Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

57 - 457
او علی ان یھدی لہ]٨٩٥[ (١٤) ومن باع عینا علی ان یسلمھا الی رأس الشھر فالبیع فاسد]٨٩٦[ (١٥) ومن باع جاریة او دابة الا حملھا فسد البیع ]٨٩٧[ (١٦) ومن 

نمبر ١٦٠٠ ٤٠٩٨)  اس حدیث میں حضرت جابرنے او نٹ بیچا اور اس کی خدمت مدینہ تک سوار ہونے کی اپنے لئے مخصوص کی۔اور حضورۖ نے جائز کیا اس لئے بائع اور مشتری راضی ہو جائیں تو ایسی شرط سے بیع فاسد نہیں ہوگی۔
]٨٩٥[(١٤)کسی نے کوئی عینی چیز بیچی اس شرط پر کہ اس کو ایک مہینے میں سپرد کرے گا تو بیع فاسد ہے۔  
تشریح  ایک ہے بیع سلم اس میں مبیع مہینوں کے بعد دی جاتی ہے لیکن یہ فوری بیع ہے۔ مبیع سامنے موجود ہے جس کو بیع عین کہتے ہیں۔اس میں جیسے ہی بیع ہوئی مشتری مبیع کا مالک بن گیا۔اس لئے اب یہ شرط لگانا کہ ایک مہینے کے بعد مبیع سپرد کریںگے شرط فاسد ہے اور بائع کا اس میں فائدہ ہے اس لئے بیع فاسد ہوگی۔اس حدیث میں اس کی ممانعت ہے  عن جابر بن عبد اللہ قال نھی رسول اللہ ۖ عن المحاقلة ... وقال آخر بیع السنین ثم اتفقوا وعن الثنیا (الف) ( ابو داؤد شریف ، باب فی المخابرة ص ١٢٧ نمبر ٣٤٠٤)   
لغت  عین  :  بیع سلم کے خلاف فوری بیع۔  رأس الشھر  :  مہینے کے شروع میں یا ایک مینہ پر۔
]٨٩٦[(١٥)کسی نے باندی بیچی یا جانور بیچا مگر ان کا حمل تو بیع فاسد ہے۔  
تشریح  باندی بیچی اور کہا کہ مگر اس کا حمل نہیں بیچتا ہوں ،اس کو بیع سے استثناء کردیا۔اسی طرح جانور بیچا لیکن اس کے حمل بیع سے استثناء کر دیا تو بیع فاسد ہوگی۔  
وجہ  (١)بچہ جب تک پیدا نہیں ہوا ہے ماں کے عضو کی طرح جز ہے۔اس لئے جب ماں کی بیع ہوگی تو عضو اور جز کی بھی بیع ہوگی ۔اس لئے یہ شرط لگانا کہ ماں کی بیع کرتا ہوں اور اس کے حمل کی بیع نہیں کرتا ہوں شرط فاسد ہے۔اس لئے بیع فاسد ہوگی (٢) حدیث میں گزرا  عن جابر بن عبد اللہ قال نھی رسول اللہ ۖ ... وعن الثنیا ورخص فی العرایا (ب) (ابو داؤد شریف ، باب فی المخابرة ج ثانی ص ١٢٧ نمبر ٣٤٠٤ ترمذی شریف ، باب ماجاء فی النھی عن الثنیا ص ٢٤٢ نمبر ١٢٩٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ خلاف شریعت استثناء کرنا صحیح نہیں ہے اس سے بیع فاسد ہوگی۔  
نوٹ  وراثت اور وصیت میں باندی کا حمل الگ جز شمار کیا جاتا ہے۔ 
]٨٩٧[(١٦)کسی نے کپڑا خریدا اس شرط پر کہ بائع اس کو کاٹ دیگا اور اس کا قمیص سی دے گا یا قبا سی دے گا،یا چپل خریدی اس شرط پر کہ اس کو برابر کر دے گا یا پٹی لگا دے گا تو بیع فاسد ہوگی۔  
تشریح  کپڑا خریدا اور یہ بھی شرط لگائی کہ بائع اس کو کاٹ کر قمیص سی دیگایا قبا سی دیگا تو خریدنے کے علاوہ یہ الگ شرط ہے جس میں مشتری کا 

حاشیہ  :  (پچھلے صفحہ سے آگے)  پاس آیا تو آپۖ نے مجھے اس کی نقد قیمت دی (الف)  آپۖ نے محاقلہ کی بیع سے منع فرمایا ۔اور دوسرے راوی نے فرمایا کئی سال کی مدت پر بیع کرنے سے منع فرمایا ۔  پھر راوی متفق ہیں کہ مبیع کے استثناء کرنے سے منع فرمایا (ب) آپۖ نے بیع میں استثناء کرنے سے منع فرمایا اور عرایا میں رخصت دی۔

Flag Counter