Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

417 - 457
غنیا لم یجز ان ینتفع بھا]١٦٣٥[(١٦) وان کان فقیرا فلا بأس بان ینتفع بھا]١٦٣٦[ (١٧) ویجوز ان یتصدق بھا اذا کان غنیا علی ابیہ وابنہ وامہ وزوجتہ اذا کانوا فقرائ۔

١٢٠٦٣) لقطہ پانے والی عورت نے تین مرتبہ اصرارکیا تو حضرت عائشہ نے فرمایا تھا ۔فقالت (عائشة) اتریدین ان آمرک بذبحھا (الف) (مصنف عبد الرزاق، کتاب اللقطة ج عاشر ص ١٤٠ نمبر ١٨٦٣٤) ان آثار سے معلوم ہوا کہ خود مالدار ہو تو لقطہ کا مال استعمال نہ کرے۔
فائدہ  امام شافعی فرماتے ہیں کہ خود مالدار ہو پھر بھی لقطہ کا مال تشہیر کرنے کے بعد استعمال کر سکتا ہے۔  
وجہ  ان کی دلیل وہ احادیث ہیں جن میں ملتقط کو استعمال کرنے کا حضورۖ نے حق دیا ہے۔حدیث کاٹکڑا یہ ہے۔عن زید بن خالد الجہنی قال جاء اعرابی الی النبی ۖ فسألہ عما یلتقطہ فقال عرفھا سنة ثم اعرف عفاصھا ووکائھا فان جاء احد یخبرک والا فاستنفقھا (ب) (بخاری شریف، باب ضالة الغنم ص ٣٢٧ نمبر ٢٤٢٧مسلم شریف ، باب معرفة العفاص والوکاء وحکم ضالة الغنم والابل ص ٧٨ نمبر ١٧٢٢ ٤٤٩٩) اس سے معلوم ہوا کہ ملتقط خود بھی کھا سکتا ہے چاہے وہ مالدار ہو یا غریب۔
]١٦٣٥[(١٦)اور اگر ملتقط فقیر ہو تو کوئی حرج کی بات نہیں ہے کہ اس سے فائدہ اٹھائے۔  
تشریح  اگر لقطہ پانے والا خود فقیر ہے تو تشہیر کے بعد اس سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔  
وجہ  اوپر کی امام شافعی والی حدیث ہمارے نزدیک اسی پر محمول ہے کہ آدمی غریب ہو تو خود استعمال کر سکتا ہے۔الا فاستنفقھا (بخاری شریف نمبر ٢٤٢٧ مسلم شریف نمبر ١٧٢٢)
]١٦٣٦[(١٧)اور جائز ہے کہ صدقہ کرے لقطہ کو جبکہ خود مالدار ہو اپنے باپ اور بیٹے اور اپنی ماں اور اپنی بیوی پر اگر یہ لوگ فقیر ہوں۔  
تشریح  پانے والا خود مالدار ہے لیکن اس کا باپ ،بیٹا ، ماں اور بیوی غریب ہیں تو یہ ان لوگوں پر لقطہ کا مال صدقہ کر سکتا ہے۔  
وجہ  زکوة کا اپنا مال اپنے باپ، بیٹا، ماں اور بیوی پر خرچ نہیں کر سکتا ہے۔لیکن یہ مال تو ملتقط کا نہیں ہے بلکہ اجنبی کا ہے اس لئے اجنبی کا مال ملتقط کے فقیر باپ یا بیٹے یا ماں یا بیوی پر لگ سکتا ہے۔اس میں کوئی ممانعت نہیں ہے۔اور جب خود فقیر ہو تو کھا سکتا ہے تو ان لوگوں پر کیوں خرچ نہیں کر سکتا جبکہ وہ فقیر ہوں۔

حاشیہ  :  (پچھلے صفحہ سے آگے)دوںگا کہ تم اس کو کھالو اگر تم ایسا چاہتے تو اس کو اٹھاتے ہی نہیں (الف) حضرت عائشہ نے فرمایا کیا تم چاہتی ہو کہ تم کو بکری ذبح کرنے کا حکم دے دوں؟ (ب)ایک دیہاتی حضورۖ کے پاس آئے اور اپنے لقطے کے بارے میں پوچھا تو آپۖ نے فرمایا ایک سال تک اس کی تشہیر کرو۔پھر اس کا برتن اور بندھن یاد رکھو۔پس کوئی آئے اور آپ کو خبر دے اس کے بارے میں تو ٹھیک ہے ورنہ اس کو خرچ کر لو۔

Flag Counter