Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

41 - 457
یعاودہ بعد البلوغ]٨٧٤[ (٤) والبخر والذفر عیب فی الجاریة ولیس بعیب فی الغلام الا ان یکون من داء ]٨٧٥[(٥) والزنا وولد الزنا عیب فی الجاریة دون الغلام ]٨٧٦[(٦) واذا حدث عند المشتری عیب ثم اطلع علی عیب کان عند البائع فلہ ان یرجع بنقصان 

وجہ  کیونکہ بائع کے پاس سے یہ عیوب آئے ہی نہیں ہیں۔اثر میں ہے عن حماد فی رجل اشتری عبدا فاخبرانہ ابق وھو صغیر قال لا یرد من ذلک ،انما یرد من ذلک اذا فعلہ وھو کبیر (الف) (مصنف عبد الرزاق ، باب ھل یرد من العسر والشین والحمق والابق ج ثامن ص ١٦٧ نمبر ١٤٧٤٠) اس اثر میں بچپنے میں بھاگنے سے لوٹانے کی اجازت نہیں دی۔  
اصول  بائع کے یہاں سے عیب نہ آیا ہو تو مشتری واپس نہیں کر سکتا۔  
لغت  الاباق  :  بھاگنا۔  السرقة  :  چوری کرنا۔  یعاودہ  :  دوبارہ ظاہر ہو۔
]٨٧٤[(٤)منہ کی بدبو اور بغل کی بدبو عیب ہے باندی میں اور نہیں ہے عیب غلام میں مگر یہ کہ بیماری کی وجہ سے ہو۔  
تشریح  باندی کے ساتھ مولی رات گزارے گا۔پس اگر باندی میں منہ کی بدبو یا بغل کی بدبو ہو تو رات گزارنا مشکل ہوگا۔اور نفع اٹھانے سے محروم رہے گااس لئے باندی میں یہ عیب ہے۔ان کی وجہ سے باندی کو واپس کر سکتا ہے۔البتہ غلام کے ساتھ رات گزارنا نہیںہے اس لئے اس میں بدبو ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔ ہاں اگر بیماری کی وجہ سے بدبو ہو تو بیماری خود عیب ہے اس لئے بیماری کی وجہ سے غلام واپس کر سکتا ہے  لغت  البخر  :  منہ کی بدبو۔  الذفر  :  بغل کی بدبو۔  الجاریة :  باندی۔  داء  :  بیماری۔
]٨٧٥[(٥)زنا اور ولد الزنا ہونا عیب ہے باندی میں نہ کہ غلام میں۔  
وجہ  (١) زنا والی عورت ہوگی تو اس سے جو نسل چلے گی وہ خراب عادت کی ہوگی۔اور باندی سے نسل بڑھانا ہے تو گویا کہ خراب عادت ڈالنے والی عورت آگئی اس لئے باندی میں زناکار ہونا عیب ہے۔اسی طرح باندی تو خود زناکار نہیں ہے لیکن اس کی ماں نے زنا کرکے اس کو پیدا کیا ہے اور یہ باندی حرامی ہے اب اس سے جو نسل ہوگی وہ بھی حرامی اور عیب دار کہلائے گی۔اس لئے باندی میں زناکار ہونا، حرامی ہونا عیب ہے۔غلام سے نسل نہیں بڑھانا ہے اس لئے اس میں یہ دونوں باتیں عیب نہیں ہیں۔ہاں غلام زنا میں اتنا مشغول ہے کہ خدمت کرنے میں خلل انداز ہوتا ہے تو پھر یہ عیب شمار ہوگا۔اور اس کے ماتحت بائع کو واپس کیا جائے گا (٢) دلیل یہ اثر ہے عن شریح اختصم الیہ فی امة زنت فقال الزنا یرد منہ (ب)( مصنف عبد الرزاق، باب یرد من الزنا والحبل ، ج ثامن ص ١٦٦ نمبر ١٤٧٣٤) اس اثر میں باندی زنا کی وجہ سے لوٹائی گئی۔
]٨٧٦[(٦)اگر مشتری کے پاس نیا عیب پیدا ہو جائے پھر اس عیب پر مطلع ہو تو جو بائع کے پاس تھا تو مشتری کے لئے جائز ہے کہ عیب کے 

حاشیہ  :  (الف)حضرت حمادسے مروی ہے کہ ایک آدمی نے غلام خریدا ۔پس اس کو خبر دی گئی کہ بچپنے میں وہ بھاگتا تھا ۔فرمایا اس کی وجہ سے لوٹایا نہیں جائے گا۔لوٹایا جائے گا اس وجہ سے جب وہ بڑے ہونے کی حالت میں بھاگا ہو(ب) حضرت قاضی شریح کے سامنے ایک فیصلہ آیا۔ایک باندی نے زنا کی تھی،زنا کی وجہ سے بائع کی طرف واپس کی جائے گی۔

Flag Counter