Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

443 - 457
المولی شیئا بمثل قیمتہ او اکثر جاز ]١٦٩١[(١٩)وان باع بنقصان لم یجز]١٦٩٢[(٢٠) وان باعہ المولی شیئا بمثل القیمة او اقل جاز البیع]١٦٩٣[ (٢١)فان سلمہ الیہ قبل قبض الثمن بطل الثمن]١٦٩٤[(٢٢) وان امسکہ فی یدہ حتی 

تشریح  ماذون غلام جو دین میں گھرا ہواتھا اپنے مولی سے کوئی چیز بیچی اور وہی قیمت لی جو بازار میں ہے تو جائز ہے۔  
وجہ  اس لئے کہ مولی نے اجنبی کی طرح اس کو پوری قیمت دی ہے اور کوئی نقصان نہیں دیا اس لئے جائز ہوگا۔
]١٦٩١[(١٩) اور اگر بیچا نقصان کے ساتھ تو جائز نہیں ہے۔  
وجہ  پہلے گزر چکا ہے کہ ماذون غلام پر اتنا قرض ہو کہ اس کی جان اور مال گھر چکی ہو تو اس کا مال اب مولی کا نہیں رہا۔ اس لئے مولی کم قیمت میں خریدے گا تو اس پر تہمت ہوگی کہ یہ قرض والوں کو نقصان دینا چاہتا ہے۔اس لئے کم قیمت میں غلام ماذون سے خریدنا جائز نہیں ہے۔
]١٦٩٢[(٢٠)اگر مولی نے غلام ماذون سے کوئی چیز مثل قیمت یا کم قیمت میں بیچی تو جائز ہے۔  
تشریح  غلام ماذون قرض میں گھرا ہوا تھا ایسی حالت میں اس کے مولی نے کائی چیز اس کے ہاتھ میں بیچی تو مثل قیمت میں بیچے تب بھی جائز ہے اور جتنی قیمت تھی اس سے بھی کم میں بیچی تب بھی جائز ہے۔  
وجہ  اگر مثل قیمت میں بیچی تب تو غلام کو کوئی نقصان نہیں دیا اس لئے جائز ہوگی۔اور اگر کم قیمت میں بیچی تب بھی جائز ہوگی کیونکہ اس صورت میں غلام ماذون کا فائدہ ہوا۔اور مولی فائدہ کردے تو کیوں جائز نہ ہو اس لئے جائز ہوگی۔  
اصول  وہی ہے کہ قرض خواہوں کو نقصان نہ ہو۔
]١٦٩٣[(٢١)پس اگر مولی نے غلام کو مبیع سپرد کر دیا قیمت پر قبضہ کرنے سے پہلے تو ثمن باطل ہو جائے گا۔  
تشریح  مولی نے ماذون غلام جو دین میں گھرا ہواتھا اس سے کوئی چیز بیچی اور اس کی قیمت پر قبضہ کرنے سے پہلے مولی نے غلام کو مبیع دے دی تو قاعدے کے اعتبار سے اس کی قیمت باطل ہو جائے گی۔  
وجہ  یہ قیمت ماذون پر قرض ہوئی اور قاعدہ ہے کہ مولی کا اپنے غلام پر کوئی قرض نہیں ہوتا کیونکہ غلام ساراکا سارا مولی کا ہی ہے۔اس لئے اس پر قرض کیسا ؟ اس لئے قیمت باطل ہو جائے گی ۔ یعنی قضاء قاضی سے مولی اپنے غلام سے مبیع کی قیمت لینا چاہے تو نہیں لے سکتا ۔البتہ اخلاقی طور پر غلام کو قیمت دے دینی چاہئے۔  
اصول  یہ اس اصول پر ہے کہ مولی کا کوئی قرض اپنے غلام پر نہیں ہوتا۔کیونکہ پورا غلام مولی کا ہی ہے۔
]١٦٩٤[(٢٢)اور اگر مبیع روک لے اپنے ہاتھ میں تو جائز ہے۔  
تشریح  مولی نے ماذون کے ہاتھ میں کچھ بیچا پھر سوچا کہ پہلے دے دوںگا تو قاعدے کے اعتبار سے اس کی قیمت کا مطالبہ نہیں کر سکتا اس لئے مبیع اپنے ہاتھ میں روک کر غلام سے اس کی قیمت کا مطالبہ کیا تو جائز ہے۔  

Flag Counter