Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

33 - 457
( باب خیار الرؤیة )
]٨٥٩[(١) ومن اشتری مالم یرہ فالبیع جائز ]٨٦٠[(٢) ولہ الخیار اذا راٰہ ان شاء اخذہ وان شاء ردہ ]٨٦١[(٣) ومن باع مالم یرہ فلا خیار لہ۔

(  باب خیار الرؤیة  )
ضروری نوٹ  کسی چیز کو دیکھے بغیر خرید لے تو اس وقت دیکھنے کے بعد چاہے تو خریدے اور چاہے تو نہ خریدے ایسے اختیار کو خیار رویت کہتے ہیں۔خیار رویت جائز ہے اس کی دلیل یہ حدیث ہے  عن ابی ھریرة قال قال رسول اللہ من اشتری شیئا لم یرہ فھو بالخیار اذا راٰہ (الف) (دار قطنی ،کتاب البیوع ج ثالث ص ٥ نمبر ٢٧٧٩ سنن للبیھقی ، باب من قال یجوز بیع العین الغائبة ج خامس ص ٤٤٠، نمبر ١٠٤٢٦) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مبیع کو نہ دیکھا ہو تو دیکھنے کے بعد اس کو لینے اور نہ لینے کا اختیار ہوگا۔ 
]٨٥٩[(١)کسی نے خریدا ایسی چیز کو جس کو دیکھا نہیں تو بیع جائز ہے۔  
وجہ  بغیر دیکھے بھی کسی چیز کو بیچنا جائز ہے۔کیونکہ وہ مال ہے اور جھگڑا بھی نہیں ہوگا،کیونکہ دیکھ لینے کے بعد پسند نہ آئے تو بیع توڑ دے گا (٢) اوپر کی حدیث سے بھی پتہ چلا کہ بغیر دیکھے چیز خرید سکتا ہے۔
]٨٦٠[(٢)اور مشتری کو اختیار ہوگا جب مبیع کو دیکھے چاہے تو اس کو لے لے اور چاہے تو اس کو واپس کردے۔  
تشریح  دیکھنے کے بعدمشتری کو لینے اور نہ لینے کا اختیار ہوگا۔   
وجہ  کیونکہ دیکھنے سے پہلے اس کی رغبت کاملہ نہیں ہے اور نہ وہ اس پر راضی ہے ۔اور پہلے گزر گیا کہ رضامندی کے بغیر بیع نہیں ہوگی (٢)اوپر حدیث گزری   عن ابی ھریرة قال قال رسول اللہ ۖ من اشتری شیئا لم یرہ فھو بالخیار اذا راٰہ (ب) دار قطنی ، کتاب البیوع ج ثالث ص ٥ نمبر ٢٧٧٩ مصنف ابن ابی شیبة ٢ فی الرجل اشتری و لا ینظر الیہ من قال ھو بالخیار اذا راٰہ ان شاء اخذ وان شاء ترک، ج رابع ،ص٢٧٣، نمبر ١٩٩٦٧)اس حدیث سے پتہ چلا کہ دیکھنے کے بعد مشتری کو لینے اور نہ لینے کا اختیار ہوگا۔
]٨٦١[(٣)کسی نے بیچا ایسی چیز کو جس کو دیکھا نہیں تو اس کو اختیار نہیں ہوگا۔  
تشریح  بائع نے بغیر دیکھے مبیع بیچ دی اور بعد میں خیار رویت لینا چاہتا ہے ۔اور دیکھنے کے بعد خیار رویت کے ماتحت بیع توڑنا چاہتا ہے تو اس کو خیار رویت کے ما تحت بیع توڑنے کا اختیار نہیں دیا جائے گا۔  
وجہ  (١) مبیع تو اسی کے پاس تھی۔اس نے بیع سے پہلے کیوں نہیں دیکھی؟ نہ دیکھنا یہ اس کی غلطی تھی اس لئے اس کو خیار رویت نہیں دیا جائے گا (٢) اوپر کی حدیث میں  من اشتری شیئا  فرمایا ہے کہ جس نے خریدا، جس سے معلوم ہوا کہ خریدنے والے کو اختیار ہوگا ۔من باع  نہیں فرمایا 

حاشیہ  :  (الف)آپۖ نے فرمایا جس نے کسی ایسی چیز کو خریدا جس کو دیکھا نہیں ہے تو اختیار ہے جب اس کو دیکھ لے (ب) آپۖ نے فرمایا جس نے کسی ایسی چیز کو خریدا جس کو دیکھا نہیں ہے تو اختیار ہے جب اس کو دیکھ لے۔

Flag Counter