Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

103 - 457
( باب الصرف )
]٩٧٢[(١)الصرف ھو البیع اذاکان کل واحد من عوضیہ من جنس الاثمان]٩٧٣[ (٢) فان باع فضة بفضة او ذھبا بذھب لم یجز الا مثلا بمثل وان اختلفا فی الجودة والصیاغة 

(  باب الصرف  )
ضروری نوٹ  صرف کے معنی زیادتی اور پلٹنے کے ہیں۔چونکہ درہم اور دنانیر کے ادھر ادھر کرنے میں نفع کی زیادتی ہے اس لئے سونا کو سونا کے بدلے یا چاندی کو چاندی کے بدلے یا سونے کو چاندی کے بدلے بیچنے کو بیع صرف کہتے ہیں۔ سونا اور چاندی کو اثمان بھی کہتے ہیں۔ اثمان ہمہ وقت الٹ پلٹ ہوتے رہتے ہیں اس لئے ان کی بیع صرف کہتے ہیں۔ بیع صرف کی دلیل اور سونا کو سونے کے بدلے کمی زیادتی کرکے نہ بیچے ،اسی طرح چاندی کو چاندی کے بدلے کمی زیادتی کرکے نہ بیچے اور ہاتھوں ہاتھ لے ،ادھار نہ کرے ان کی دلیل یہ حدیث ہے۔عن ابی سعیدالخدری قال قال رسول اللہ ۖ الذھب بالذھب والفضة بالفضة والبر بالبر والشعیر بالشعیر والتمر بالتمر والملح بالملح مثلا بمثل یدا بید فمن زاد او استزاد فقد اربی الآخذ والمعطی فیہ سواء (الف) (مسلم شریف، باب الصرف وبیع الذھب بالورق نقدا ص ٢٤ نمبر ١٥٨٧ بخاری شریف ، باب بیع الفضة بالفضة ص ٢٩٠ نمبر ٢١٧٦،باب بیع الذھب بالورق یدا بید ص ٢٩١ نمبر ٢١٨٢ ابو داؤد شریف ، باب فی الصرف ص ١١٩ نمبر ٣٣٤٩) اس حدیث سے معلوم ہواکہ چاندی کو چاندی کے بدلے برابر سرابر بیچے۔سونے کو سونے کے بدلے برابر سرابر بیچے۔ کمی زیادتی کرنے میں سود ہوگا جو حرم الربوا کے تحت حرام ہے۔اور دونوں ثمنوں پر مجلس میں قبضہ کرے،کیونکہ ادھار میں بھی سود ہے۔ حدیث میں یدا بید کے ہاتھوں ہاتھ لو،ادھار نہیں۔ اس حدیث سے بیع صرف کا بھی ثبوت ہوا۔
]٩٧٢[(١)صرف وہ بیع ہے جبکہ ہو دونوں عوض ثمنوں کی جنس سے۔  
تشریح  دونوں طرف سونا ہو،دونوں طرف چاندی ہو،یا ایک طرف سونا اور دوسری طرف چاندی ہو تو ان صورتوں کو بیع صرف کہتے ہیں۔  نوٹ  خالص چاندی یا سونا ہو،ملاوٹ والے ہوں،چاندی اور سونے کے برتن ہوں،یا سونے اور چاندی کے سکے ہوں سب چاندی کے حکم میں ہیں۔ البتہ ملا وٹ زیادہ ہو اور سونا یا چاندی کم ہوں تو ملاوٹ کو الگ کرکے جو چاندی یا سونا نکل سکتے ہوں ان کا حساب کیا جائے گا۔ اور ان کے بارے میں بیع صرف کا اطلاق ہوگا۔  
لغت  الاثمان  :  ثمن کی جمع ہے،سونا اور چاندی کو اثمان کہتے ہیں۔
]٩٧٣[(٢)پس اگر بیچا چاندی کو چاندی کے بدلے یا سونے کو سونے کے بدلے تو نہیں جائز ہے بگر برابر سرابر،اگرچہ عمدگی اور گھڑائی میں مختلف ہوں۔  

حاشیہ  :  (الف) آپۖ نے فرمایا سونا سونے کے بدلے،چاندی چاندی کے بدلے، گیہوں گیہوں کے بدلے، جوجو کے بدلے، کھجور کھجور کے بدلے، اور نمک نمک کے بدلے برابر سرابر،ہاتھوں ہاتھ لو، پس جس نے زیادہ دیا یا زیادہ مانگا تو ربوا کا کام کیا۔ لینے والے اور دینے والے سب برابر ہیں۔

Flag Counter