سبب سے جو کاشتکاری کو روکتا ہو۔  
تشریح  موات اس زمین کو کہتے ہیں جس سے فائدہ نہیں اٹھایا جا سکتا ہو۔یا اس وجہ سے کہ وہاں پانی کی رسائی نہیں ہے۔یا اس وجہ سے کہ اس پر بار بار سیلاب آتا ہے اور پانی بہت زیادہ ہوتا ہے۔یا اور کوئی وجہ ہو جس کی وجہ سے کاشتکاری کرنا دشوار ہو تو اس زمین کو مردہ زمین، بنجر زمین اور موات زمین کہتے ہیں۔  
لغت  الزراعة  :  کاشتکاری۔
]١٦٦٣[(٢)اور جو زمین اس میں سے پرانی ہو کہ اس کا کوئی مالک نہ ہو یا زمانۂ اسلام میں مملوک ہو لیکن اس کا کوئی خاص مالک کا علم نہ ہو اور وہ گاؤں سے اتنی دور ہو کہ کوئی آدمی کھڑا ہو آخری آبادی میں اور چلائے تو اس زمین میں آواز نہ سنائی دے تو وہ موات ہے۔جس نے اس کو آباد کر لیا امام کی اجازت سے تو وہ اس کا مالک ہو جائے گا۔  
تشریح  موات زمین کی یہ دوسری اور تیسری تعریف ہے کہ موات زمین کس کو کہیںگے۔جو زمانۂ عاد کی طرح پرانی لگتی ہو اور اس کا کوئی مالک معلوم نہ ہو۔یا زمانۂ اسلام میں اس کا کوئی مالک تو بنا تھا لیکن مالک کا دور دور تک سراغ نہیں مل سک رہا ہو۔اور ساتھ ہی آبادی سے اتنی دور ہو کہ آبادی کے آخری حصے پر کھڑا ہو کر کوئی زور سے چلائے تو اس مردہ زمین تک آواز نہ جاتی ہوتو ایسی زمین کو موات کہتے ہیں۔ ایسی زمین کو 

حاشیہ  : (الف) کسی نے کسی زمین کو آباد کیا جو کسی کی ملکیت نہیں تھی تو وہ زیادہ حقدار ہے،حضرت عروہ نے کہا کہ حضرت عمر نے اپنی خلافت میں اسی کا فیصلہ کیا، حضرت عمر نے فرمایا جس نے مردہ زمین آباد کیا تو وہ اسی کی ہے۔

Flag Counter