Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

407 - 457
ذمی انہ ابنہ ثبت نسبہ منہ وکان مسلما]١٦١٣[(٦) وان وجد فی قریة من قری اہل الذمة او فی بیعة او کنیسة کان ذمیا]١٦١٤[(٧) ومن ادعی ان اللقیط عبدہ او امتہ لم یقبل منہ وکان حرا]١٦١٥[(٨) وان ادعی عبد انہ ابنہ ثبت نسبہ منہ وکان حرا]١٦١٦[(٩) وان وجد مع اللقیط مال مشدود علیہ فھو لہ]١٦١٧[(١٠) ولا یجوز تزویج الملتقط۔

]١٦١٣[(٦)اور اگر ذمی کے گاؤں میں پایا گیایا مندر یا گرجامیں پایا گیا تو وہ ذمی ہوگا۔  
وجہ  ذمی کے گاؤں میں پایا گیا یا گرجا یا مندر میں بچہ پایا گیاتو یہ علامت ہے اور غالب گمان ہے کہ بچہ کسی کافر کا ہوگا اس لئے وہ ذمی شمار ہوگا  اصول  کوئی مزاحم نہ ہو تو غالب گمان اور علامت پر فیصلہ کیا جائے گا۔  
لغت  بیعة  :  یہود کا عبادت خانہ،  کنیسة  :  نصاری کا عبادت خانہ۔
]١٦١٤[(٧)اگر کسی نے دعوی کیا کہ لقیط اس کا غلام ہے یا باندی ہے تو اس کی بات قبول نہیں کی جائے گی اور وہ آزاد ہوگا۔  
وجہ  غلام یا باندی ہونا بچہ کے لئے نقصان دہ ہے ۔اور ظاہری کوئی علامت نہیں ہے اس لئے بچے کو کسی کا غلام یا باندی شمار نہیں کیا جائے گا۔ہاں گواہی پیش کردے تو غلامیت کا فیصلہ کیا جائے گا (٢) اوپر حضرت عمر اور حضرت علی کے اثر میں گزرا کہ لقیط آزاد ہوگا اس لئے صرف دعوی پر غلامیت کا فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔
]١٦١٥[(٨)اگر غلام نے دعوی کیا کہ لقیط اس کا بیٹا ہے تو اس کا نسب اس سے ثابت ہوگا اور لقیط آزاد ہوگا۔  
وجہ  چاہے غلام سے نسب ثابت ہو پھر بھی بچے کے لئے فائدہ ہے ۔اس لئے غلام دعوی کرے تو اس سے ہی نسب ثابت کر دیا جائے گالیکن بچہ آزاد شمار کیا جائے گا۔  
وجہ  غلام آدمی آزاد عورت سے شادی کرے  تو اس سے آزاد بچہ پیدا ہوتا ہے اس لئے کوئی ضروری نہیں ہے کہ غلام کا بچہ غلام ہی ہو۔اس لئے نسب تو غلام سے ثابت کر دیا جائے گا لیکن بچہ آزاد شمار کیا جائے گا (٢) پہلے اثر گزر چکا ہے کہ لقیط آزاد ہوگا۔
]١٦١٦[(٩) اگر لقیط کے ساتھ مال باندھا ہوا پایا گیا تو وہ مال اسی کا ہے۔  
وجہ  لقیط کے ساتھ بندھا ہوا ہونا دلیل ہے کہ یہ مال لقیط ہی کا ہے۔اس لئے اس علامت ظاہرہ کی وجہ سے مال لقیط کا ہوگا۔  
اصول  پہلے گزر گیا ہے کہ کوئی مزاحم نہ ہو تو علامت پر فیصلہ کیا جائے گا۔یہاں بھی ایسا ہی ہے۔
]١٦١٧[(١٠) نہیں جائز ہے پانے والے کا شادی کرنا۔  
تشریح  بچہ پانے والا بچے کی شادی خود اپنے سے کرائے یا کسی دوسرے سے کرائے تو جائز نہیں ہے۔  
وجہ  شادی کرانے کا حق تین وجہ سے ہوتا ہے(١) یا رشتہ دار ہو (٢) یا اس پر ملکیت ہو جیسے غلام یا باندی کا مولی (٣) ملک کا بادشاہ اور حاکم 


Flag Counter