Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

408 - 457
]١٦١٨[(١١) ولا تصرفہ فی مال اللقیط]١٦١٩[ (١٢)ویجوز ان یقبض لہ الھبة ویسلمہ فی صناعة ویواجرہ۔

ہو۔اور پانے والا ان تینوں میں سے کچھ بھی نہیں ہے اس لئے لقیط کی شادی کرانے کا حق اس کو نہیں ہے (٢) بچے کی شادی کرانے میں ابھی فائدہ بھی نہیں ہے کہ اس کی اس کو اجازت دی جائے۔
]١٦١٨[(١١) اور نہیں جائز ہے لقیط کے مال میں تصرف کرنا۔  
تشریح  لقیط کے لئے لقیط کے مال سے کھانا،کپڑا اور ضروریات زندگی ملتقط خرید سکتا ہے۔لیکن اس کے مال کو خریدو فروخت میں ڈال کرخرد بردنہیں کر سکتا  وجہ  اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور بلا وجہ کی چیز میں لقیط کے مال کو ڈالنے کی ملتقط کو ولایت نہیں ہے۔
]١٦١٩[(١٢)اور جائز ہے کہ ملتقط قبضہ کرے لقیط کے لئے ہبہ کو اور سپرد کرے اس کو پیشے میں اور اس کو مزدوری پر لگائے۔  
تشریح  یہ مسئلہ اس قاعدے پر ہے کہ لقیط کے فائدے کے لئے ملتقط کام کر سکتا ہے۔ مثلا لقیط کے لئے جو ہبہ آئے اس پر قبضہ کرے یا لقیط کو کسی ہنر میں لگائے تاکہ اس سے نفع آئے۔یا خود لقیط کو مزدوری پر لگائے تاکہ اس کی اجرت آئے اور لقیط پر خرچ کی جا سکے۔یہ سب کام لقیط کے فائدے کے لئے ہیں اس لئے یہ سب کام پانے والا کر سکتا ہے۔  
اصول  لقیط کے لئے فائدے کا کام پانے والا کر سکتا ہے۔نقصان کا کام نہیں کرسکتا۔   
لغت  صناعة  :  پیشہ ، کاریگری،  یواجر  :  اجرت پر دے،مزدوری پر دے۔

Flag Counter