Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

330 - 457
]١٤٦٦[ (٧) واذا کان الصلح عن اقرار فاستحق بعض المصالح عنہ رجع المدعی علیہ بحصة ذلک من العوض]١٤٦٧[ (٨) واذا وقع الصلح عن سکوت او انکار فاستحق المتنازع فیہ رجع المدعی بالخصومة ورد العوض وان استحق بعض ذلک رد حصتہ 

وجہ  مدعی اس گھر کو اپنے ہزار درہم کے بدلے لے رہا ہے ۔ اس مدعی کے حق میں گھر کو ہزار درہم کے بدلے خریدنا پایا گیا اس لئے گھر میں شفعہ ہوگا۔  
اصول  اوپر گزر گیا۔
]١٤٦٦[(٧)اگر اقرار کے بعد صلح ہوئی ہو پھر مستحق نکل گیا صلح کی چیز کے بعض حصے میں تو واپس لے لے مدعی علیہ اس حصے کے موافق عوض سے۔  
تشریح  اس مسئلہ کو مثال سے سمجھیں۔مثلا عمر کے قبضہ میں ایک مکان ہے۔زید مدعی نے دعوی کیا کہ یہ مکان میرا ہے عمر مدعی علیہ نے کہا کہ ہاں ایسا ہی ہے۔پھر ایک گائے دے کر صلح کر لی ۔پھر بعد میں مکان جو مصالح عنہ تھا یعنی جس کی وجہ سے صلح ہوئی تھی اس میں سے آدھا حصہ دوسرے کا نکل آیا تو عمر زید سے اپنی دی ہوئی گائے کا آدھا حصہ واپس لے گا۔  
وجہ  صلح کی تو یہ خریدو فروخت کی طرح ہو گئی۔ اس لئے مبیع یا ثمن کا مستحق نکل گیا تو سامنے والے سے وصول کرے گا۔یہاں مکان کا آدھا حصہ مستحق نکل گیا تو گائے جو اس کی قیمت تھی اس کا آدھا زید سے واپس لے گا۔  
اصول  یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ اقرار کے بعد صلح بیع کی طرح ہے۔
]١٤٦٧[(٨)اور اگر صلح واقع ہو چپ رہنے کے بعد یا انکار کے بعد پھر متنازع فیہ چیز کا کوئی حقدار نکل آئے تو مدعی مقدمہ کرکے وصول کرے گا۔اور عوض واپس کرے گا۔اور اگر اس میں سے بعض کا مستحق نکل گیا تو مقدمہ سے اس میں وصول کرے گا۔  
تشریح  اس مسئلہ کو بھی مثال سے سمجھیں ۔مثلا عمر کے قبضہ میں ایک مکان تھا۔زید نے دعوی کیا کہ یہ مکان میرا ہے۔عمر اس پر چپ رہا یا انکار کیا۔بعد میں عمر مدعی علیہ نے گائے دے کر صلح کر لی ۔اس کے بعد مکان کسی اور کا مستحق نکل گیا تو عمر مدعی علیہ زید مدعی سے اپنی گائے واپس لے گا اورزید مدعی اب مستحق سے مقدمہ کرکے اس کے استحقاق کو ختم کرائے گا یا وہ حقدار کو حق دے گا۔  
وجہ  عمر مدعی علیہ اگرچہ چپ رہا تھا یا انکار کیا تھا لیکن اس نے زید کو مکان کے بدلے گائے اس لئے دی تھی کہ مکان کا کوئی حقدار نہ نکلے اور مکان بغیر خصومت کے اس کے پاس موجود رہے۔یہاں تو حقدار بھی نکل گیا اور خصومت میں بھی پڑنا پڑا جس کی وجہ سے گائے دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اس لئے زید سے گائے واپس لے گا۔ اور اب زید حقدار سے نمٹیگا۔ کیونکہ حقدار اب مدعی علیہ عمر کے درجے میں ہو گیا ۔اس لئے اسی سے خصومت کر کے یا اپنا حق واپس لے گا یا قاضی فیصلہ کرے گا تو اس کا حق حقدار کے پاس جائے گا (٢) یہاں بھی بیع کی طرح معاملہ ہو جائے گا اور عمر کی مبیع (مکان) سالم نہیں رہا اس لئے اپنی قیمت گائے زید سے واپس لے گا ۔

Flag Counter