Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

452 - 457
]١٧١٢[(١٤) وان کان البذر من قبل العامل فلصاحب الارض اجر مثلھا ]١٧١٣[(١٥) واذا عقدت المزارعة فامتنع صاحب البذر من العمل لم یجبر علیہ ]١٧١٤[ (١٦) وان امتنع الذی لیس من قبلہ البذر اجبرہ الحاکم علی العمل ]١٧١٥[ (١٧)  واذا مات احد المتعاقدین بطلت المزارعة]١٧١٦[(١٨) واذا انقضت مدة 

]١٧١٢[(١٤)اور اگر بیج کام کرنے والے کی جانب سے ہو تو زمین والے لئے اجرت مثل ہوگی۔  
تشریح  اگر بیج کام کرنے والے کی جانب سے ہو تو پورا غلہ کام کرنے والے کا ہوگا اور زمین والے کو زمین کی اجرت مثل مل جائے گی۔  
نوٹ  اس میں بھی وہی اختلاف ہے جو اوپر گزرا۔
]١٧١٣[(١٥)اگر مزارعت کا عقد کیا اور بیج والا کام سے رک گیا تو کام کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔  
تشریح  عقد مزارعت کیا تھا لیکن کچھ سوچ کر بیج والے نے بیج نہیں ڈالا اور بیج ڈالنے اور کام کرنے سے رک گیا تو اس کو بیج ڈالنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا ۔
 وجہ  کام کرنے کی دو شکلیں ہیں۔ایک ایسا کام ہے جس میں پیسے کا کچھ نقصان بھی ہو جیسے بیج ڈالنا کہ اس میں بیج کا نقصان ہے۔اور دوسرا کام ایسا ہے جس میں کوئی نقصان نہ ہو جیسے ہل چلانا کہ ہل چلانے میں پیسے کا نقصان نہیں ہے ۔پس قاعدہ یہ ہے کہ جس میں پیسے کا نقصان ہو اس کام کے کرنے پر حاکم  مجبور نہیں کر سکتا ۔کیونکہ اس اجبار میں کام کرنے والے کا نقصان بھی ہے۔ اس لئے بیج نہ ڈالے تو حاکم اس کے ڈالنے پر مجبور نہیں کر سکتا۔ اگر چہ کوئی عذر نہ ہو تووعدہ کے مطابق ڈالنا چاہئے۔
]١٧١٤[(١٦)اور اگر کام کرنے سے رک گیا وہ آدمی جن کی جانب سے بیج نہ ہو تو حاکم اس کو کام پر مجبور کرے گا۔  
وجہ  چونکہ اس کے کام کرنے میں پیسے کا نقصان نہیں ہے اس لئے اس کو کام کرنے پر حاکم مجبور کرے گا۔  
نوٹ  البتہ اگر کام کرنے میں کوئی عذر شدید ہو جس کی بنیاد پر مزارعت فسخ کر سکتا ہو تو پھر حاکم مجبور نہیں کریںگے اور مزارعت فسخ کر دے گا کیونکہ اس کو عذر شدید ہے۔
]١٧١٥[(١٧) اور اگر متعاقدین میں سے کوئی ایک مر جائے تو مزارعت باطل ہو جائے گی۔   
وجہ  پہلے کئی مرتبہ گزر چکا ہے کہ عقود جتنے بھی ہیں وہ عاقدین کے ساتھ متعلق ہوتے ہیں ۔وہ ورثہ کی طرف منتقل نہیں ہوتے ۔اس لئے عاقدین میں سے کسی ایک کا انتقال ہو جائے تو وہ عقد باطل ہو جاتا ہے۔اور ورثہ اس کو بحال نہیں رکھ سکتے  (٢)  حدیث گزر چکی ہے ۔  اذا مات الانسان انقطع عملہ الا من ثلث  کہ انسان مرجائے تو اس کا عمل منقطع ہو جاتا ہے سوائے تین کے۔ اس لئے زمین والے یا بٹائی والے میں سے کسی ایک کے مرنے سے مزارعت کا عقد باطل ہو جائے گا۔
]١٧١٦[(١٨)اگر مزارعت کی مدت ختم ہو جائے اور کھیتی ابھی پکی نہ ہو تو کھیتی کرنے والے پر زمین کے اپنے حصے کی اجرت مثل لازم ہوگی کھیتی 

Flag Counter