Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

72 - 457
 ]٩٢١[(٧) وان اطلع علی خیانة فی التولیة اسقطھا من الثمن]٩٢٢[ (٨) وقال ابو یوسف رحمہ اللہ تعالی یحط فیھما وقال محمد رحمہ اللہ تعالی لا یحط فیھما لکن یخیر فیھما ]٩٢٣[(٩) ومن اشتری شیئا مما ینقل ویحول لم یجز لہ بیعہ حتی یقبضہ 

]٩٢١[(٧)اور اگر خیانت پر مطلع ہو ابیع تولیہ میں تو ثمن میں سے اتنا کم کرے گا۔  
تشریح  مثلا دس پونڈ میں کپڑا خریدا تھااور جھوٹ بولاکہ تیرہ پونڈ میں خریدا ہوںاور تیرہ پونڈ ہی پر تولیہ کرتا ہوںتو امام ابو حنیفہ کے نزدیک اس صورت میں تین پونڈ کم کرکے دس پونڈ ہی میں لے گا ۔
 وجہ  تولیہ کہتے ہیں اس بیع کو کہ جتنے میں خریدا ہے اتنے میں ہی دوںگا اور حقیقت میں دس پونڈ ہی میں خریدا تھا۔جھوٹ بولا تھا کہ تیرہ پونڈ میں خریدا تھا ۔اس لئے جتنے میں خریدا تھا اتنے ہی میں مشتری لے گا۔یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ جو لفظ تولیہ بولا ہے اسی کی حقیقت پر فیصلہ کیا جائے گا اور اسی قیمت پر مشتری کو لینے کا حق ہوگا۔اور وہ ہے کم قیمت یعنی دس پونڈ۔حدیث اوپر گزر چکی ہے۔  
اصول  بیع مرابحہ اور تولیہ کا مدار ان کے الفاظ پر ہوگا۔
]٩٢٢[(٨) اور امام ابو یوسف نے فرمایا دونوں صورتوں میں کم کیا جائے گا،اور امام محمد نے فرمایا دونوں صورتوں میں کم نہیں کیا جائے گالیکن دونوں کو اختیار دیا جائے گا۔  
تشریح  امام ابو یوسف فرماتے ہیں کہ تولیہ اور مرابحہ دونوں صورتوں میں جتنی قیمت جھوٹ بول کر لی ہے اتنی قیمت کم کرکے مشتری کو لینے کا اختیار ہوگا۔مثلا مثال مذکور میں دس پونڈ میں خریدا تھا اور جھوٹ بولا تھا کہ تیرہ پونڈ میں خریدا ہے تو تین پونڈ جھوٹ بول کر لئے تھے اس لئے مرابحہ اور تولیہ دونوں صورتوں میں تین پونڈ کم کرکے لے گا۔اس لئے مرابحہ کی شکل میں پندرہ کی بجائے بارہ پونڈ دے گا اور تولیہ کی شکل میں دس پونڈ ہی دے گا۔امام محمد فرماتے ہیں کہ مرابحہ اور تولیہ دونوں صورتوں میں کم نہیں کیا جائے گا ۔
 وجہ  بائع نے ترغیب دینے کے لئے مرابحہ اور تولیہ کی بات کی ہے ۔اصل مقصود تو وہ قیمت ہے جس پر بات طے ہوئی ہے۔بائع مرابحہ میں مثلا پندرہ پونڈ اور تولیہ میں مثلا تیرہ پونڈ سے کم پر دینے کے لئے راضی نہیں ہے۔اور اسی پر بات بھی طے ہوئی ہے اس لئے اس سے کم نہیں کیا جائے گا۔البتہ چونکہ بائع جھوٹ بولاہے اس لئے مشتری کو لینے نہ لینے کا اختیار ہوگا۔انکا اصول یہ ہے کہ جس قیمت پر بات طے ہوئی ہے وہی لازم ہوگی۔مرابحہ اور تولیہ کا لفظ ترغیب کے لئے ہے۔  
لغت  یحط  :  کم کیا جائے گا،مشتق ہے حط سے کم کرنا۔
]٩٢٣[(٩)کسی نے کوئی ایسی چیز خریدی جو منتقل ہو سکتی ہے تو اس کی بیع جائز نہیں ہے جب تک اس پر قبضہ نہ کر لے۔  
وجہ  منتقل ہونے والی چیز پر قبضہ کرے تب اس کو آگے بیچے۔کیونکہ قبضہ کرنے سے پہلے بیچے گا تو ہو سکتا ہے کہ وہ چیز ضائع ہو جائے اور اس کے پاس نہ آئے تو کیسے بیچے گا (٢) پہلے حدیث گزر چکی ہے جو چیز تمہارے پاس نہ ہو اس کو نہ بیچو،لاتبع مالیس عندک (ابو داؤد شریف 

Flag Counter