Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

61 - 457
جمع بین حر و عبد او شاة ذکیة و میتة بطل البیع فیھما]٩٠٢[(٢١) ومن جمع بین عبد ومدبر او بین عبدہ وعبد غیرہ صح البیع فی العبد بحصتہ من الثمن۔ 

وجہ  آزاد مبیع ہی نہیں ہے۔اسی طرح مردہ بکری مبیع ہی نہیں ہے اس لئے ان کی بیع ہی نہیں ہوئی۔اور عقد ایک ہے اس لئے اس کا اثر دوسری مبیع یعنی غلام اور ذبح شدہ بکری پر بھی پڑے گااور ان کی بیع بھی نہیں ہوگی (٢) آزاد اور مردہ بکری کی بیع نہ ہونے کی وجہ سے غلام اور ذبح شدہ بکری کی قیمت میں جہالت آگئی اس لئے غلام اور ذبح شدہ بکری کی بیع بھی نہیں ہوگی۔
اصول  یہاں یہ اصول ہے کہ آزاد اور مردہ بکری کی بیع ہوئی ہی نہیں اس لئے ان کے اثر سے غلام اور ذبح شدہ بکری کی بیع بھی فاسدہوگی۔  
فائدہ  صاحبین فرماتے ہیں کہ غلام کی قیمت الگ بیان کی ہو اور آزاد کی قیمت الگ بیان کی ہوتو غلام کی بیع ہو جائے گی چاہے دونوں ایک عقد میں بکے ہوں۔  
وجہ  کیونکہ دونوں کی قیمت الگ الگ ہونے کی وجہ سے آزاد کی بیع نہیں ہوئی تو غلام کی قیمت میں جہالت نہیں رہی اس لئے غلام کی بیع فاسد نہیں ہوگی۔اسی طرح ذبح شدہ بکری کی کی قیمت الگ بیان کی گئی ہوتو مردہ بکری کی بیع نہیں ہوئی تب بھی ذبح شدہ بکری کی قیمت میں جہالت نہیں رہی اس لئے ذبح شدہ بکری کی بیع ہا جائے گی ۔
 لغت  ذکیة  :  ذبح کی ہوئی۔
]٩٠٢[(٢١) کسی نے غلام اور مدبر کو جمع کیا یا اپنے غلام اور غیر کے غلام کو بیع میں جمع کیا تو غلام میں بیع صحیح ہوگی اس کی قیمت کے حصے کے ساتھ۔
 تشریح  غلام اور مدبر غلام دونوں کو ایک بیع میں جمع کر دیا ۔یا اپنے غلام کواور دوسرے کے غلام کو بغیر اس کی اجازت کے ایک بیع میں جمع کر دیا تو مدبر کی بیع تو نہیں ہوگی لیکن خالص غلام کی بیع ہو جائے گی۔اور جو قیمت اس کے حصے کی ہوگی وہ لازم ہوگی۔مثلا دو ہزار کے غلام اور مدبر تھے تو خالص غلام کی قیمت ایک ہزار رہ گئی تو ایک ہزار لازم ہوںگے۔اسی طرح دوسرے کا غلام اس کی اجازت کے بغیر بیع میں داخل نہیں ہوگا۔لیکن اپبے غلام کی بیع ہو جائے گی۔اور جو اس کے حصے کی قیمت ہے وہ مشتری پر لازم ہوگی۔  
وجہ  مدبر کسی نہ کسی امام کے نزدیک غلام کی طرح بکنے کے قابل ہے اس لئے وہ مال ہے۔حدیث میں ہے  عن جابر قال باع النبی ۖ المدبر (١لف) (بخاری شریف، باب بیع المدبر ص ٢٩٧ نمبر ٢٢٣٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مدبر غلام بکنے کے قابل ہے۔اس لئے اس کو خالص غلام کے ساتھ ملایا تو بیع ہو گئی ۔ اب بعد میں مدبر کی بیع نہ ہونے کی وجہ سے اس کی قیمت الگ ہوگی اور کم ہوگی۔اس لئے غلام کی بیع ہو گئی۔یہی حال اپنے غلام اور دوسرے غلام کو ملانے کا ہے۔  
اصول  یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ مبیع کے ساتھ دوسری مبیع مال ہے اور بکنے کے قابل ہے۔اس لئے دونوں مبیع بکی لیکن کسی وجہ سے دوسری مبیع نہ بک سکی تو پہلی مبیع بیع میں داخل ہوگی۔اور اس کی قیمت اس کے حصے کے مطابق لازم ہوگی۔  

حاشیہ  :  (الف) حضرت جابرفرماتے ہیں کہ آپۖ نے مدبر غلام کو بیچا ہے۔

Flag Counter