( کتاب الخنثی )
]١٦٣٧[(١)اذا کان للمولود فرج وذکر فھو خنثی]١٦٣٨[(٢) فان کان یبول من الذکر فھو غلام وان کان یبول من الفرج فھو انثی]١٦٣٩[(٣) وان کان یبول منھما
( کتاب الخنثی )
ضروری نوٹ جس آدمی کے مرد ہونے یا عورت ہونے کا پتہ نہ چلے اس کو خنثی کہتے ہیں۔اس کو مرد قرار دیں یا عورت ،اس کے مسائل اس باب میں ہیں۔اس کا قاعدہ یہ ہے کہ جس چیز کی علامت قوی ہو وہی شمار کیا جائے گا۔مرد ہونے کی علامت قوی ہو تو مرد ہونے کو ترجیح دیںگے۔اور عورت ہونے کی علامت قوی ہو تو عورت قرار دیںگے۔اس کی دلیل حدیث ہے کہ کوئی مزاحم نہ ہو اور کوئی اور صورت نہ ہو تو علامت دیکھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔فان جاء احد یخبرک بعددھا ووعاء ھا ووکاء ھا فاعطھا ایاہ (مسلم شریف، باب معرفة العفاص والوکاء وحکم ضالة الغنم والابل ص ٧٨ نمبر ١٧٢٣)اس حدیث میں علامت بتانے پر لقطہ کا مال دے دیا گیا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ کوئی صورت نہ ہو تو علامت پر فیصلہ کیا جائے گا۔
]١٦٣٧[(١) جب بچہ کے فرج اور ذکر دونوں ہوں تو وہ خنثی ہے۔
تشریح بچہ کو عورت جیسی شرمگاہ بھی ہے اورمرد جیسا ذکر بھی ہے تو وہ خنثی کہلائے گا۔
]١٦٣٨[(٢)پس اگر ذکر سے پیشاب کرتا ہو تو وہ لڑکا ہے اور اگر فرج سے پیشاب کرتی ہو تو وہ لڑکی ہے۔
تشریح علامت تو دونوں قسم کی ہیں تو جن عضو سے پیشاب کرے وہی شمار کیا جائے گا۔
وجہ حدیث میں ہے۔عن ابن عباس ان رسول اللہ ۖ سئل عن مولود ولد لہ قبل وذکر من این یورث فقال النبی ۖ یورث من حیث یبول (الف) (سنن للبیہقی ، باب میراث الخنثی، ج سادس ،ص ٤٢٨،نمبر١٢٥١٨ مصنف عبد الرزاق ، باب خنثی ذکر ج عاشر ص ٣٠٨ نمبر ١٩٢٠٤) اس حدیث اور اثر میں ہے کہ جس سے پیشاب کرے وہی شمار کیا جائے گا۔
]١٦٣٩[(٣) پس اگر پیشاب دونوں سے کرے ۔اور پیشاب ان میں سے ایک سے پہلے آتا ہو تو ان دونوں میں سے پہلے والے کی طرف منسوب کیا جائے گا ۔
تشریح دونوں سوراخوں سے پیشاب آتاہو تو جس سوراخ سے پہلے پیشاب آئے گا وہی شمار ہوگا۔مثلا ذکر سے پہلے پیشاب آتاہو تو لڑکا شمار کیا جائے گا اور فرج سے پہلے پیشاب آتا ہوتو لڑکی شمار کی جائے گی ۔
وجہ اثر میں اس کا ثبوت ہے ۔ عن قتادة قال سألت سعید بن مسیب عن الذی یخلق خلق المرأة وخلق الرجل کیف
حاشیہ : (الف)حضورۖ سے ایسے بچے کے بارے میں پوچھا گیا جس کو فرج بھی ہو اور ذکر بھی ہو تو کیسے وارث ہوگا تو حضورۖ نے فرمایا جس سوراخ سے پیشاب کرتا ہو اس اعتبار سے وارث ہوگا۔